السلام علیکم
میرے محترم دوست عزیز امین جی
یہ گانا سنیں۔۔۔ دنیا کا غم دیکھا تو اپنا غم بھول گیا۔۔
اور اپنے موڈ کو مغموم سے ہٹا کر خوشگوار پر لگا دیں۔
یہ جس ارادہ آرگناٰیزیشن کا آپ نے لنک دیا ہے ۔۔
کیا آپ نے اس کے فاونڈر محترم اظہار حسین کی تصویر دیکھی ہے ۔۔
کیا آپ یہ کہہ سکتے ہیں کہ یہ بندا مغموم اور اداس ہے ۔۔
ہمت کی داد دینا پڑتی ہے محترم جناب اظہار حسین جی کی جو 1992 میں مشیت الہی سے
گنگرین (gangrene)نامی بیماری کا شکار ہو کر
اپنی دونوں لاتیں اور سیدھا ہاتھ اور الٹے ہاتھ کی چار انگلیاں گنوا بیٹھے ۔۔
لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری ۔ اور اس معذوری کا بہت بلند حوصلہے سے سامنا کیا۔
اور اس معذوری کے باوجود پنجاب پبلک سروس کمیشن سے امتحان پاس کے گورنمنٹ ڈگری کالج
بوچھل کلاں چکوال لیکچرر بن گٰے ،،
1992 سے 2001 تک انہوں نے جن مشکلات کا سامنا کیا ۔۔ بحیثیت اک سپیشل پرسن (معذور )
کے ان مشکلات نے انہیں آگاہی دی کہ معذور افراد کن مشکلات کا شکار ہوتے ہیں ۔۔
انہوں نے کچھ ایسا کرنا چاہا جس سے ان جیسے سپیشل پرسن کو کچھ سہولت ملے ۔ کچھ اچھے دوستوں نے بھی
ان کا ساتھ دیا ۔ اور اک ادارہ ۔۔ ارادہ آرگناٰیزیشن وجود میں آگیا ۔
قابل داد ہے محترم جناب اظہار حسین کی ہمت و صبر
اللہ انہیں اپنی بہت سی رحمتوں برکتوں سے نوازے آمین
میرے محترم عزیز امین جی ۔
مجھے امید ہے اب مغموم کا بورڈ اتر جاٰیے گا آپ کے موڈ سے
سدا خوش رہیں ۔۔ خوشیاں بانٹیں۔
محتاج دعا
نایاب