گُلِ یاسمیں
لائبریرین
لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری
زندگی شمع کی صورت ہو خدایا میری
زندگی شمع کی صورت ہو خدایا میری
گل غلطیاں تھوڑی پکڑتی ہے وہ تو ایک نیا مراسلہ لکھنے کا بہانہ ڈھونڈتی ہےمیری غلطیاں نہ پکڑا کرو ۔میں تے مالی آں ۔
گھوڑے بے لگام ہوا چاہتے ہیں۔لگام کس نے تھام رکھی ہے گھوڑے کی ؟؟؟؟
کیا معلوم میکوں۔ احمد بھیا نے تھامی ہو گی۔لگام کس نے تھام رکھی ہے گھوڑے کی ؟؟؟؟
کتنی بہانے باز ہے گل۔گل غلطیاں تھوڑی پکڑتی ہے وہ تو ایک نیا مراسلہ لکھنے کا بہانہ ڈھونڈتی ہے
کر دیجیے بے لگام، دیکھی جائے گی۔گھوڑے بے لگام ہوا چاہتے ہیں۔
کیا سے کیا ہو گئے دیکھتے دیکھتے ۔۔۔۔گل غلطیاں تھوڑی پکڑتی ہے وہ تو ایک نیا مراسلہ لکھنے کا بہانہ ڈھونڈتی ہے
قینچی تو نہیں چلا دی کسی نے گھوڑوں کی لگاموں پر۔کیا معلوم میکوں۔ احمد بھیا نے تھامی ہو گی۔
فائدہ کیا ہے ایک ہی حرف سے جب سب لکھنے لگیں۔قینچی تو نہیں چلا دی کسی نے گھوڑوں کی لگاموں پر۔
فوری رسی تھام لیجئیے اور سیٹ بیلٹ باندھ لیجئیےقلابازیاں کیوں کھائی جا رہی ہیں
فوراً سے پہلے اپنے پتوں کی خیر بھی مانگ لولب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری
زندگی شمع کی صورت ہو خدایا میری
غم نہ کریں اس بات کا۔فائدہ کیا ہے ایک ہی حرف سے جب سب لکھنے لگیں۔
عاطف بھیا پتے ہرے بھرے سدا بہار رہنے کی دعا تو ہم مانگتے رہتے ہمیشہفوراً سے پہلے اپنے پتوں کی خیر بھی مانگ لو