13 ارب سال تک ڈیٹا محفوظ کرنے والی ڈسک تیار!

arifkarim

معطل
5D%20data%20storage.jpg_SIA_JPG_fit_to_width_INLINE.jpg

16_23%20UN_UDoHR.png_SIA_JPG_fit_to_width_INLINE.jpg
یونی ورسٹی آف ساؤتھ ہیمپٹن برطانیہ کے ریسرچرز نے پانچ ڈائی مینشن اسٹوریج ڈسک ایجاد کی ہے جو 360 ٹیرا بائٹس فی ڈسک ڈیٹا جمع کر سکتی ہے۔ یہ ڈسک 1000 ڈگری درجہ حرارت کو برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اور کمرے کے درجہ حرارت (زیادہ سے زیادہ 190 ڈگری ) پر 13ارب سال تک ڈیٹا محفوظ کر سکتی ہے۔یہ ٹیکنالوجی سنہ 2013 میں متعارف کر وائی گئی تھی جب 300 کلوبائٹ کی ٹیکسٹ فائل پہلی بار 5 ڈائی مینشن فارمیٹ میں محفوظ کی گئی ۔
اب تہذیب انسانی کی معروف دستاویزات جیسے انسانی حقوق کا آفاقی منشور، نیٹون آپٹک، مگنا کرٹا اور کنگ جیمز بائیبل کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے اس ڈسک پر محفوظ کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ 13 ارب سال اتنا ہی عرصہ ہے جتنی اس کائنات کی اب تک کی کُل عمر ۔ یہ دستاویزات بمع ڈسک حال ہی میں یونیسکو کو تحفۃً بطور انسانی ورثہ آرکائیو کرنے کیلئے پیش کی گئی ہیں۔
اس ڈسک پر ڈیٹا انتہائی تیز رفتار لیزر کی مدد سےلکھا جاتا ہے۔ جو نینو ٹیکنالوجی کی مدد سے 3 تہوں میں محفوظ ہوتا ہے۔ یہ کانسپٹ سوپر مین فلموں میں دکھائے جانے والی کرسٹل ٹیکنالوجی کے مشابہ ہے البتہ اب سائنس فکشن کی بجائے حقیقت بن چکا ہے۔
اس تاریخی ایجاد پر کام کرنے والے پروفیسر پیٹر کنزینسکی کا کہنا کہ یہ ہمارے لئے بہت ہی فخر کی بات ہے کہ ہم دور حاضر میں ایک ایسی ٹیکنالوجی بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں جو مستقبل میں آنے والی تہذیبوں میں ہماری تاریخ زندہ رکھ سکے گی۔ یہ ٹیکنالوجی ہماری تہذیب کی آخری باقیات کو بطور ثبوت محفوظ رکھ کر یہ ثابت کر دے گی کہ ہم نے جو بھی علوم کے ذخائر حاصل کئے وہ ضائع نہیں ہوئے۔
اس پراجیکٹ پر کام کرنے والے اپنی ٹیکنالوجی کو کمرشلائز کرنے کی غرض سے مختلف صنعتی سرمایہ کاروں کی تلاش کر رہے ہیں۔
ماخذ
 
آخری تدوین:

arifkarim

معطل
اور تیرہ ارب سال تک اس ڈسک کی حفاظت کون کرے گا؟
یہ ایک نظریاتی بحث ہے۔ ان پریکٹس ان جدید کرسٹل ڈسک کا فائدہ یہ ہے کہ آپ ان میں ڈیٹا محفوظ کر کے بھول جائیں۔ یوں بار بار نئے دریافت ہونے والے میڈیمز میں بار بار پرانا مواد کاپی پیسٹ کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ جیسا کہ ہم نے فلاپیوں سے سی ڈیز اور پھر سی ڈیز سے فلیش ڈسک اور پھر فلیش ڈسک سے آن لائن اسٹور کرنا شروع کر دیا ہے۔ یہ کرسٹل ڈسک ہمیں نئے دریافت ہونے والے بہتر میڈیمز کے جھنجھٹ سے آزاد کر دیتی ہے۔ یہ ڈسک آرکائیورز کیلئے کسی نعمت سے کم نہیں جو بس ایک بار ڈیٹا محفوظ کر کے اسے بھولنا چاہتے ہیں اور صرف آن ڈیمانڈ ایکسس کے ذریعہ واپس حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
 
آخری تدوین:

