’ہیپی ان تہران‘ پر گرفتاری اور تذلیل

سید ذیشان

محفلین
140521114648_iran_happy_in_tehran_624x351_youtube_nocredit.jpg

یہ ویڈیو چند نوجوانوں کی جانب سے بظاہر فیرل ولیم کے گانے کو اپنے انداز میں پیش کرنے کی کوشش ہے

اگر خوشیاں پھیلانے پر آپ کو تھانے اور حوالات کی سیر کرنی پڑ جائے اور سرکاری ٹی وی پر آپ کی تذلیل کی جائے تو ایسی خوشی کا کیا فائدہ؟

ایران میں چند نوجوانوں کے گروپ کو پولیس نے پاپ گلوکار فیرل ولیمز کے گانے ’ہیپی‘ کی میوزک ویڈیو کلِک’ہیپی ان تہران‘ بنانے پر گرفتار کیا ہے۔

یہ ویڈیو انٹرنیٹ پر آنے کے بعد وائرل ہو گئی، جس کے بعد ان نوجوانوں کو ملک کے سرکاری ٹی وی پر ہتھکڑیاں لگا کر پیش کر کے اعترافی بیانات دلوائے گئے کہ انھیں جھانسہ دیا گیا تھا اور اس پر ندامت کا اظہار کرنے پر مجبور کیا گیا۔

اس خبر کی اشاعت کے کچھ دیر بعد ایران سے آمدہ اطلاعات کے مطابق ان نوجوانوں کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے اور ان میں سے ایک لڑکی نے انسٹاگرام پر اپنی تصویر لگا کر تصدیق کی کہ انہیں رہا کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق فیرل ولیمز کے گانے ’ہیپی‘ کی ویڈیو 21 مارچ کو پوسٹ کی گئی اور چونکہ یہ گانا نوجوانوں میں بے حد مقبول ہے اس لیے اس کے ایک نہیں بلکہ دو ایرانی ورژن انٹرنیٹ پر ہیں جبکہ کئی اور ممالک میں بھی اس کے ورژن بنائے گئے ہیں۔

140521165234__75011429_fc4e2c95-bdc1-45c6-aeea-14d4e23d7430.jpg

اس گروپ میں شامل ایک لڑکی نے اپنی یہ تصویر انسٹا گرام پر لگا کر رہائی کی خبر دی

’ہیپی ان تہران‘ کو ہٹائے جانے اور گرفتاری سے قبل 165000 بار دیکھا جا چکا تھا تاہم ان نوجوانوں کی سرکاری ٹی وی پر سرعام بے عزتی پر جسے ان کی ’عزت کے تحفظ‘ کا نام دیا گیا ہے، سوشل میڈیا پر عالمی سطح پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

ایران کے کلِکسرکاری ٹی وی پرایک پولیس افسر بڑے فخر سے بتاتا ہے کہ اس نے بڑی محنت کر کے ان افراد کو شناخت کیا اور چند گھنٹوں میں گرفتار کیا حالانکہ یہ ویڈیو ایک مہینے سے زیادہ عرصے سے انٹرنیٹ پر موجود تھی۔

اس ویڈیو کے بعد میزبان ان سے سوال و جواب کرتا ہے اور ان نوجوانوں میں سے ایک بتاتا ہے کہ انھیں معلوم نہیں تھا کہ ان کی یہ ویڈیو نشر کی جائے گی۔

اس کے بعد یہی پولیس افسر نوجوانوں کو خبردار کرتا ہے کہ وہ اس طرح کی فلمیں بنانے والوں کے جھانسے میں نہ آئیں اور انھوں نے اس ویڈیو کو ’فحش‘قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسی ویڈیو ’عوام الناس کی پاکیزگی کو زک پہنچاتی ہیں۔‘

140521115023_pharrel_williams_tweet_624x351_twitter.jpg

فیرل ولیم نے ٹوئٹر پر ان گرفتاریوں پر اظہارِ افسوس کیا

ایران کے سرکاری ٹی وی پر اس ساری نشریات کا مقصد میزبان کے بقول ان نوجوانوں کی ’عزت کی حفاظت کرنا ہے۔‘

