حیاک اللہ ! ہوتا ہے ایسا بھی۔ لیکن انٹرویو کی وجہ سے نہیں ۔ یہاں کون سا سوچ سوچ کر یا تیاری کرکے کہنا پڑتا ہے یا کونسی نوکری چھن جانے کا ڈر۔ بس ٹائم پاس اور محفلین کے رد عمل سے کچھ نہ کچھ سیکھنے کو ملتا ہے۔
تو آپ یہ سمجھے ہیں کہ ہم لوگ ہنسی مذاق ایک دوسرے کو ہنسانے کے لیے کیا کرتے تھے؟ نہیں، بلکہ وہ ہنسی مذاق جو یہاں لاہور کی گلیوں میں عام ہوا کرتا ہے ۔ یعنی جگت بازی وغیرہ۔