یہ کس مذہب کی عورت ہے

اگر آپ صرف ایشیائی لوگوں کی بات کریں تو زیادہ مناسب محسوس ہوگا۔ عرب لوگ اب جیسے بھی ہیں مگر انہوں نے اپنی روایات نہیں بدلیں۔ وہ اب بھی نومسلم کو اسی طرح ٹریٹ کرتے ہیں جیسے شروع اسلام میں کرتے تھے۔ یہ ہماری علاقائی روایات ہیں جنہیں ہم ابھی تک بدل نہیں پائے۔
میں نے بھی عربوں میں قبائل تو دیکھیں ہیں مگر ذات پات گھٹیا نظام نہیں دیکھا اونچی اور نچلی ذات کا غلیظ نظام ہمارے ہاں ہی ہے۔
 
میں نے بھی عربوں میں قبائل تو دیکھیں ہیں مگر ذات پات گھٹیا نظام نہیں دیکھا اونچی اور نچلی ذات کا غلیظ نظام ہمارے ہاں ہی ہے۔
شاید اب یہ لوگ قبائل سے باہر بھی شادیاں کر رہے ہیں۔ مگر صرف اپنے لوگوں کے لیے کچھ قبائلی روایات رکھتے ہیں۔ مگر دوسرے مسلمانوں کو اسی طرح عزت دیتے ہیں جیسے پہلے دیتے تھے۔
 
شاید اب یہ لوگ قبائل سے باہر بھی شادیاں کر رہے ہیں۔ مگر صرف اپنے لوگوں کے لیے کچھ قبائلی روایات رکھتے ہیں۔ مگر دوسرے مسلمانوں کو اسی طرح عزت دیتے ہیں جیسے پہلے دیتے تھے۔
دوسرے مسلمانوں کو جہاں تک عزت دینے کا سوال ہے تو اس کا جواب کوئی اتنا خوشگوار نہیں ہے۔ مختصراً عرض کردیتا ہوں کہ میں نے اکثر کو زبان کے سخت تعصب میں مبتلا دیکھا ہے۔ :(
 
عصبیت قبائلی ہو یا ذات پات پر۔۔۔ عصبیت ہے۔
آپ کی بات درست ہے لیکن میری رائے میں کسی کو مخالف قبیلہ قرار دینے اور گھٹیا انسان قرار دینے میں فرق ہے۔ تعصب تو ہر طرح کا برا ہے مگردوسروں کو نچلے درجے کا انسان قرار دینا زیادہ برا ہے۔
 
آپ کو کیا پتہ یہ عورت ہے ؟:)

ہمارے یہاں تو برقعے میں مرد بھی پکڑے جاتے ہیں۔۔۔۔ ایک مثال مولانا عبدالعزیز لال مسجد والے کی ہے۔۔۔
 
700_zel1ndkgmztxosskcf5ij3cmahz0lohz.jpg

A young ultra orthodox Jewish boy dressed in a costume walks by an ultra orthodox jewish woman covered from head to toe, known as "Taliban woman" during the Jewish holiday of Purim. It is customary to dress up during Purim. March 09, 2012. (Credit: Flash90)
ویسے ان خاتون نے جوتے تو مردانہ پہن رکھے ہیں۔۔۔۔
 
اگر آپ صرف ایشیائی لوگوں کی بات کریں تو زیادہ مناسب محسوس ہوگا۔ عرب لوگ اب جیسے بھی ہیں مگر انہوں نے اپنی روایات نہیں بدلیں۔ وہ اب بھی نومسلم کو اسی طرح ٹریٹ کرتے ہیں جیسے شروع اسلام میں کرتے تھے۔ یہ ہماری علاقائی روایات ہیں جنہیں ہم ابھی تک بدل نہیں پائے۔

معاف کیجیے گا۔ عرب تو عرصہ سے عرب غیرعرب کے چکر میں پڑے ہیں
 

arifkarim

معطل
بر سبیل تذکرہ !!! ایک بات سنی سنائی ہے کوئی تصدیق یا تردید کر سکے تو !!!
کوئی بھی شخص یہودی مذہب اختیا ر نہیں کر سکتا ، یہودی صرف پیدا ہوتے ہیں۔کیا یہ صحیح ہے ؟