عباس اعوان

محفلین
اس ڈسک کا اصل فائدہ یہ ہو گا کہ جب دنیا کسی بہت بڑے حادثے سے گزرے، تو اس میں جہاز، بجلی گھروں کے بلیو پرنٹ سے لے کر کمپیوٹر بنانے تک کا ڈیٹا، آسانی سے پڑھا جا سکے، بغیر مشینوں کے۔
آداب
 

arifkarim

معطل
اس ڈسک کا اصل فائدہ یہ ہو گا کہ جب دنیا کسی بہت بڑے حادثے سے گزرے، تو اس میں جہاز، بجلی گھروں کے بلیو پرنٹ سے لے کر کمپیوٹر بنانے تک کا ڈیٹا، آسانی سے پڑھا جا سکے، بغیر مشینوں کے۔
آداب
جی اور اسکی لونگیٹیویٹی کا بھی یہی اصل مقصد ہے۔ جیسے ہم فاسلز سے بایولوجیکل ڈیٹا حاصل کرتے ہیں بالکل ویسے ہی ان کرسٹلز سے ڈیجیٹل ڈیٹا کا حصول ممکن ہوگا۔ بیشک جتنا مرضی وقت گزر جائے۔
 

arifkarim

معطل
اس ڈیٹا کو پڑھنے کا طریقہ کیا ہوگا؟

جب بجلی نہیں ہو گی تو ڈیٹا کیسے پڑھیں گے ؟
arifkarim

The self-assembled nanostructures change the way light travels through glass, modifying polarisation of light that can then be read by combination of optical microscope and a polariser, similar to that found in Polaroid sunglasses.
عام دوربین سے ڈیٹا پڑھا جا سکتا البتہ اسکو ڈیجیٹلی پراسیس کرنے کیلئے بجلی کی ضرورت تو پڑے گی
 

عباس اعوان

محفلین
The self-assembled nanostructures change the way light travels through glass, modifying polarisation of light that can then be read by combination of optical microscope and a polariser, similar to that found in Polaroid sunglasses.
عام دوربین سے ڈیٹا پڑھا جا سکتا البتہ اسکو ڈیجیٹلی پراسیس کرنے کیلئے بجلی کی ضرورت تو پڑے گی
میرے خیال میں تو پھر یہ ڈسک ڈیٹا سنٹرز کے لیے ہی کارآمد ہے۔
 

arifkarim

معطل
میرے خیال میں تو پھر یہ ڈسک ڈیٹا سنٹرز کے لیے ہی کارآمد ہے۔
کتب خانوں، قومی آرکائیوز، دفاعی مراکز کے ڈیٹا کو ہمیشہ کیلیے محفوظ کرنے کا اچھا ذریعہ ہے۔ آن لائن اور دیگر میڈیمز تو کچھ سال بعد ایکسپائر ہو جاتے ہیں۔
 
یہ ایسی ایجاد ہے جس سے آنے والی نسلیں مستفید ہوں گی مزا تو جب آتا جب آج کے انسان کو پرانے زمانوں کی کوئی اسی طرح کی ڈسک ملے
 

باباجی

محفلین
ہر ایجاد کے پس پردہ کچھ مقاصد کچھ یقین کچھ تعمیری یا تخریبی سوچ اور عوامل ہوتے ہیں
میرے اپنے ناقص خیال میں اس ڈسک کی ایجاد کا مقصد یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جیسے آجکل مستقبل میں پیش آنے والے خطرات کے متعلق لوگ
باتیں کرتے ہیں بحث کرتے ہیں تو ان خطرات کے بعد جو ارتقاء کا عمل ہوگا اس میں تیزی اور آسانی لانے کے لیئے وہ تمام ڈیٹا اس میں محفوظ کیا جاسکے
جس کی اس وقت تیزی سے کام کرنے کے لیئے ضرورت ہوگی
 
آپ تو آگے کی سوچنے کے بچائے پیچھے کو چلی گئیں :)
سر جی پیچھے کی سوچ نہیں ہے یہ تو عمل کا ردعمل ہے اگر آج کا انسان اتنی ترقی کر رہا ہے تو پہلے انسانوں کو کیا موت پڑی تھی وہ کوئی ایسی ڈیسک کیوں نہیں چھوڑ کر گئے
 

باباجی

محفلین
سر جی پیچھے کی سوچ نہیں ہے یہ تو عمل کا ردعمل ہے اگر آج کا انسان اتنی ترقی کر رہا ہے تو پہلے انسانوں کو کیا موت پڑی تھی وہ کوئی ایسی ڈیسک کیوں نہیں چھوڑ کر گئے
خود ہی جواب دےد یا آپ نے
"موت ہی پڑگئی تھی "
 

arifkarim

معطل
یہ ایسی ایجاد ہے جس سے آنے والی نسلیں مستفید ہوں گی مزا تو جب آتا جب آج کے انسان کو پرانے زمانوں کی کوئی اسی طرح کی ڈسک ملے
سازشی تھیوری Ancient Alien پر یقین رکھنے والے تو آئے روز ایسی ایجادات پر ایمان لاتے رہتے ہیں۔ جیسے یہ فرعون کے زمانہ کے ہیلی کاپٹر، آبدوز اور ہوائی جہاز بطور اثبوت پیش کئے جا تے ہیں:
Hieroglif_z_Abydos.jpg


آپ تو آگے کی سوچنے کے بچائے پیچھے کو چلی گئیں :)
سر جی پیچھے کی سوچ نہیں ہے یہ تو عمل کا ردعمل ہے اگر آج کا انسان اتنی ترقی کر رہا ہے تو پہلے انسانوں کو کیا موت پڑی تھی وہ کوئی ایسی ڈیسک کیوں نہیں چھوڑ کر گئے
انسانی ارتقاء کے بارہ میں پڑھیں۔ ماضی کے انسان نے آج جتنی ترقی نہیں کی۔
 
Top