اس ویڈیو میں شامل نوجوانوں میں سے ایک نے اس قبل ایران وائر نامی ویب سائٹ کوبتایا تھا کہ انھوں نے ’اپنے بالوں کو وِگ کے ذریعے‘ ڈھانپا تاکہ وہ ’اسلامی شعائر‘ کی خلاف ورزی کی مرتکب نہ ہوں اور یہ کہ ’دنیا کو معلوم ہو کہ ایران ان کی سوچ کے برعکس ایک بہتر جگہ ہے۔‘

اس کے بعد ایرانیوں نے ہیش ٹیگ #freehappyiranians استعمال کر کے ہزاروں ٹویٹس شروع کر دیں جن میں کئی نے ایرانی صدر کو بھی ٹیگ کر کے مخاطب کیا۔

ایرانی صحافی گلناز اسفند یاری نے ٹویٹ کی کہ ’ایران وہ ملک ہے جہاں ’خوش ہونا‘ جرم ہے۔‘

شیما کلباسی نے ٹویٹ کی کہ ’اگر آپ تہران میں فیرل کے گانے پر رقص کریں گے تو آپ کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔‘

140521115133_hassan_rouhani_624x351_twitter.jpg

ایرانی صدر، وزیرِ خارجہ اور ایران کے روحانی پیشوا سبھی ٹوئٹر باقاعدگی سے استعمال کرتے ہیں اور اس پر اظہارِ خیال کرتے ہیں

یہاں تک کے گلوکار فیرل ولیم نے بھی اس پر ٹویٹ کر کے اظہارِ خیال کیا: ’یہ سخت افسوس کی بات ہے کہ ان بچوں کو خوشیاں پھیلانے کی کوشش پر گرفتار کر لیا گیا۔‘

یاد رہے کہ 17 مئی کو ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ ’سائبر سپیس کو ایک موقع سمجھا جانا چاہیے جہاں دو طرفہ رابطے کیے جاتے ہیں، کارکردگی بہتر ہوتی ہے اور روزگار کے موقع پیدا ہوتے ہیں۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’حکومت موجودہ صورتحال سے خوش نہیں ہے اور انٹرنیٹ کی رفتار کو گھروں، کاروبار اور موبائلز پر بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے۔‘

140513090605__74791595_irangoodpics.jpg

بہت سے مبصرین اسے ان تصاویر کا ردِ عمل بھی قرار دے رہے ہیں جس میں کئی ایرانی خواتین نے اپنے حجاب کو ہٹا کر تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں

مبصرین ان نوجوانوں کے خلاف اس کارروائی کو صدر روحانی کے دور میں بڑھتی ہوئی آزادی کے خلاف ایک تنبیہ کے طور پر لے رہے ہیں تاکہ لوگوں کو خبردار کیا جا سکے کہ ان کے ساتھ بھی ایسا ہو سکتا ہے۔

بعض مبصرین اس کا تعلق انٹرنیٹ پر ان تصاویر سے جوڑ رہے ہیں جس میں گذشتہ دنوں خواتین نے حجاب کے بغیر تصاویر سوشل میڈیا پر شائع کی گئی تھیں۔


مآخذ
 

سید ذیشان

محفلین
میرے خیال میں پولیس اور جوڈیشری کی ایسی حرکات قابل مزمت ہیں۔ ایک عدد وڈیو پر اتنا بڑے ری ایکشن کی کوئی تک نہیں بنتی ہے۔
 

حسینی

محفلین
اس وڈیو پر اتنا وایلا مچا ہے:

