ہو جائے بند پورا انٹرنیٹ
ہم مسلمان ہیں انٹر نیٹ کے غلام نہین
علم صرف انتر نیٹ نہیں ہے
جہاں نبی کی گستاخی ہو اسجگہ ہم نے نہ جانا ہے نا ہی اس کی پرواہ ہے
ہم مسلمان ہی رہین تو اچھا ہے
یہودی یہی تو چاہتے یہ سب ہم پر چھا جائے انٹرنیٹ موبائیل ویب اور بھی بہت کچھ ہے
ارے مولانا صاحب! کیا بات ہے آپ کے زورِ خطابت کی۔ واہ واہ واہ
لیکن یہ کیا کہ یہود و نصاریٰ کی تمام ایجادات اس حد تک آپ پر بھی چھا گئی ہیں کہ انھی کو استعمال کرتے ہوئے آپ تقریر فرما رہے ہیں۔ مثلاً:
یہود و نصاریٰ کا انٹرنیٹ
یہود و نصاریٰ کا کمپیوٹر
حد تو یہ ہے کہ یہود و نصاریٰ کی ان ایجادات کا اشتہار آپ اپنے دستخط میں لگائے بیٹھے ہیں:
یہود و نصاریٰ کا یاہو میسنجر
یہود و نصاریٰ کا ایم ایس این میسنجر
یہود و نصاریٰ کا اے آئی ایم میسنجر
یہود و نصاریٰ کا سکائپ
گفتار کے غازی صاحب! ذرا دو دن کمپیوٹر، انٹرنیٹ، الا بلا میسینجرز بلکہ بجلی بشمول بلب، ٹیوب لائٹ، پنکھے، وغیرہ وغیرہ (کہ یہ بھی انھی دشمنانِ دین کی ایجاد ہیں) بند کر کے بیٹھ کر دیکھیے۔ ہوش ٹھکانے آ جائیں گے۔
اسے کہتے ہیں شکلِ مومناں کرتوتِ کافراں۔ اب آپ فرمائیں گے کہ میں نے آپ کے کرتوت کو کافروں سے کیسے ملایا تو یہ بھی سن لیجیے کہیں یہی حسرت لے کر جہانِ فانی سے کوچ نہ فرما جائیے گا۔ آپ اور ہم رسولِ خدا ﷺ کی محبت کے گُن تو بہت گاتے ہیں مگر آپ ﷺ نے تو "بائیکاٹ" کا طریق کار اختیار نہیں کیا تھا بلکہ یہ تو اس زمانے کے یہود و نصاریٰ کا طرہ تھا جنھوں نے رسول اللہ ﷺ اور مسلمانوں کا بائیکاٹ کیا۔ اب اگر آپ یا میں کفار کا طریق اختیار کرتے ہیں تو ہمارے کرتوت انھی جیسے ہوئے۔
فیس بک ہو یا کوئی اور جگہ ہمیں اسلام یا ہمارے پیارے نبی ﷺ پر کیے گئے اعتراضات اور حملوں کا جواب پر زور مگر مثبت انداز میں دینا چاہیے نا کہ بائیکاٹ کر کے جس سے انھیں کچھ فرق نہیں پڑنے والا۔