یہ جہاں عارضی ٹھکانہ ہے

نوید اکرم

محفلین
یہ جہاں عارضی ٹھکانہ ہے
ایک دن سب نے لوٹ جانا ہے

زندگی اس نے دی ہمیں کیونکہ
اس نے ہم سب کو آزمانا ہے

کیوں بنا ہے وہ شیخ داروغہ؟
کام اس کا تو بس بتانا ہے

ان کناروں پہ میں نہیں چلتا
راستہ میرا درمیانہ ہے

جس میں بستے نہیں خلوص و وفا
ریزہ ریزہ وہ آشیانہ ہے

وہ سراپا ہے حسن، اور لوگو!
حسن کا ہر کوئی دیوانہ ہے

جب سے اس نے مجھے کیا ہے قبول
دل کا موسم بہت سہانا ہے

میرے گھر کو سجا دو پھولوں سے
آج گھر میں پری نے آنا ہے

شمع مدھم کبھی نہ یہ ہو گی
پیار میرا تو جاودانہ ہے
 

الف عین

لائبریرین
یہ جہاں عارضی ٹھکانہ ہے
ایک دن سب نے لوٹ جانا ہے
÷÷پہلی غلطی جو اس کے علاوہ دوسرے کئی اشعار میں ہے، وہ پنجابی محاورے کا استعمال ہے۔ ’سب نے‘ نہیں ’سب کو‘ کا محل ہے۔ اور لوٹ جانا اور ’لوٹ کر جانا‘ میں بھی فرق ہے۔ یہاں لوٹ کر جانا‘ کا محل ہے۔
ویسے یہ محض ایک حقیقت کا بیان ہے، شعر نہیں۔

زندگی اس نے دی ہمیں کیونکہ
اس نے ہم سب کو آزمانا ہے
÷÷÷یہ بھی ایک حقیقت ، شعر نہیں بنا۔

کیوں بنا ہے وہ شیخ داروغہ؟
کام اس کا تو بس بتانا ہے
÷÷درست

ان کناروں پہ میں نہیں چلتا
راستہ میرا درمیانہ ہے
۔۔خوب، شعر اچھا ہے۔

جس میں بستے نہیں خلوص و وفا
ریزہ ریزہ وہ آشیانہ ہے
÷÷آشیانہ ریزہ ریزہ ، یہ ریزہ ریزہ تو ہو سکتا ہے، لیکن مصرع سے ظاہر نہیں ہوتا۔ محل اس کا ہے کہ ’ریزہ ریزہ ہو جاتا ہے‘

وہ سراپا ہے حسن، اور لوگو!
حسن کا ہر کوئی دیوانہ ہے
÷÷یہ بھی شعر نہیں بن سکا۔

جب سے اس نے مجھے کیا ہے قبول
دل کا موسم بہت سہانا ہے
۔۔اچھا شعر ہے اور درست۔

میرے گھر کو سجا دو پھولوں سے
آج گھر میں پری نے آنا ہے
۔۔پری کا پھولوں سے کیا تعلق؟ آسمانی پری کا تعلق ’تاروں‘ سے تو ہو سکتا ہے۔

شمع مدھم کبھی نہ یہ ہو گی
پیار میرا تو جاودانہ ہے
۔۔درست
 

نوید اکرم

محفلین
اور لوٹ جانا اور ’لوٹ کر جانا‘ میں بھی فرق ہے۔ یہاں لوٹ کر جانا‘ کا محل ہے۔
یہاں بھی میں "لوٹ جانا" اور "لوٹ کر جانا" کے فرق کو سمجھنے سے قاصر ہوں
ویسے یہ محض ایک حقیقت کا بیان ہے، شعر نہیں۔
کیا شعر میں حقیقت کو بیان نہیں کیا جا سکتا؟ براہ مہربانی تھوڑی وضاحت فرما دیں
 

الف عین

لائبریرین
یہاں بھی میں "لوٹ جانا" اور "لوٹ کر جانا" کے فرق کو سمجھنے سے قاصر ہوں
بہت معمولی سا۔ لیکن سر دست تشریح کرنے سے قاصر ہوں
کیا شعر میں حقیقت کو بیان نہیں کیا جا سکتا؟ براہ مہربانی تھوڑی وضاحت فرما دیں
پھر شاعری اور نثر میں کیا فرق ہوا؟ شاعری خیال آرائی بھی تو ہے۔ حقیقت بیان بھی کی جائے تو اندازِ بیان مختلف ہو تو قابل قبول ہے۔ لیکن محض نثری انداز میں مستحسن نہیں۔
 

شوکت پرویز

محفلین
کچھ مصرعوں کو مزید نکھارا جا سکتا ہے:
راستہ میرا درمیانہ ہے
میرا رستہ تو درمیانہ ہے

شمع مدھم کبھی نہ یہ ہو گی
شمع مدھم نہ ہو سکے گی کبھی
 

شوکت پرویز

محفلین
میرے گھر کو سجا دو پھولوں سے
آج گھر میں پری نے آنا ہے
۔۔پری کا پھولوں سے کیا تعلق؟ آسمانی پری کا تعلق ’تاروں‘ سے تو ہو سکتا ہے۔
ممکن ہے شاعر یہ کہنا چاہ رہا ہو کہ "آج میرا محبوب گھر آنے والا ہے اس لئے گھر کو (پھولوں سے) سجادو۔
جیسے وہ گانا "بہاروں پھول برساؤ مِرا محبوب آیا ہے"
۔۔۔
خیر، نوید اکرم صاحب خوش قسمت ہیں کہ ان کے پاس پھول بھی ہیں۔۔۔
غالب کے پاس تو بوریا تک ندارد تھا۔
:)
 

الف عین

لائبریرین
مطلب تو میں بھی یہی سمجھا تھا، لیکن لفظ پری کے استعمال کا جواز پیدا نہیں ہوا، اسے ظاہر کیا تھا۔
ممکن ہے شاعر یہ کہنا چاہ رہا ہو کہ "آج میرا محبوب گھر آنے والا ہے اس لئے گھر کو (پھولوں سے) سجادو۔
جیسے وہ گانا "بہاروں پھول برساؤ مِرا محبوب آیا ہے"
:)
 
Top