آوازِ دوست

محفلین
""سائنس محض اکائیوں اور پیمائش کا نام نہیں ۔ یہ انجینئرنگ کے زمرہ میں آتا ہے۔ "
اگر آپ نے سائنس اور انجینئرنگ کو یکجا نہیں کیا تو آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں مُجھے یہاں آپ کی بات سمجھنے میں غلطی ہوئی :)
 

آوازِ دوست

محفلین
آپ علم کی ایک اچھی سی ڈیفینیشن ڈھونڈ لیں یا خود سے وضع کرلیں تاکہ ہم آپ کی کاوشوں کو کسی کنارے لگتا دیکھ سکیں :)
 

نور وجدان

لائبریرین
تمام علوم کا منبع تو مظاہر ہی ہیں۔ جو مظاہر نہیں وہ علوم کیسے ہو سکتے ہیں؟ غیب اور مخفی باتوں پر تو صرف ایمان ہی لایا جا سکتا ہے، انہیں علوم کیسے کہا جائے؟ جن باتوں کو ہم انسانی حواس سے سمجھنے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتے ،ا نہیں علوم کہنا خود ناانصافی ہوگی۔


نہ تو زندگی کی ابتداء انہونی ہے اور نہ ہی اسکا اختتام۔ سائنسدان تجرباتی طور پر یہ ثابت کر چکے ہیں کہ اگر زمین جیسے اور سیارے بھی اس کائنات میں ہوں تو وہاں ہم جیسی مخلوقات کا وجود بعید نہیں۔ اصل چیز وہ ماحولیاتی کنڈیشنز جو زندگی کی ابتداء اور اسکو قائم رکھنے کیلئے ضروری ہیں۔ مستقبل میں جب یہ کنڈیشنز ہمارے سورج کی زندگی کے اختتام یا اس سے پہلے ہی کسی اور سانحہ کی وجہ سے ختم ہو جائیں گی تو اس روئے زمین سے زندگی کا خاتمہ بھی ہو جائے گا۔ بالکل ویسے ہی جیسے ماضی میں شہاب ثاقب نے زمین پر سے ڈائنوسارز کا خاتمہ کیا تھا۔ لیبارٹری میں زندگی کا آغاز کیسے ہوا، اسپر ایک مشہور تجربہ:
https://en.wikipedia.org/wiki/Miller–Urey_experiment


آپ نے مظاہر کی بات کی نا۔۔۔! آپ مظہر خود ۔۔! آپ نے اپنا مادی جسم دیکھا ہے۔ کبھی کسی اور چیز کو دیکھا جو آپ کو بتارہی وہ آپ ہو ؟ یعنی روح ۔۔۔ اس کو دیکھ نہیں سکتے وہ نکل جائے تو کیا جان پاؤ گے ؟ سب جاننا دھرا رہ جائے گا ! علم واقعی حواس سے حاصل کرنا ہے ۔۔۔ ورنہ حواس دیے جاتے ہی نا !!! ان کا استعمال کیسے کرنا ہے یہ بھی اچھا کر رہے ہو ! علم سب سے پہلے خود سے لے لو اس کے بعد باقی مظاہر سے لے لینا۔ میرا مقصد تو رائے دینا ہے ،اس لیے کہ دیا ۔ قبول کرو تو خوشی ہوگی ! نہ کرو تو آپ کو اختیار کہ جناب عارف رائے دینا تو اچھا ہے کہ ہر کوئی اپنی آزادی سے دے

سائنس نے کہا ۔۔ کہ ''غیر مرئی قوت'' سے کائنات کی ابتدا پھر کہا؛؛ بگ بینگ ''سے ۔۔۔ وہ علم جو ''غیر مرئی ''سے شروع ہو ۔۔۔ اس کی زیادہ وضاحت آپ کیا دو گے َ آپ تو'' بن دیکھے؎؎ ایمان لے آئے نا۔۔۔ !! آپ ارتقاء کی بات کرتے ۔۔۔ ارتقاء کا نظریہ ابھی شکوک کا شکار ہے ، ابھی محفل میں ایک کتاب ترجمہ کی گئی وہاں پر آپ بھی پڑھتے ہو کیا لکھا ہے کہ ''زبردست '' کی ریٹنگ اسی پوسٹ پر آپ نے دی ہے۔۔۔!!! اس طرح کئی لوگ مل جائیں گے جو ارتقاء کی مخالفت کریں گے کئئ پر زور حامی ۔۔ یہ سائنس پر ایمان لانا اور عقیدہ بنانے والی بات ۔۔۔ یعنی ٹھوس اشیاء پر ایمان لانا اصل ہے ۔۔۔ اگر یہی تو موت بعد حیات کا نظریہ تو آپ کا گیا پھر ؟ آپ یہ بھی نہیں مانو گے کہ روح نے رہنا جنت میں ، جسم نے مٹی میں مل جانا۔۔۔!!! اگر مانتے ہو تو یہ ماننے میں حرج کیا ہے کہ روح سے کائنات کی ابتدا ہے ، جس سے ابتدا ہوئی وہ غیر مرئی ہے ، جب روح کو علم دو گے تو سب غیر مرئی آپ کے سامنے ہوگا معجزہ کیا کرامات کیا سب پتا چل جائے گا ۔


یہ سرخ کیا گیا ہے یہ بتا رہا کہ آپ سمجھتے ہو اس کائنات کی ابتدا خالق کے بجائے سائنس نے کی ؟ سائنس نے کی یا خالق نے َ؟


