عاطف ملک
محفلین
واہ۔۔۔۔۔استادِ ہزلوہ جہاں بھی گیا، دس پانچ سے ملکر آیابس یہی بات ہے بھیڑی مرے ہرجائی کی کیسے کہہ دے کہ وہ اِک روز پِٹا ہے مجھ سے’بات تو سچ ہے مگر بات ہے رُسوائی کی‘
بہت ہی عمدہ۔
ڈھیر ساری داد
کھانے کے اور ہیں وہ دِکھانے کے اور ہیں
کھا کر پتا چلا ہے اُسی بے وفا کے ہاتھ
ویسے تو چھوٹا منہ بڑی بات ہے لیکن اب طبیعت پھڑک اٹھی ہے تو آپ اساتذہ کی اجازت سے:آپ کے بےوفا سے مجھے اپنا دلربا یاد آگیا
لے جاتی ہے وہ کہہ کے "یہ تحفہ ہے پیار کا"
لگتی ہے جو بھی چیز مری، دلربا کے ہاتھ
جھٹ سے گلے لگا لیا لنگوٹیوں کی طرح
کاٹی ہماری جیب گیا وہ دکھا کے ہاتھ
کاٹی ہماری جیب گیا وہ دکھا کے ہاتھ