یو ٹرن

بوٹی لئی تے ٹوکے دے نال قیمہ قیمہ کیتی
محنت کر کے اس قیمے دی فیر بنائی بوٹی
فیر بنایا قیمہ اسدا رکھ کے دنداں تھلے
شاوا بلے بلے
انور مسعود
 

رباب واسطی

محفلین
جھپٹنا ، پلٹنا ، پلٹ کر جھپٹنا
لہو گرم رکھنے کا ہے اک بہانہ
اقبالؒ

یقین جانیئے اب تک گومگو کی کیفیت میں تھی کہ اب آپ کی جانب سے تنبیہ آئی کہ آئی کیونکہ
یہ لڑی شروع کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ اسی موضوع پر محترم محمد خلیل الرحمٰن صاحب کی جانب سے پہلے ہی لڑی چل رہی تھی
 

اکمل زیدی

محفلین
آ لوٹ چلیں اب دیس پیا

آ لوٹ چلیں اب دیس پیا ،

کچھ یادیں اس کی باقی ہیں ،

کچھ سکھیان مجھے بلاتی ہیں ،


آ لوٹ چلیں اب دیس پیا ،


جہاں بچپن ہم نے گزارا تھا ،

کچھ خواہشوں کو بھی مارا تھا ،

جو تجھ کو مجھ کو پیارا تھا ،


آ لوٹ چلیں اب دیس پیا ،


ان پیروں کی جھکتی شاخیں ، بانہوں میں دالی بانہیں ،

وہ بے چینی وہ چین پیا ،


آ لوٹ چلیں اب دیس پیا ،


جب آتی ہیں ساون جھڑیاں ،

وہ بہتی گاتی سی ندیان ،

کیا کرنا ہے پردیس پیا ،


آ لوٹ چلیں اب دیس پیا ~ . . .
 

اکمل زیدی

محفلین
تری طلب تھی ترے آستاں سے لوٹ آئے
خزاں نصیب رہے گلستاں سے لوٹ آئے

بصد یقیں بڑھے حد گماں سے لوٹ آئے
دل و نظر کے تقاضے کہاں سے لوٹ آئے

سر نیاز کو پایا نہ جب ترے قابل
خراب عشق ترے آستاں سے لوٹ آئے

قفس کے انس نے اس درجہ کر دیا مجبور
کہ اس کی یاد میں ہم آشیاں سے لوٹ آئے

بلا رہی ہیں جو تیری ستارہ بار آنکھیں
مری نگاہ نہ کیوں کہکشاں سے لوٹ آئے

نہ دل میں اب وہ خلش ہے نہ زندگی میں تڑپ
یہ کہہ دو پھر مرے درد نہاں سے لوٹ آئے

گلوں کی محفل رنگیں میں خار بن نہ سکے
بہار آئی تو ہم گلستاں سے لوٹ آئے

فریب ہم کو نہ کیا کیا اس آرزو نے دئیے
وہی تھی منزل دل ہم جہاں سے لوٹ آئے

خاطر غزنوی
 
Top