گُلِ یاسمیں
لائبریرین
ثمرین آپ بھی چائے بنانا چھوڑ کر آئیے اور آسمان کا خوبصورت منظر دیکھیے
ثمرین کیا کر رہی ہیںجا رہے ہیں ادھر سے ادھر اڑتے ہوئے۔
تو ٹرالی بھی سجا لیںٹی کوزی سے مگر ڈھک دیجئیے گا چائے۔
یہ ٹی کوزی پر کڑھائی اتنی خوبصورت آپ نے کی ہے ۔۔۔ٹی کوزی سے مگر ڈھک دیجئیے گا چائے۔
واہ سبحان اللہ سبحان اللہیہ درخت کی بھی کیا بات ہے۔ کلمہ طیبہ کے لیے بطورِ تشبیہ درخت استعمال ہوا ہے قرآن میں۔
أَلَمْ تَرَ كَيْفَ ضَرَبَ اللَّهُ مَثَلًا كَلِمَةً طَيِّبَةً كَشَجَرَةٍ طَيِّبَةٍ أَصْلُهَا ثَابِتٌ وَفَرْعُهَا فِي السَّمَاءِ ﴿٢٤﴾
کیا آپ نے نہیں دیکھا، اللہ نے کیسی مثال بیان فرمائی ہے کہ پاکیزہ بات اس پاکیزہ درخت کی مانند ہے جس کی جڑ (زمین میں) مضبوط ہے اور اس کی شاخیں آسمان میں ہیں۔
نہیں یہ ثمرین نے کی ہے کڑھائییہ ٹی کوزی پر کڑھائی اتنی خوبصورت آپ نے کی ہے ۔۔۔
لے آتا ہے نمی آنکھوں میں والدین کا ذکر۔ ۔۔اللہ پاک انھیں جنت الفردوس میں بلند مقام عطا فرمائیں آمین
گللے آتا ہے نمی آنکھوں میں والدین کا ذکر۔ ۔۔اللہ پاک انھیں جنت الفردوس میں بلند مقام عطا فرمائیں آمین
کلام انکا آفاقی ہےگل یاسمین کی پوسٹ سے میاں محمد بخش کا ایک شعر یاد آگیا:
حضرت پاک نبی فرمایا، جو نبیاں دا سرور
صلی اللہ علیہ وسلم، نالے آل اوہدی پر
جِس قضائے ہونا ہووے، لکھی روز ازل دِی
جے سو ہوون دُعائیں والے ، کسے طرح نہیں ٹلدی
پر جے ماپے راضی ہو کے ، کرن دُعائیں دِل تِھیں
فرزندے توں ٹلݨ بلائیں ، بچ نکلے مُشکِل تِھیں