ڑے ہم تو پوچھنا بھول ہی گئے کہ کبھی کسی نے کسی عورت کو مرغا پھانستے دیکھا ہے۔ ہم نے تو دیکھا ہے ہمارے بچپن میں۔
ہوا یوں تھا کہ ہمارے دادا جان کو ہمارے بچپن میں مرغیاں اور بطخ کے بچے پالنے کا شوق تھا۔ آئے دن گنتی میں ایک آدھ کمی ہوتی رہتی۔ ایک دن دیکھا کہ ایک عورت مرغا پھانسنے کے چکر میں ان کے آگے آٹے کی گولیاں پھینک رہی تھی کہ دادا جان کو آتے دیکھ کر کھسک لی۔ مرغا بیچارہ ایک ڈوری کے ساتھ ادھر ادھر بھاگ رہا تھا ۔ آٹا اس سے نگلا نہ جا رہا تھا۔ اسے پکڑ کر اس کے منہ سے وہ ڈوری نکالی تو اس کے سرے پر کوڑی بندھی ہوئی تھی۔ جس کی وجہ سے اس عورت کو اسے پکڑنے میں آسانی رہتی اور برقعے کے نیچے دبا کر نکل لیتی۔
دیکھا کیسی تکنیک اپنائی مرغا پھانسنے کی۔ مرغیوں پر بھی لاگو کی جا سکتی ہے۔
رب کی بیشمار رحمتیں
پر شکر لازم ہے
اللہ تعالٰی ہمیں صبر و شکر کی دولت عطا فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
بنادو صبر و رضا کا پیکربنوں خوش اخلاق ایسا سر
رہے سدا نرم ہی طبیعت نبیِّ رحمت ، شفیعِ اُمّت
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص
ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ڈر اور در اللہ کا دو اہم
چیزیں ہیں
ڈر ہو گا ....... تو انسان گناہوں سے بچے گا۔
اور در نصیب ہو گا ....... تو عبادت کی تمام لذتیں نصیب ہوں گی ۔
اللہ تعالیٰ ہمیں یہ دونوں نعمتیں نصیب فرمائے ۔۔۔۔ آمین
دل میں اکر اللہ کا خوف نہیں ہوگا تو غیروں کا خوف دامن گیر ہوگا۔ اِس صورتِ حال سے نکلنے کا یقینی راستہ یہ ہے
رآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ نے اسی کی طرف ہماری رہنمائی کی ہے۔ چنانچہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ’’دل شکستہ نہ ہو، غم نہ کرو، تم ہی غالب رہو گے اگر تم مومن ہو ۔‘‘
(آل عمران:۱۳۹)