گُلِ یاسمیں
لائبریرین
یہ کیوں بھلا؟آج صحیح کی آلکسی ہے
بٹیا
یہ کیوں بھلا؟آج صحیح کی آلکسی ہے
بٹیا
یارب آپکو اپنیالحمد للہ ہم ٹھیک ہیں آپا۔ آپ کیسی ہیں
ہم نماز کے بعد سےسستیہ کیوں بھلا؟
ہم آمین کہتے ہیں آپ کی دعاؤں پریارب آپکو اپنی
امان میں رکھے
ویسے طبیعت تو ٹھیک ہے ناہم نماز کے بعد سےسست
ہوئے
محبت ہے آپکی شکر الحمد للہ ٹھیک ہیں بٹیانہ کیا کریں لاپروائی اپنے صحت کے بارے میں آپا
لیکنمزاح اور مذاق کو کلام کا نمک سمجھا جا سکتا ہے۔ جیسے کھانا بغیر نمک کے بے مزہ رہتا ہے اسی طرح گفتگو میں اگر مزاح کی نمک پاشی نہ ہو تو مزہ نہیں آتا۔ ہاں زیادتی مگر کسی بھی شے کی باعث تکلیف بنتی ہے۔
گل کی طرحمزاح اور مذاق کو کلام کا نمک سمجھا جا سکتا ہے۔ جیسے کھانا بغیر نمک کے بے مزہ رہتا ہے اسی طرح گفتگو میں اگر مزاح کی نمک پاشی نہ ہو تو مزہ نہیں آتا۔ ہاں زیادتی مگر کسی بھی شے کی باعث تکلیف بنتی ہے۔
کبھی کبھی ضروری ہوتا ہے نمک چھڑکنا۔ البتہ مرچوں سے پرہیز ہر صورت لازم ہےلیکن
نمک ضرورت کے مطابق
زخموں پہ نہ چھڑکا جائے
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص
ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20
قوس و قزح کے رنگوں جیسے گل۔گل کی طرح
شگوفے کھلیں
دل ملیں
اور
گل کھلیں
فوری طور پر بتا دیں کہ مزاح اور طعن میں بہت فاصلہ رہتا ہےکہیں کہیں جب مزاح
طنز
بن جائے تو برا
بلکہ قابل مذمت
غور کرنے کی باتیں ہیں لیکن کچھ لوگ فرق نہیں کرتے اور بعد میں کہہ دیتے ہیں کہقرینے سے کرنا ہے
عام طور پر ’’طنز‘‘ اور ’’مزاح ‘‘ کے الفاظ کو ملا کر بطور ایک مرکب کے استعمال کیا جاتا ہے مگر یہ دو مختلف المعانی الفاظ ہیں۔ مزاح کے لفظی معنی ہنسی مذاق، جب کہ طنز کے معنی طعنہ یا چھیڑ کے ہیں
ظاہر ہے کہ