جی، اگر مجھے درست یاد پڑتا ہے تو باذوق نے شادی سے قبل سیکس کی معلومات حاصل کرنے کے بارے میں پوسٹ کیا تھا کہ اس کا موزوں طریقہ کیا ہونا چاہیے اور ناپختہ ذہنوں کےلیے یہ معلومات کس انداز میں پیش کی جانی چاہییں۔ اور کم از کم میری رائے میں اس موضوع پر شائستگی سے بات کرنے میں کوئی ہرج نہیں ہونا چاہیے۔ بہرحال ایسا کچھ پبلک کے مزاج کو دیکھ کر ہی کیا جا سکتا ہے۔اچھا تو یہ گُل کھلائے جارہے ہیں یہاں کہ آیا گُل کھلائے جائیں یا نہ
اچھا تو یہ گُل کھلائے جارہے ہیں یہاں کہ آیا گُل کھلائے جائیں یا نہ
دیکھیئے اب یہ گل کھلتا بھی ہے کہ "حسرت ان غنچوں پہ جو بن کھلے مرجھا گئے"اچھا تو یہ گُل کھلائے جارہے ہیں یہاں کہ آیا گُل کھلائے جائیں یا نہ
میں دستخط کی تدوین مدتوں بعد ہی کرتا ہوں، لیں اڑا دیے ہیں میں نے دستخط۔
طالوت: یہ صرف چند واقعات ہی ہیں جن کی وجہ سے میری شہرت کچھ ڈراؤنی ہو گئی ہے ورنہ ہم دل کے برے نہیں ہیں۔
اچھا تو پھر اب کچھ ادبی مردانہ تھریڈز کی کاشت کر لوں یہاں کے کھیت میں ؟؟؟گُل کھلیں نہ کھلیں پہلے باغ تو تیار ہو، اس کی سنچائی بوائی تو شروع ہو، پھل پھول تو بعد کی بات ہے۔
میرا سوال یہ ہے کہ جب بچے بلوغت کی عمر کو پہنچتے ہیں اور ان کے جسم میں تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں تو ماں باپ کو کس طریقے سے انہیں ان تبدیلیوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنی چاہییں؟ اسی سے متعلقہ ایک اور سوال یہ ہے کہ مناسب رہنمائی نہ ہونے کی صورت میں نوعمر لڑکوں اور لڑکیوں کے کیا غلطیاں کرنے کے امکانات پیدا ہو جاتے ہیں؟
میرا سوال یہ ہے کہ جب بچے بلوغت کی عمر کو پہنچتے ہیں اور ان کے جسم میں تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں تو ماں باپ کو کس طریقے سے انہیں ان تبدیلیوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنی چاہییں؟
آبی بھائی چھری چاقو ایک مفید چیز بھی اور نقصان دہ بھی ہے۔ یہ تو اس کے استعمال پر منحصر ہے کہ کوئی اس سے سبزی کاٹے یا کسی کا گلا کاٹ لے۔
آبی، مجھے آپ سے بہتر گفتگو کی توقع تھی۔
مغربی ممالک میں جنسی تعلیم کے اغراض و مقاصد جو بھی ہیں، ہم اسے آئیڈیالائز نہیں کرنا چاہ رہے۔ سوال صرف یہی تھا کہ کس طرح اس کے بارے میں احسن طریقے سے معلومات فراہم کی جا سکتی ہیں تاکہ بالغ ہونے والے بچوں کو محض ان کے ماحول پر انحصار کرنے کے لیے نا چھوڑ دیا جائے۔ بہرحال نظر تو یہی آ رہا ہے کہ باقی دوست اس موضوع پر گفتگو کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔
بھائی ! بات کے شروع کرنے یا نہ کرنے کے معاملے کو ہی لے کر ذرا سی گفتگو کیا ہوئی کہ آپ نے بخار میں مبتلا ہونے کا سرٹیفیکٹ جاری کر ڈالا۔ پہلے ہی احباب ہیبت کھائے ہوئے ہیں ، اب آپ کے جاری کردہ سرٹیفیکٹ کے بعد کون ایسی منفی 10 ڈگری سنٹی گریڈ میں باہر نکلنے کی ہمت کرے گا؟؟مجھے تو یہ سمجھ نہیں آتی کہ یہ ایک دم سے سب کو جنسی مسائل کا بخار کیوں چڑھ گیا ؟؟؟؟حالانکہ اس ضمن میں اپنی نئی نسل کو علم فراہم کرنے کا سہرا جن ممالک کہ سر ہے جنسی بے راہ روی بھی انہی ممالک میں سب سے زیادہ ہے ۔