میں نے بھی یہی سُن رکھا ہے کہ کوئی بھی شخص اپنا مذہب چھوڑ کر یہودی مذہب اختیار نہیں کر سکتا۔
تو پھر یہ بھی سن لیں کہ آپ نے غلط سن رکھا ہے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Conversion_to_Judaism
کچھ لوگوں نے اسلام چھوڑ کر یہودیت اختیار کی ہے:
http://en.wikipedia.org/wiki/List_of_converts_to_Judaism#From_Islam

شمشاد بھائی اور ہمت بھائی۔ ایک بات ذہن میں آئی۔ ظاہر ہے کہ ہرانسان کا اختیار ہے کہ وہ کوئی بھی مذہب چاہے ، اختیار کر سکتا ہے۔
مجھے یہ سوال اس طرح پوچھنا چاہیے تھا کہ اگرکوئی بھی شخص یہودی مذہب اختیا رکرتا ہے تو کیا باقی یہودی لوگ اسے اپنا ہم مذہب تسلیم کر لیتے ہیں۔
جیسا کہ ہم مسلم لوگ بھائی بن جاتے ہیں۔!!!
جی وہاں بھی ایسا ہی ہے اور یہودی نئے یہودیوں کے ساتھ تعصب نہیں رکھتے۔

جہاں تک مجھے علم ہے، یہودی کسی بھی غیر یہودی کو اس کا مذہب تبدیل کر کے یہودی نہیں بناتے۔ جیسا کہ اسلام میں یا عیسائیت میں یا یہ کہہ لیں کہ سوائے یہودی مذہب کے، باقی ہر مذہب کے لوگ اپنا مذہب تبدیل کر سکتے ہیں۔
جی ہاں یہاں تک تو آپ کی بات درست ہے کہ یہودی دوسروں کو اپنے مذہب کی تبلیغ نہیں کرتے۔ لیکن ایسا کچھ تاریخی واقعات کے بعد ہوا ہے۔ پہلے ایسا نہیں ہے۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Proselytism#Judaism

"ہر مولود فطرت پر پیدا ہوتا ہے، لیکن اسکے ماں باپ اسے یہودی، نصرانی یا مجوسی بنا لیتے ہیں"۔۔۔۔
یا مسلمان۔

تمام انسان کسی نہ کسی تعصب میں ہیں

خوش قسمتی سے مذہب اسلام ہی ہے جو ہمیں تعصب کی غلامی سے نجات دلاتا ہے
جیسے غیر مسلمین کیساتھ تعصب؟
 

سید عاطف علی

لائبریرین

arifkarim

معطل
-
کیا کسی مسلمان رہنما کے علاوہ نے یہ بات بتائی ہے ؟
نہیں ، اوپر یہ کہنے کا مطلب تھا کہ مسلمان بھی بچے کو بنایا جاتا ہے۔ ماں کے بطن سے بچہ مسلمان بن کر تو نہیں نکلتا۔ جیسی اسکی نشونما کی جاتی ہے یا جس معاشرے میں وہ پروان چڑھتا ہے۔ ویسے ویسے اسکے ماحول کا عکس اسکی شخصیت پر اترتا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چین کے مسلمان، فلسطین کے مسلمان، بوسنیا کے مسلمان ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہیں کیونکہ انہی تہذیب و تمدن میں فرق ہے۔
ایک مثالی معاشرہ تو ایسا ہونا چاہئے جہاں انسانی فطرت پر قائم بچے کو ہر قسم کے ادیان، مذاہب، فلاسفی، مکتب الفکر و سوچ کی بنیادی تعلیم بغیر کسی تعصب کے فراہم کی جائے اور جب وہ بچہ اپنی بلوغت کی عمرکو پہنچ جائے تو اسے اختیار دیا جائے کہ وہ ان میں سے کس کا انتخاب کرتا ہے۔ تب ہی حقیقی معنوں میں لا إكراه في الدين پہ اطلاق ہو سکے گا۔ یعنی ہر جان کو انتخاب دیا جائے کہ وہ اپنے لیے کونسا راستہ اپناتا ہے۔ نہیں تو روایات کے تناظر میں یہودی اپنے بچوں کی پرورش یہودیت پر کریں گے اور مسلمان اسلام پر، اسی طرح دیگر مذاہب کے ماننے والے بشمول دہریہ۔ یوں بلوغت کی عمر کو پہنچنے سے پہلے ہی انتخاب کا راستہ بند ہو چکا ہوتا ہے اور فطرت صحیحہ پر پیدا ہونے والا آزاد انسان اپنی مذہبی آزادی سے محروم ہو جاتا ہے جو خدائے واحد و لاشریک نے خود اسکوانسان بنا کر دی ہے۔
 
