السلام علیکم
مجھے سمجھ نہیں آتی جن جن کو ویلنٹائن ڈے) سے چڑ ِ ہے ، جو اسکو ناپسند کرتے ہیں اور جنکو یہ دن سمجھ میں نہیں آتا وہ لوگ کیوںکر اس میں آتے ہیں بھلا
مجھے سمجھ نہیں آتی جن جن کو ویلنٹائن ڈے) سے چڑ ِ ہے ، جو اسکو ناپسند کرتے ہیں اور جنکو یہ دن سمجھ میں نہیں آتا وہ لوگ کیوںکر اس میں آتے ہیں بھلا
السلام علیکم
اندھیرے سے ہی اجالہ واضح ہوتا ہے۔ اسلئے ہم بے وقوف و بنیاد پرست جاہل ۔آپ کی عقلمندی ۔ سمجھداری ، روشن خیالی ، کو مزید عیاں کرنے چلے آتے ہیں تاکہ آپ بھی چمکیں اور دوسرے بھی آپ کی چمک سے دمکیں۔
بھئی میرا ایلنٹائں ڈے بہت ہی یاد گار تھا۔۔۔مجھے بڑا مزہ ایا اب بار بار باتیں یاد کر کے مجھے تو ہنسی اجاتی ہے ،،،،،،،کسی نے مجھے بھی وش کی بہت دور سے آکےا ور میں نے کسی کو بھی دل وک عجیب سی خوشی ملی ہاہاہاہا اب سب میرا جلوس نا نکال دینا پلیز
جیسا دیس ۔۔ ویسا بھس ۔۔ ہمارے بچے یہاں کا ہر دن، فسٹیول ، مناتے ہیں ۔۔ میں خود بھی مناتی ہوں بھلے کرسمس ہو، valentineday ہو ،، یاhalloween ہو ۔۔ ہم ان دنوں کو مناتے ہوئے بلکل شرم محسوس نہیں کرتے ، اور اس میں کوئی حرج بھی نہیں ہے ۔۔ کیا جاتا ہے اگر منا لیا جائے تو نو شراب۔۔ نو سموکنگ۔۔ نو سکس۔۔ نو بوائے فرینڈز،، مگر دوستوں کے ساتھ شامل ہوکر منانے میں ہمیں تو کوئی برائی نظر نہیں آتی ۔۔ شاید سوچ ، نظریات کا فرق ہے ، حالنکہ پاکستان ، میں لڑکیاں ، لڑکے ہر لمٹ کراس کرجاتے ہیں اس دن کو منانے کو ۔۔ مگر یہاں پھر بھی آزادئ کا ناجائز فائدہ اکثریت نہیں اٹھاتی ۔۔ مگر میں کیوںکر بحث میں لگی ہوں بھلا آپ لوگوں کی سوچ ، الگ ہماری الگ ہے۔۔
اپنی ملت پر قیاس اقوامِ مغرب سے نہ کر
خاص ہے ترکیب میں قومِ رسولٌ ہاشمی
ہمارے نبی کی امت بہترین امت ہے اور جو انہوں نے فرمایا یا جو انہوں نے کیا اس سے بہتر عمل ہو ہی نہیں سکتا ۔ مسلمان ہوتے ہوئے کس چیز میں حرج ہے اور کس میں حرج ہی کیا ہے اسکا فیصلہ ہم کو اگر خود ہی کرنا ہے تو ہم نے ان کو اپنا آقا کیوں مانا ہوا ہے یاد رہے غلام کبھی اپنی مرضی سے نہیں چلتا بلکہ اپنے آقا کہ حکم کو مانتا ہے۔ ورنہ وہ سرکش کہلاتا ہے۔ اگر آنحضرت (ص جیسا دیس ویسی ہی شریعت لائے ہوتے یعنی امریکہ کی شریعت الگ پاکستان کی الگ جاپان کی الگ اور سعودی عرب کی الگ شریعت ہوتی تو جیسا دیس ویسا بھیس کا فارمولا جچتا مگر انکی شریعت کسی زمان و مکان کی قید سے آزاد ہے۔ وہ آج سے چودہ سو سال پہلے کے حضرت بلال حبشی کے لیئے جو شریعت لے کر آئے تھے وہی آج کے دور میں امریکہ میں رہنے والے کسی مسلمان کیلئے بھی لائے ہیں اب یہ ہم پر ہے کہ انکی شریعت کوتسلیم کریں یا ریجیکٹ کردیں پر انکی شریعت ایک آدمی یا دو آدمی یا کروڑوں آدمیوں کے لیئے بھی تبدیل نہیں ہوگی۔باقی رہی یہ بات کہ پاکستان میں لڑکے اور لڑکیاں لمٹ کراس کرجاتے ہیں تو شاید انکی تعداد ایک فیصد سے بھی کم ہو اور وہ بھی وہی لوگ ہیں جو مغرب کی تہذیب کے دلدادہ ہیں ۔
السلام علیکمجیسا دیس ۔۔ ویسا بھس ۔۔ ہمارے بچے یہاں کا ہر دن، فسٹیول ، مناتے ہیں ۔۔ میں خود بھی مناتی ہوں بھلے کرسمس ہو، valentineday ہو ،، یاhalloween ہو ۔۔ ہم ان دنوں کو مناتے ہوئے بلکل شرم محسوس نہیں کرتے ، اور اس میں کوئی حرج بھی نہیں ہے ۔۔ کیا جاتا ہے اگر منا لیا جائے تو نو شراب۔۔ نو سموکنگ۔۔ نو سکس۔۔ نو بوائے فرینڈز،، مگر دوستوں کے ساتھ شامل ہوکر منانے میں ہمیں تو کوئی برائی نظر نہیں آتی ۔۔ شاید سوچ ، نظریات کا فرق ہے ، حالنکہ پاکستان ، میں لڑکیاں ، لڑکے ہر لمٹ کراس کرجاتے ہیں اس دن کو منانے کو ۔۔ مگر یہاں پھر بھی آزادئ کا ناجائز فائدہ اکثریت نہیں اٹھاتی ۔۔ مگر میں کیوںکر بحث میں لگی ہوں بھلا آپ لوگوں کی سوچ ، الگ ہماری الگ ہے۔۔