ان باتوں کا کوئی ثبوت بھی ہے ؟ یا ہوائی باتیں ہیں؟
ان باتوں کا کوئی ثبوت بھی ہے ؟ یا ہوائی باتیں ہیں؟
جی!ان باتوں کا کوئی ثبوت بھی ہے ؟ یا ہوائی باتیں ہیں؟
میں ان ذرائع کی بات کر رہا ہوں جو آپ نے گنوائے ہیں۔جی!
1996 میں بیرسٹر جاوید اقبال جعفری نے ایک درخواست دائر کی تھی اور اس کی 10 مئی 2014 ء کو سماعت ہوئی اور یہ سماعت ابھی چل رہی ہے اور اس کی اگلی تاریخ 29 مئی رکھ دی گئی ہے۔
صرف چوتھے کی تفصیل بتا دیتا ہوں، باقی آپ تلاش کریں۔
سوئس بنکوں میں 200 ارب ڈالر(دس ہزار ارب روپے) اداریہ 11 مئی نوائے وقت
دعوی آپ نے کیا تو ثبوت بھی آپ کو پیش کرنا چاہئے۔صرف چوتھے کی تفصیل بتا دیتا ہوں، باقی آپ تلاش کریں۔
سوئس بنکوں میں 200 ارب ڈالر(دس ہزار ارب روپے) اداریہ 11 مئی نوائے وقت
یعنی آپنے بھی مان لیا کہ سوئس بینکوں میں پاکستان کے 200 ارب ڈالر غیر قانون طور پر موجود ہیں۔ مبارک ہو!دعوی آپ نے کیا تو ثبوت بھی آپ کو پیش کرنا چاہئے۔
200 ارب ڈالر کی بات تو اسحاق ڈار نے بھی اپنی تقریر میں کی تھی ۔ 200 ارب ڈالر دس ہزار ارب روپے نہیں بنتے۔
اگر ڈالر کو سو روپے کے برابر مان لیا جائے تو 200 ضرب 100 برابر ہوئے 20000 ارب روپے
مبارک ہو!یعنی آپنے بھی مان لیا کہ سوئس بینکوں میں پاکستان کے 200 ارب ڈالر غیر قانون طور پر موجود ہیں۔ مبارک ہو!
ان میں سے شریف خاندان اور بھٹو خاندان کے کتنے ہیں؟
خیر مبارکمبارک ہو!
بات پھر جوں کی توں ہے کہ یہ کام بھی کیسے کیے جائیں گے؟
یہ قادری تو کینیڈین انقلاب کی بات کر رہے ہیں۔ اچھی بات ہے کینیڈا اچھا ملک ہے کیوں عثمان ؟
دونوں دیوانے مستانے اسکے علاوہ غیر ملکی شہریت کے بھی عاشق ہیں۔ لیکن پاکستانی سیاست پراکسی ذریعہ سے کرنا چاہتے ہیں جیسے پاکستان میں خانہ جنگی ہو رہی ہو اور انہیں مجبوراً کسی کافر ملک میں سیاسی پناہ لینی پڑےالطاف حسین اور طاہر القادری دونوں ویڈیو خطاب کے دیوانے ہیں
بہت خوب! اچھا قدم ہے۔میٹرک تک تعلیم تو ابهی بهی مفت ہے. کتابوں سمیت.