سید ذیشان صاحب۔۔ آپ کے خیال میں اس طرح کی ویڈیوز میں کوئی قباحت نہیں؟؟؟؟
میرا خیال ہے۔۔۔ اور ہر کوئی جو اسلام کو تھوڑا سا بھی جانتا ہو اس کا بھی یقینا یہی خیال ہوگا۔۔ کہ اس طرح کی حیا باختا ویڈیوز کی اسلام نے ہرگز اجازت نہیں دی۔۔
اور یہ سب فحاشی پھیلانے کے زمرے میں آتا ہے۔۔۔ اب چاہے آپ لاکھ مجھے دقیانوسی کہیں۔۔
 

arifkarim

معطل
سید ذیشان صاحب۔۔ آپ کے خیال میں اس طرح کی ویڈیوز میں کوئی قباحت نہیں؟؟؟؟
میرا خیال ہے۔۔۔ اور ہر کوئی جو اسلام کو تھوڑا سا بھی جانتا ہو اس کا بھی یقینا یہی خیال ہوگا۔۔ کہ اس طرح کی حیا باختا ویڈیوز کی اسلام نے ہرگز اجازت نہیں دی۔۔
اور یہ سب فحاشی پھیلانے کے زمرے میں آتا ہے۔۔۔ اب چاہے آپ لاکھ مجھے دقیانوسی کہیں۔۔


حسینی صاحب ، اگر یہ نیم ننگا یا بالکل ننگا ناچ ہوتا تو یقیناً قباحت ہوتی۔ یہ تو مکمل کپڑوں والا ناچ ہے جو بھارت و پاکستان میں ٹی وی وغیرہ پر عام نظر آتا ہے۔ فحاشی ننگ سے پھیلائی جاتی ہے نہ کہ کپڑوں میں موجود ناچ گانے سے۔
 

حسینی

محفلین
حسینی صاحب ، اگر یہ نیم ننگا یا بالکل ننگا ناچ ہوتا تو یقیناً قباحت ہوتی۔ یہ تو مکمل کپڑوں والا ناچ ہے جو بھارت و پاکستان میں ٹی وی وغیرہ پر عام نظر آتا ہے۔ فحاشی ننگ سے پھیلائی جاتی ہے نہ کہ کپڑوں میں موجود ناچ گانے سے۔

یہ نقطہ آغاز ہے۔۔۔ آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا؟؟
پاکستان یا بھارت کے ٹی وی پر اس طرح کے ناچ گانے کا ہونا ہرگزاس کے جواز کا سبب نہیں بن سکتا۔۔۔
کیا آپ خود اپنی بہن، ماں یا بیوی کو مردوں کے ساتھ اس طرح کے ڈانس کی اجازت دیں گے؟؟؟؟ اور پھر اس کی ویڈیو بنا کر پوری دنیا کو دکھانا؟؟؟
کیا خوشی منانے کا صرف یہی طریقہ ہے۔۔۔ شریعت نے بہت سارے مباح طریقے بھی بتائے ہیں۔۔۔ کیا وہ کافی نہیں ہیں؟؟۔
اک بات جس کا میں اعتراف کرتا ہوں۔۔ وہ یہ ہے کہ ایران کی جوان نسل (اک بہت بڑی تعداد خصوصا بڑے شہروں میں) مغرب والوں کو اپنے لیے آئیڈیل سمجھنے لگے ہیں۔۔۔ یہ ہر چیز میں ان کی کاپی کی کوشش کرتے ہیں۔۔ کپڑے سے لے کر بالوں کے اسٹائل تک۔۔ مغرب والوں کو اس بات کا بھرپور علم ہے کہ اگر کسی قوم کی جوان نسل تباہ وبرباد ہوجائے۔۔ اور اپنے مسلمہ عقائد ونظریات بھول جائیں۔۔ اور ان کی کاپی کرنے لگیں۔۔ تو اس انقلاب کو ختم کرنا ان کے لیے انتہائی آسان ہے۔
آپ مجھ سے بہتر جانتے ہیں۔۔ اس جوان نسل کو تباہ کرنے پر کتنی ایجنسیز کام کر رہی ہیں۔۔ اور کتنا پیسہ بہایا جا رہا ہے۔
 

سید ذیشان

محفلین
سید ذیشان صاحب۔۔ آپ کے خیال میں اس طرح کی ویڈیوز میں کوئی قباحت نہیں؟؟؟؟
میرا خیال ہے۔۔۔ اور ہر کوئی جو اسلام کو تھوڑا سا بھی جانتا ہو اس کا بھی یقینا یہی خیال ہوگا۔۔ کہ اس طرح کی حیا باختا ویڈیوز کی اسلام نے ہرگز اجازت نہیں دی۔۔
اور یہ سب فحاشی پھیلانے کے زمرے میں آتا ہے۔۔۔ اب چاہے آپ لاکھ مجھے دقیانوسی کہیں۔۔

