سیما علی

لائبریرین
حال شکر الحمد للہ پہلے سے بہت بہتر ۔۔۔۔

اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض‌ ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20​

 

سیما علی

لائبریرین
جب تک ہنستا گاتا موسم اپنا ہے سب اپنے ہیں
وقت پڑے تو یاد آ جاتی ہے مصنوعی مجبوری

ذات کدے میں پہروں باتیں اور ملیں تو مہر بلب
جبر وقت نے بخشی ہم کو اب کے کیسی مجبوری
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
ٹھیک ایسے ہی آج نیرہ نور کی گائی ہوئی غزل "ہرچند سہارا ہے ترے پیار کا دل کو" میرے ذہن میں گونج رہی ہے جیسے آپ کے خیالوں میں گل بہار بانو کی غزل "چاہت میں کیا دنیا داری، عشق میں کیسی مجبوری"
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
مگر آپ تو ابھی ابھی آئے۔ چائے ملی؟
لیجیے، جو پہلے سے موجود ہیں انہیں تو چائے ملی نہیں اور نئے آنے والوں کو پیشکش کی جا رہی ہے۔
ہم اس دھاندلی پر دھرنا دینے کا سوچ رہے ہیں۔ لیکن اٹک جیل سے ڈر لگتا ہے صاحب۔
 
Top