"عباسی جی اُٹھو، شاہ ہوری آئے نے!"پریڈ کا بقیہ حصہ
آپ نے پکڑ لیا وارث بھائی!! ہمیں خود ہنسی آئی تھی جب آرمی آفیسر نے ان کو اٹھایا۔"عباسی جی اُٹھو، شاہ ہوری آئے نے!"
پا جی اٹھ کھلوسو، تے کرسی فیر وی تساں دی ای ریہسی۔ olx تے ویچ نہ چھوڑسی کوئی۔"عباسی جی اُٹھو، شاہ ہوری آئے نے!"
ظاہر ہے وزیرِ اعظم کی یہ حرکت غیر دانستہ تھی مگر یہ ان کی غیر حاضر دماغی کو ضرور ظاہر کرتی ہے، نہ جانے کیا سوچ رہے تھے وزیر اعظم صاحب!آپ نے پکڑ لیا وارث بھائی!! ہمیں خود ہنسی آئی تھی جب آرمی آفیسر نے ان کو اٹھایا۔
وزیر اعظم کا بھی کیا قصور۔ یقیناً مسحور ہو گئے ہوں گے مارچ پاسٹ دیکھ کے۔ یا شاید ہماری طرح یہی سوچ رہے ہوں کہ کاش میں بھی آرمی میں ہوتا۔ظاہر ہے وزیرِ اعظم کی یہ حرکت غیر دانستہ تھی مگر یہ ان کی غیر حاضر دماغی کو ضرور ظاہر کرتی ہے، نہ جانے کیا سوچ رہے تھے وزیر اعظم صاحب!
ارے، ایسے لوگ ایسے خواب نہیں دیکھتے کہ میں بھی آرمی میں ہوتا وغیرہ۔ موصوف تو سوچ رہے ہونگے کہ کاش ان فوجیوں کے لیے بھی اُن کا حکم ہی حرفِ آخر ہوتا یا پھر یہ کہ کاش یہ اکڑی ہوئی وردیوں اور گردنوں والے ان کے پیچھے نہ پڑےہوتے۔وزیر اعظم کا بھی کیا قصور۔ یقیناً مسحور ہو گئے ہوں گے مارچ پاسٹ دیکھ کے۔ یا شاید ہماری طرح یہی سوچ رہے ہوں کہ کاش میں بھی آرمی میں ہوتا۔
یہ بھی تو ہو سکتا ہے کہ سوچ رہا ہو کہ یہ وردی والے پیچھے نہ پڑتے تو میں یہاں سلامیاں نہ وصول کر رہا ہوتا، بلکہ آج بھی فقط وفاقی وزیر ہی ہوتا۔ارے، ایسے لوگ ایسے خواب نہیں دیکھتے کہ میں بھی آرمی میں ہوتا وغیرہ۔ موصوف تو سوچ رہے ہونگے کہ کاش ان فوجیوں کے لیے بھی اُن کا حکم ہی حرفِ آخر ہوتا یا پھر یہ کہ کاش یہ اکڑی ہوئی وردیوں اور گردنوں والے ان کے پیچھے نہ پڑےہوتے۔
اور یہ بھی کہ یہ آخری پریڈ ہے جو وہ کسی بھی حیثیت میں دیکھ رہے ہیں، پتا نہیں دوبارہ دیکھنے کے لیے کتنے برس انتظار کرنا پڑے گا۔یہ بھی تو ہو سکتا ہے کہ سوچ رہا ہو کہ یہ وردی والے پیچھے نہ پڑتے تو میں یہاں سلامیاں نہ وصول کر رہا ہوتا، بلکہ آج بھی فقط وفاقی وزیر ہی ہوتا۔
یہی کہ پی آئی اے کو مکمل تباہ کیسے کریںنہ جانے کیا سوچ رہے تھے وزیر اعظم صاحب!
ان کے آنے سے پہلے پی آئی اے اچھی حالت میں تھی؟ پی آئی اے کا زوال 88 میں جمہوریت کے حادثاتی طلوع کے ساتھ ہی شروع ہو گیا تھا۔یہی کہ پی آئی اے کو مکمل تباہ کیسے کریں
ویسے یہ صدر کا کام تھا کہ وزیراعظم کو متوجہ کرتا۔پریڈ کا بقیہ حصہ
آپ لوگ زیادہ آگے نکل گئے۔اور یہ بھی کہ یہ آخری پریڈ ہے جو وہ کسی بھی حیثیت میں دیکھ رہے ہیں، پتا نہیں دوبارہ دیکھنے کے لیے کتنے برس انتظار کرنا پڑے گا۔
ویسے کافی مزیدار صورت حال ہے۔ صدر ممنون سے پہلے پاکستانی صدور پر الزام لگتا تھا کہ یہ عظمی اور وقار کیساتھ ملکر جمہوریت کیخلاف سازشیں کرتے ہیں۔ اب کہیں جا کر ایسا صدر ملا ہے جو اپنی آئینی حدود کے اندر رہ کر کام کر رہا تو وہ بھی برداشت نہیں ہو رہا۔ ہر سال ۲۳ مارچ پر بیچارے لے لتے لیے جاتے ہیں۔آپ لوگ زیادہ آگے نکل گئے۔
واپسی پر دہی کے علاوہ کیا منگوایا تھا وہ نہیں یاد آ رہا تھا۔