قباحت بیشک ہو گی۔ لیکن کیا آپ کے خیال میں اس ایشو پر اتنا بڑا رسپونس بنتا تھا؟ ان کو ٹی وی پر بلا کر برقعہ عبدالعزیز کی طرح ذلیل کرنے کا؟ میرے خیال میں اس طرح کی حرکات سے کسی کا بھلا نہیں ہوتا۔ بدنامی الگ ہوتی ہے۔
 

arifkarim

معطل
یہ نقطہ آغاز ہے۔۔۔ آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا؟؟
پاکستان یا بھارت کے ٹی وی پر اس طرح کے ناچ گانے کا ہونا ہرگزاس کے جواز کا سبب نہیں بن سکتا۔۔۔
کیا آپ خود اپنی بہن، ماں یا بیوی کو مردوں کے ساتھ اس طرح کے ڈانس کی اجازت دیں گے؟؟؟؟ اور پھر اس کی ویڈیو بنا کر پوری دنیا کو دکھانا؟؟؟
کیا خوشی منانے کا صرف یہی طریقہ ہے۔۔۔ شریعت نے بہت سارے مباح طریقے بھی بتائے ہیں۔۔۔ کیا وہ کافی نہیں ہیں؟؟۔
اک بات جس کا میں اعتراف کرتا ہوں۔۔ وہ یہ ہے کہ ایران کی جوان نسل (اک بہت بڑی تعداد خصوصا بڑے شہروں میں) مغرب والوں کو اپنے لیے آئیڈیل سمجھنے لگے ہیں۔۔۔ یہ ہر چیز میں ان کی کاپی کی کوشش کرتے ہیں۔۔ کپڑے سے لے کر بالوں کے اسٹائل تک۔۔ مغرب والوں کو اس بات کا بھرپور علم ہے کہ اگر کسی قوم کی جوان نسل تباہ وبرباد ہوجائے۔۔ اور اپنے مسلمہ عقائد ونظریات بھول جائیں۔۔ اور ان کی کاپی کرنے لگیں۔۔ تو اس انقلاب کو ختم کرنا ان کے لیے انتہائی آسان ہے۔
آپ مجھ سے بہتر جانتے ہیں۔۔ اس جوان نسل کو تباہ کرنے پر کتنی ایجنسیز کام کر رہی ہیں۔۔ اور کتنا پیسہ بہایا جا رہا ہے۔


یہی اسلامی شدت پسندی ہے۔ ہیپی ویڈیو والا ناچ دنیا کے دیگر اسلامی شہروں بشمول کراچی ، استنبول، قاہرہ، کالا لمپور، جکارتہ، دبئی وغیرہ میں بھی فلمایا جا چکا ہے۔ لیکن وہاں تو کسی اسلامی پولیس نے ڈنڈا مار کر ان نوجوانوں کو قومی میڈیا پر ذلیل اور رسوا نہیں کیا۔ یہ ایرانی کیا کسی دوسری دنیا کی مخلوق ہیں؟
 

حسینی

محفلین
قباحت بیشک ہو گی۔ لیکن کیا آپ کے خیال میں اس ایشو پر اتنا بڑا رسپونس بنتا تھا؟ ان کو ٹی وی پر بلا کر برقعہ عبدالعزیز کی طرح ذلیل کرنے کا؟ میرے خیال میں اس طرح کی حرکات سے کسی کا بھلا نہیں ہوتا۔ بدنامی الگ ہوتی ہے۔

