ہم تمہارے ہیں تم ہمارے ہو
ہم ہیں منجدھار تم کنارے ہو
آہ دنیا تو صرف طوفاں ہے
اور طوفاں میں تم سہارے ہو
ہم ہیں محبوب آپ کو گر تو
آپ بھی ہم کو جاں سے پیارے ہو
اس کو جیتے نا دوسرا کوئی
جیت کر آپ جس کو ہارے ہو
ہر طرف ہیں یہاں بھنور فیصل
اپنی کشتی کہاں اتارے ہو
آپ کے اشعار پڑھ کر ابھی یہ غزل کہی ہے