نہیں ، اوپر یہ کہنے کا مطلب تھا کہ مسلمان بھی بچے کو بنایا جاتا ہے۔ ماں کے بطن سے بچہ مسلمان بن کر تو نہیں نکلتا۔ جیسی اسکی نشونما کی جاتی ہے یا جس معاشرے میں وہ پروان چڑھتا ہے۔ ویسے ویسے اسکے ماحول کا عکس اسکی شخصیت پر اترتا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چین کے مسلمان، فلسطین کے مسلمان، بوسنیا کے مسلمان ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہیں کیونکہ انہی تہذیب و تمدن میں فرق ہے۔
ایک مثالی معاشرہ تو ایسا ہونا چاہئے جہاں انسانی فطرت پر قائم بچے کو ہر قسم کے ادیان، مذاہب، فلاسفی، مکتب الفکر و سوچ کی بنیادی تعلیم بغیر کسی تعصب کے فراہم کی جائے اور جب وہ بچہ اپنی بلوغت کی عمرکو پہنچ جائے تو اسے اختیار دیا جائے کہ وہ ان میں سے کس کا انتخاب کرتا ہے۔ تب ہی حقیقی معنوں میں لا إكراه في الدين پہ اطلاق ہو سکے گا۔ یعنی ہر جان کو انتخاب دیا جائے کہ وہ اپنے لیے کونسا راستہ اپناتا ہے۔ نہیں تو روایات کے تناظر میں یہودی اپنے بچوں کی پرورش یہودیت پر کریں گے اور مسلمان اسلام پر، اسی طرح دیگر مذاہب کے ماننے والے بشمول دہریہ۔ یوں بلوغت کی عمر کو پہنچنے سے پہلے ہی انتخاب کا راستہ بند ہو چکا ہوتا ہے اور فطرت صحیحہ پر پیدا ہونے والا آزاد انسان اپنی مذہبی آزادی سے محروم ہو جاتا ہے جو خدائے واحد و لاشریک نے خود اسکوانسان بنا کر دی ہے۔

انسان کو اللہ نے عقل بھی دی ہے جو کسی وقت بھی استعال کی جاسکتی ہے

پھر بلوغت کے پہنچتے ہیں ہر انسان کے اندر ایک مرتبہ پھر سچائی کی تلاش کا سوال ابھرتا ہے۔ یہ بھی ایک موقع ہوتا ہے۔ وگرنہ کائنات پر غور کرنے کا موقع ہر انسان کے پاس موت سے پہلے تک ہر لمحہ موجود ہے۔
 

arifkarim

معطل
انسان کو اللہ نے عقل بھی دی ہے جو کسی وقت بھی استعال کی جاسکتی ہے

پھر بلوغت کے پہنچتے ہیں ہر انسان کے اندر ایک مرتبہ پھر سچائی کی تلاش کا سوال ابھرتا ہے۔ یہ بھی ایک موقع ہوتا ہے۔ وگرنہ کائنات پر غور کرنے کا موقع ہر انسان کے پاس موت سے پہلے تک ہر لمحہ موجود ہے۔