بہت شکریہ ۔۔۔ آپ نے ان دو چیزوں میں تفکیک کیا۔
میں سمجھ رہا تھا۔۔ آپ اس ویڈیو کے ہی حق میں دلائل دینا چاہتے ہیں۔
یہ اور مسئلہ ہے۔۔۔۔ اور اس پر رد عمل اک علحیدہ مسئلہ۔
یقینا رد عمل مناسب ہونا چاہیے۔۔۔ اور پیار سے اور دلائل سے ان کو سمجھانا چاہیے۔۔ خبر میں جن واقعات کی بات گئی ہیں ان کی صداقت کے بارے کم از کم میں مشکوک ہوں۔
خاص طور پر جب ان کا مصدر بی بی جیسا ایران دشمن چینل ہو۔
اگر اتنی ہی سختی مقصود تھی تو ان کو ضمانت پر رہا بھی نہ کرتے۔۔۔ جھیل میں سڑنے دیتے؟؟
ابھی آپ کو یا د ہوگا کچھ عرصہ پہلے تہران کرج کی سڑک پر اک عورت مکمل ننگی ہوکر باہر نکل آئی تھی۔۔۔ اس کے بارے میں تو ایسی سختی سامنے نہیں آئی تو یہاں معاملہ اتنا بھی سنگین نہیں۔
 

حسینی

محفلین
یہی اسلامی شدت پسندی ہے۔ ہیپی ویڈیو والا ناچ دنیا کے دیگر اسلامی شہروں بشمول کراچی ، استنبول، قاہرہ، کالا لمپور، جکارتہ، دبئی وغیرہ میں بھی فلمایا جا چکا ہے۔ لیکن وہاں تو کسی اسلامی پولیس نے ڈنڈا مار کر ان نوجوانوں کو قومی میڈیا پر ذلیل اور رسوا نہیں کیا۔ یہ ایرانی کیا کسی دوسری دنیا کی مخلوق ہیں؟
آپ اس کو شدت پسندی کا نام دیں۔۔۔۔ میں اس کو امر بالمعروف اور نہی از منکر کا نام دے سکتا ہوں۔
البتہ جن رویوں کی یا سختیوں کی بات اس خبر نے کی ہےوہ کسی بھی طور ثابت نہیں ہے۔۔۔
اور پھر مملکت اسلامی کے قوانین کوکھلے عام چیلینج کرنے کی سزا یقینا ہونی چاہیے۔۔۔۔ جس طرح سے آپ کے غرب میں مملکت کے قوانین کو چیلینج کرنا یا ان کی خلاف ورزی جرم ہے۔
 

حسینی

محفلین
آپ نے کبھی ایران پر تنقید کی ہے؟

آپ نے کبھی امریکہ یا اسرائیل پر تنقید کی ہے؟؟ کیا ایران پر تنقید ایمان کا حصہ ہے؟؟
میں کبھی بھی ایران کی حکومت یا عوام کو معصوم نہیں سمجھتا۔۔۔ ان سے بھی بہت ساری غلطیاں ہوسکتی ہیں۔۔۔ اور ہوئی ہیں۔
بلکہ اس سے بڑھ کر انتا کہوں کہ ایران کی اکثریتی عوام سے اگر آپ کا واسطہ پڑے تو بہت بداخلاق بھی ہیں۔۔۔ میراواسطہ پڑا ہے۔
لیکن ۔۔۔ اس ملک میں موجود اسلامی نظام اور ولی فقیہ سے میں محبت کرتا ہوں۔۔۔ اورجان سے بڑھ کر محبت کرتا ہوں۔۔۔
 

زیک

مسافر
آپ نے کبھی امریکہ یا اسرائیل پر تنقید کی ہے؟؟ کیا ایران پر تنقید ایمان کا حصہ ہے؟؟
میں کبھی بھی ایران کی حکومت یا عوام کو معصوم نہیں سمجھتا۔۔۔ ان سے بھی بہت ساری غلطیاں ہوسکتی ہیں۔۔۔ اور ہوئی ہیں۔
بلکہ اس سے بڑھ کر انتا کہوں کہ ایران کی اکثریتی عوام سے اگر آپ کا واسطہ پڑے تو بہت بداخلاق بھی ہیں۔۔۔ میراواسطہ پڑا ہے۔
لیکن ۔۔۔ اس ملک میں موجود اسلامی نظام اور ولی فقیہ سے میں محبت کرتا ہوں۔۔۔ اورجان سے بڑھ کر محبت کرتا ہوں۔۔۔
میرا بلاگ بھرا پڑا ہے
 
Top