خالد محمود چوہدری
محفلین
حاضر ہیں ایک بار پھر وہی سوال لیکر کہ اوقاتِ زوال کی تشریح فرما دی جائے
ثواب پر جزا گناہ پر سزا ہوتی ہے، یہ عام طور پر سمجھا جاتا ہے۔جزاک اللہ خیر اس مفید معلومات کا۔
ایک مفید بات میں بھی عرض کر دوں۔ محض جزاک اللہ کہنا غلط ہے۔ اس ا مطلب ہوا کہ اللہ اس کا بدلہ دے، جو اچھا بدلہ بھی ممکن ہے اور برا بھی، ھسے بد دعا میں بھی کہا جا سکتا ہے۔ اس لیے جزاک اللہ خیر کہنا بہتر ہے۔
بہتر ہے کہ ایک تصحیح کردی جائے ، کہ سجدہ سے منع کیا گیا ہے ، زوال کے وقت نماز جنازہ ہوسکتی ہے اگر مجبوری ہو تو ۔۔۔۔بہتر یہی ہے کہ گریز کیا جائے اور انتظار کرلیا جائے زوال کے وقت گزرجانے کا ۔چراغِ آفتاب جب اپنے عروج پر پہنچ جائے یعنی اپنا ہی سایہ پیروں تلے آجائے تو اس وقت سے دس منٹ قبل و بعد کا وقت زوال کہلاتا ہے، اس وقت نماز نہیں پڑھنی چاہیے اور سجدہ تلاوت نہیں کرنا چاہیے۔۔۔
طلوع و غروبِ آفتاب کے اوقات میں بھی نماز و سجدہ تلاوت منع ہے!!!
ہم اسے تصحیح نہیں اضافہ کہتے ہیں۔۔۔بہتر ہے کہ ایک تصحیح کردی جائے ، کہ سجدہ سے منع کیا گیا ہے ، زوال کے وقت نماز جنازہ ہوسکتی ہے اگر مجبوری ہو تو ۔۔۔۔بہتر یہی ہے کہ گریز کیا جائے اور انتظار کرلیا جائے زوال کے وقت گزرجانے کا ۔