درست۔ سیکھنے سیکھانے کا عمل تو ساری عمر جاری و ساری رہتا ہے۔ البتہ انتخاب کی آزادی انسان کے پاس ہر وقت قائم رہنی چاہئے۔ تاریخ کے پہلے پاکستانی شہری محمد اسد آسٹریا-ہنگری کے ایک مشہور یہودی پادری خاندان میں پیدا ہوئے جنہوں نے عین جوانی یعنی محض 26 سال کی عمر میں خود مطالعہ کر کے اسلام قبول کیا۔ آپکی تحریک پاکستان کیلئے انتھک کوشش اور لگن کا ہی نتیجہ تھا کہ قائد اعظم نے آپ کو Department of Islamic Reconstruction کا پہلا ڈائریکٹرمنتخب کیا:
http://en.wikipedia.org/wiki/Muhammad_Asad#Role_in_Pakistan_Movement

یہ وہی محمد اسد ہیں جن کے والدین کو نازی جرمنوں نے ہولوکاسٹ میں محض انکے یہودی ہونے کی وجہ سے قتل کر دیا تھا۔
 

x boy

محفلین
ان کے بارہ میں چند حقیقی دلائل

اللہ تعالی نےفرمایاہے :

{ یہودی کہتے ہیں عزیراللہ کابیٹاہے اورنصرانی وعیسائی کہتےہیں کہ مسیح اللہ تعالی کابیٹاہے یہ قول صرف ان کےمنہ کی بات ہے پہلے کافروں کےقول کی یہ بھی نقل کرنے لگے ہیں اللہ تعالی انہیں غارت کرے وہ کیسے پلٹائےجاتےہیں }۔التوبۃ ۔/(30)

2۔انہوں نےاللہ تعالی کی تنقیص کی اوراس نقص بیان کیےاورانبیاء ورسل کوقتل کیا ۔

اللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :

{ اوریہودیوں نےیہ کہا کہ اللہ تعالی کے ہاتھ بندھےہوئےہیں ان کےاپنے ہاتھ بندھےہوئےہیں اوران کےقول کی وجہ سےان پرلعنت کی گئی بلکہ اللہ تعالی کے دونوں ہاتھ کھلےہوئےہیں وہ جس طرح چاہتاہے خرچ کرتاہے }۔المائدۃ ۔/(64)

اوررب ذوالجلال کافرمان ہے :

{ یقینااللہ تعالی نےان لوگوں کی بات سن لی جنہوں نےیہ کہا کہ اللہ تعالی فقیراورہم غنی اورمالدارہیں ان کے اس قول کوہم لکھ لیں گے اوران کاانبیاء کوبلاوجہ قتل کرنابھی لکھ لیں گےاورہم ان سےکہیں گےکہ جلنےوالاعذاب چکھو } ۔آل عمران ۔/(181)

3۔ انہوں نےاللہ تعالی کی کلام تورات میں تحریف کی ۔

اللہ تبارک وتعالی کافرمان ہے :

{ پھرہم نےان کےعہد شکنی کی وجہ سےان پراپنی لعنت نازل فرمادی اوران کےدل سخت کردیئےکہ وہ کلام کواس کی جگہ سےبدل ڈالتےہیں } ۔المائدۃ ۔/(13)

اوراللہ سبحانہ وتعالی کاارشادہے :

{ ان لوگوں کےلئےویل اورہلاکت ہےجوکہ اپنےہاتھ سےکتاب لکھ کریہ کہتےکہ یہ اللہ تعالی کی طرف سے ہےتا کہ وہ اس سےتھوڑی سی دنیا کمائیں توان کےہاتھ کی لکھائی اوران کی کمائی کوویل اورہلاکت اورافسوس ہے } ۔البقرۃ ۔/(79)

{ بنی اسرائیل کےکافروں پرداود ( علیہ السلام ) اورعیسی بن مریم ( علیہ السلام ) کی زبان سےلعنت کی گئی یہ اس لئےکہ وہ نافرمانیاں کرتےاورحدسےتجاوزکرجاتےتھے ، وہ آپس میں ایک دوسرے کوبرےکاموں سےجووہ کرتےتھےروکتےنہیں تھےجوکچھ یہ کرتےر ہے ہیں یقیناوہ بہت براتھا } ۔المائدۃ ۔/(78۔79)

اللہ تعالی کاارشادمبارک ہے :

