“دوست“ بھائی کے نام :)

شمشاد

لائبریرین
فائدہ کیا سونچ آخر تو بھی ہے دانا اسد
دوستی ناداں کی ہے جی کا زیاں ہو جائے گا
(غالب)
 

شمشاد

لائبریرین
وہ جو اس جہاں سے گزر گئے کسی اور شہر میں زندہ ہیں
کوئی ایسا شہر ضرور ہے انہی دوستوں سے بھرا ہوا
(منیر نیازی)
 

شمشاد

لائبریرین
صدیوں پہ اختیار نہیں تھا ہمارا دوست
دو چار لمحے بس میں تھے ، دو چار بس جیئے
(گلزار)
 

شمشاد

لائبریرین
کچھ آج شام ہی سے ہے دل بھی بجھا بجھا
کچھ شہر کے چراغ بھی مدھم ہیں دوستو
(احمد فراز)
 

شمشاد

لائبریرین
نیم رنگی جلوہ ہے بزمِ تجلی زارِ دوست
دودِ شمع کشتہ تھا شاید خطِ رخسارِ دوست
(غالب)
 

شمشاد

لائبریرین
نہ مزہ ہے دشمنی میں نہ ہے لطف دوستی میں
کوئی غیر غیر ہوتا کوئی یار یار ہوتا
(داغ دہلوی)
 

شمشاد

لائبریرین
یہی آنا جانا ہے زندگی ‘ کہیں دوستی کہیں اجنبی
یہی رشتہ کار حیات ہے کبھی قرب کا کبھی دور کا
(منیر نیازی)
 

شمشاد

لائبریرین
نہ مزہ ہے دشمنی میں نہ ہے لطف دوستی میں
کوئی غیر غیر ہوتا کوئی یار یار ہوتا
(داغ دہلوی)
 

عمر سیف

محفلین
دوست غمخوارہ میں میری سعی فرمائیں گے کیا
زخم کے بڑھ جانے تک ناخن نہ بڑھ جائیں گے کیا
بےنیازی حد سے گزری بندہ پرور کب تلک
ہم کہیں گے حالِ دل، اور آپ فرمائیں گے کیا
 

شمشاد

لائبریرین
ضبط دوسرے مصرعے میں :

زخم کے بڑی جانے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بڑی کی بجائے “ بڑھ “ ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
دوست اس سلسلۂ ناز کے جوں سنبل و گل
ابرِ میخانہ کریں ساغرِ خورشید شکار
(غالب)
 

نوید ملک

محفلین
بے یارو مددگار ہی کاٹا تھا سارا دن
کچھ خود سے اجنبی سا
اداس سا
ساحل پہ دن بجھا کے میں لوٹ آیا پھر وہیں
سنسان سی سڑک کے خالی مکان میں!
دروازہ کھولتے ہی میز پہ رکھی کتاب نے
ہلکے سے پھڑپھڑا کے کہا:
“ دیر کر دی دوست!“

گلزار
 
Top