’پاکستانی میڈیا آزاد؟ ڈیئر وزیراعظم آپ کی معلومات انتہائی ناقص ہیں‘

جاسم محمد

محفلین
جب میڈیا مالکان نے ان صحافیوں کو بوجوہ نکال باہر کیا یا 'مثبت خبریں' چلوانے پر زور دیا تو پھر یہ شور کیسے نہ مچائیں۔
یہ میڈیا مالکان کی صوابدید ہے کہ وہ کیسی اداراتی پالیسی بناتے ہیں۔ جب حکومت ان کو اشتہار نہیں دے رہی تھی تو یہ شور مچارہے تھے ہم لٹ گئے، برباد ہوگئے۔ اب پچھلی حکومت سے زیادہ اشتہار دے دئے ہیں تو شور مچا رہے ہیں کہ ہماری مرضی کی خبریں نہیں چلنے دی جارہی :)
یا تو آپ حکومت سے اشتہارات کا تقاضا نہ کریں اور اپنے پاؤں پر کھڑے ہو جائیں۔ اگر یہ سب نہیں کر سکتے اور سرکاری سبسڈی پر ہی پلنا ہے تو پیسے دینے والوں کی پالیسی پر چلیں اور دوغلی پالیسی ترک کر دیں :)
 

فرقان احمد

محفلین
یہ میڈیا مالکان کی صوابدید ہے کہ وہ کیسی اداراتی پالیسی بناتے ہیں۔ جب حکومت ان کو اشتہار نہیں دے رہی تھی تو یہ شور مچارہے تھے ہم لٹ گئے، برباد ہوگئے۔ اب پچھلی حکومت سے زیادہ اشتہار دے دئے ہیں تو شور مچا رہے ہیں کہ ہماری مرضی کی خبریں نہیں چلنے دی جارہی :)
یا تو آپ حکومت سے اشتہارات کا تقاضا نہ کریں اور اپنے پاؤں پر کھڑے ہو جائیں۔ اگر یہ سب نہیں کر سکتے اور سرکاری سبسڈی پر ہی پلنا ہے تو پیسے دینے والوں کی پالیسی پر چلیں اور دوغلی پالیسی ترک کر دیں :)
یہی کچھ تو کر رہے ہیں۔ اب آپ کو کیا مسئلہ ہے؟ جن صحافیوں کو ایشوز درپیش ہیں، انہیں رونے کا حق دے دیجیے بس!
 

جاسم محمد

محفلین
میں نے تو وہ مثالیں دی ہیں جو دنیا میں ہو رہی ہیں اور جن کی آپ خود صبح شام مثالیں دیتے ہیں۔
آج ن لیگ نواز چینل جیو نیوز ایک بار پھر جھوٹی خبر چلا کر قوم سے معافی مانگی ہے۔ جب تک غیرذمہ دارانہ صحافت کرنے والوں کے خلاف ٹھوس کاروائی نہیں ہوگی، یہ ایسی حرکتیں کرتے رہیں گے۔ آزادی صحافت کا یہ مطلب نہیں کہ جان بوجھ کر غیرمصدقہ خبریں چلا کر بعد میں معافی مانگ لی جائے۔ یہ قوم کو گمراہ کرنے کے مترادف ہے۔
EA5VNKbXUAcN8Sj.jpg

 
Top