{ یہ کہتےہیں کہ ہمارےدل غلاف والےہیں نہیں نہیں بلکہ اللہ تعالی نےان کےکفرکی وجہ سےانہیں ملعون کیاہےان کاایمان بہت ہی تھوڑاہے }

{ اورجب ان کےپاس اللہ تعالی کی کتاب آگئی جوکہ ان کی کتاب کی تصدیق کرتی ہے حالانکہ پہلےیہ خودہی ( اس ذریعے ) کافروں پرفتح چاہتےتھےتوجب ان کےپاس وہ چیزآگئی جسےوہ جانتےاورپہچانتےہیں توانہوں نےاس کےساتھ کفرکیاتواللہ تعالی کی کافروں پرلعنت ہے } ۔/(88۔89)


اللہ تبارک وتعالی کافرمان ہے :

{ یہودیوں میں سےبعض کلمات کوان کی صحیح اورٹھیک جگہ سےہیرپھیرکردیتے ہیں اورکہتےہیں کہ ہم نےسنااورنافرمانی کی اورسن اس کےبغیرکےسناجائےاورہماری رعایت کر ( لیکن کہنےمیں ) اپنی زبان کوٹیڑھا کرتےہیں اوردین میں طعنہ دیتےہیں اوراگریہ لوگ کہتے کہ ہم نے سنا اور اطاعت کی اورآپ سنئے اور ہمیں دیکھئے تویہ ان کے لئے بہت بہتر اورنہایت ہی مناسب تھالیکن اللہ تعالی نےان کےکفرکی وجہ سےانہیں لعنت کی ہے پس یہ بہت ہی کم ایمان لاتے ہیں } ۔(46)

{ اےاہل کتاب جوکچھ ہم نے نازل فرمایاہے جوکہ اس کی بھی تصدیق کرنےوالاہے جوتمہارے پاس ہےاس پرایمان لاؤاس سےپہلےکہ ہم چہرے بگاڑدیں اورانہیں لوٹا کرپیٹھ کی طرف کردیں یاان پھران پرلعنت بھیجیں جیسےکہ ہم نےہفتےکےدن والوں پرلعنت کی اوراللہ تعالی کام کیاگیا ہے } ۔النساء ۔/(47)

اللہ تبارک وتعالی کاارشاد ہے :

{ پھرہم نےان کےعہدشکنی کی وجہ سےان پراپنی لعنت نازل فرمادی اوران کےدل سخت کردیئےکہ وہ کلام کواس کی جگہ سےبدل ڈالتےہیں اورجوکچھ نصیحت انہیں کی گئی تھی اس کابہت بڑاحصہ بھلا بیٹھےان کی ایک نہ ایک خیانت پرآپ کواطلاع ملتی رہےگی ہا ں تھوڑے سےایسےنہیں بھی ہیں توانہیں آپ معاف کردیں اوران سےدرگزرکریں بیشک اللہ تعالی احسان کرنےوالوں سےمحبت کرتاہے } ۔المائدۃ ۔/(13)


اللہ عزوجل کاارشاد ہے :

{ کہہ دیجئےکہ کیامیں تمہیں بتاؤں ؟ کہ اس سے بھی زیادہ برااجرپانےوالااللہ تعالی کے نزدیک کون ہے ؟ وہ جس پراللہ تعالی نےلعنت کی اوراس پراس کاغضب ہوااوران میں سے بعض کوبندراورسورخنزیربنادیااورجنہوں نےمعبودان باطل کی عبادت یہی لوگ بدتردرجے والےہیں اوریہی لوگ راہ راست سےبہت ہی زیادہ بھٹکےہوئےہیں } ۔/(60)

اللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :

{ اوریہودیوں نےیہ کہا کہ اللہ تعالی کےہاتھ بندھےہوئےہیں ان کےاپنےہاتھ بندھے ہوئے ہیں اوران کےقول کی وجہ سےان پرلعنت کی گئی بلکہ اللہ تعالی کےدونوں ہاتھ کھلے ہوئےہیں وہ جس طرح چاہتاہے خرچ کرتاہے اورجوکچھ تیری طرف تیرے رب کی جانب سے نازل کیاجاتاہے وہ ان میں سےاکثرکوتوسرکشی اورکفرمیں اورزیادہ کردیتاہے اورہم نےان کے درمیان آپس میں قیامت تک کےلئےعدوات ودشمنی اوربغض ڈال دیاہے ، وہ جب کبھی بھی لڑائی کی آگ کو بھڑکا ناچا ہتے ہیں تواللہ تعالی اسےبجھا دیتا ہے یہ پوری زمین میں شروفساد مچاتے پھرتے ہیں اوراللہ تعالی فسادیوں سےمحبت نہی کرتا } ۔المائدۃ ۔/(64)


نبی صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے کہ :

{ اللہ تعالی یہودیوں پرلعنت کرے انہوں نے اپنےانبیاء کی قبروں پرمسجدیں بناڈالیں }

اورفرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے :

{ اللہ تعالی یہودیوں پرلعنت کرے ان پرچربی حرام کی گئی توانہوں نےاسےپگھلا کربیچناشروع کردیا }

ان دونوں حدیثوں امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی صحیح بخاری میں نقل کیا ہے ۔

اورابن قیم رحمہ اللہ تعالی نے ان کے متعلق بہت اچھی بات کہی ہے :

{ وہ امت جس پراللہ تعالی کاغضب ہے وہ : یہودی ہیں جوکہ جھوٹے، اوربہتان بازی کرنے والے، اوردھوکہ باز، اورمکار، اورحیلہ باز، اورانبیاء کے قاتل، حرام اورسودخوری اورشوت خوری کرنے والے، سب امتوں میں سےخبیث ترین اوربھوکی امت ، اوربرائی ان کی عادت ہے، وہ رحمت سےبہت ہی دور، اورغصےاورغیض غضب کےانتہائی قریب ، بغض وعناد اوردشمنی اورکینہ انکی عادت ہے، جادوحیلےاورجھوٹ کامنبہ ہیں ، ان کےکفرمیں اورانبیاء کی تکذیب میں جوان کی مخالفت کرے وہ اس کی حرمت کاخیال نہیں کرتے، اورنہ ہی وہ کسی مومن کے بارہ میں کسی عہد وپیمان کا پاس کرتے ہیں ، جوان کی موافقت کرے نہ تواسے کوئی حق دیتے اورنہ ہی اس پرشفقت کرتے ہیں ، اورجوان کے ساتھ شریک ہونہ تواس کے ساتھ انصاف اورنہ ہی عدل کرتے ہیں ، اور جوان سے میل وجول رکھے اسےنہ تواطمنان اورنہ ہی امن ملتا ہے ، اورنہ ہی جسے وہ استعمال کریں اس کے لئےان کے پاس نصیحت ہے ، بلکہ ان میں سے جوسب زیادہ عقل مند ہے وہ سب سے زیا دہ خبیث ہے ، سب سے ذہین سب سے زیادہ دھو کہ بازاورفراڈیاہوگا، اورصحیح پیشانی والا ۔ اللہ کی قسم ان میں ہوہی نہیں سکتا ۔ حقیقی یہودی نہیں ہے ، وہ مخلوق میں سب سے تنگ سینے والے ، اندھیر ے گھرے گھروں والے،متعفن صحنوں والے، طبعیت کےوحشی ، ان کاتحفہ لعنت ہے ، اوران کی ملا قات نحوست ہے ، ان کاشعارغیض غضب ہے، ان کااوڑھناغصہ اورناراضگی ہے ، ۔}

ھدایۃ الحیاری ۔۔


یہ بہت ہی تھوڑاسابیان ہے اورجوتلاش کرے گاتوان کی بہت سی رسوائی اوران کےکفروضلال کی کئی اقسام پائےگا۔ ہم اللہ تعالی سےدعاگوہیں ذلیل ورسوا کرے اورانہیں شکست فاش سےدوچارکرےاوران کےخلاف مسلمانوں کی مددکرےجلدی سےنہ کہ دیرسے ۔

اوراللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پررحمتیں نازل فرمائے۔آمین ۔

واللہ اعلم .
 
Top