حوالے میں نہیں پڑھوں گی جو لکھو اپنا لکھو آپ
 

arifkarim

معطل
آپ علم کی ایک اچھی سی ڈیفینیشن ڈھونڈ لیں یا خود سے وضع کرلیں تاکہ ہم آپ کی کاوشوں کو کسی کنارے لگتا دیکھ سکیں :)
اسکا جواب میں اوپر کہیں نور سعدیہ شیخ کو دے چکا ہوں کہ علم کی کوئی حتمی تعریف ممکن نہیں ہے کیونکہ یہ بذات خود ایک مسلسل تبدیل ہونی والی شے ہے۔ ایک ایسی شے جو ہمہ وقت تغیر میں ہو اسکو آپ کیسے ڈیفائن کریں گے؟
پرانے وقتوں میں یورپ میں سائنس کو بطور منفرد علم نہیں پڑھایا جاتا تھا بلکہ یہ فلسفہ ہی کی ایک شاخ تھی۔ پھر آہستہ آہستہ اسمیں تبدیلیاں پیدا ہو چلی گئیں اور سائنس اسقدر وسیع ہو گئی کہ اسے بطور الگ الگ مضامین کے پڑھایا جانے لگا۔ اور فلسفہ کو اس سے الگ کر دیا گیا جہاں سے یہ آیا تھا۔ آج کی سائنس تو ماشاءاللہ اسقدر پھیل گئی ہے کہ ایک بنیادی سائنسی شاخ کے آگے بیسیوں شاخیں ہیں اور ان میں سے ہر اک شاخ کو پی ایچ ڈی کے لیول تک پڑھا جا سکتا ہے۔ یوں کسی ایک انسان کیلئے اب ممکن نہیں رہا ہے کہ وہ اپنی زندگی میں تمام سائنسی علوم کا مکمل احاطہ کر سکے۔ قدیم وقتوں میں سائنس کی آمد سے قبل سائنسدانوں کو Natural Philosophers کہا جاتا تھا۔ جدید سائنس یعنی علم کا سارا ماخذ یہی قدرتی فلاسفی ہے:
https://en.wikipedia.org/wiki/Natural_philosophy
 

arifkarim

معطل
آپ نے مظاہر کی بات کی نا۔۔۔! آپ مظہر خود ۔۔! آپ نے اپنا مادی جسم دیکھا ہے۔ کبھی کسی اور چیز کو دیکھا جو آپ کو بتارہی وہ آپ ہو ؟ یعنی روح ۔۔۔ اس کو دیکھ نہیں سکتے وہ نکل جائے تو کیا جان پاؤ گے ؟
روح کا تعلق ایمانیات سے ہے۔ بہت سے مذاہب میں ارواح کا کوئی تصور ہی موجود نہیں۔ دین ابراہیمی یہودیت یا موصوی شریعت میں بعد از موت زندگی کا ذکر خیر تک موجود نہیں جیسا کہ دین اسلام اور عیسائیت میں پایا جاتا ہے۔ ایسے میں کسی ایسے شخص کیلئے جو ان روحوں اور آتماؤں کو سرے سے تسلیم ہی نہیں کرتا، آپ کیسے ان کے وجود پر کھڑے ’’علوم‘‘ سکھائیں گی؟
http://www.religionfacts.com/judaism/afterlife

سائنس نے کہا ۔۔ کہ ''غیر مرئی قوت'' سے کائنات کی ابتدا پھر کہا؛؛ بگ بینگ ''سے ۔۔۔ وہ علم جو ''غیر مرئی ''سے شروع ہو ۔۔۔ اس کی زیادہ وضاحت آپ کیا دو گے َ آپ تو'' بن دیکھے؎؎ ایمان لے آئے نا۔۔۔ !!
سائنس نے کہیں یہ نہیں کہا کہ کسی غیر مرئی قوت کی وجہ سے بگ بینگ یعنی کائنات کی ابتداء ہوئی۔ بلکہ صرف اتنا کہاہے کہ موجود مشاہدات کی روشنی میں کائنات کسی ایک مقام سے وجود میں آئی اور اسوقت سے لیکر اب تک مسلسل پھیل رہی ہے۔ مطلب سائنسدان شواہد کی رو سے یہ ثابت کر چکے ہیں کہ یہ کائنات ہمیشہ سے نہیں تھی بلکہ اسکا ایک ٹائم فریم موجود ہے۔ اثبوت کیلئے کائنات کی ہر سمت میں موجود یکساں Cosmic Radiation ہے جسپر آپ اندھا ایمان لائے بغیر خود بھی چیک کر سکتی ہیں۔ یہ تابکاری لہروں کا وجود ہی بگ بینگ کی سب سے بڑی دلیل ہے:
cosmic-evolution.jpg


آپ ارتقاء کی بات کرتے ۔۔۔ ارتقاء کا نظریہ ابھی شکوک کا شکار ہے ، ابھی محفل میں ایک کتاب ترجمہ کی گئی وہاں پر آپ بھی پڑھتے ہو کیا لکھا ہے کہ ''زبردست '' کی ریٹنگ اسی پوسٹ پر آپ نے دی ہے۔۔۔!!! اس طرح کئی لوگ مل جائیں گے جو ارتقاء کی مخالفت کریں گے کئئ پر زور حامی ۔۔
زیک نظریہ ارتقاء پر بہت زیادہ دسترس رکھتے ہیں۔ اگر آپکو اس معاملہ میں شکوک و شبہات ہیں تو انسے رجوع کیا جا سکتا ہے۔ بنیادی طورپر سائنس کی شاخ بیالوجی یعنی حیاتیات کی ساخت نظریہ ارتقاء پر کھڑی ہے۔ یوں یہ حامی اور مخالفت والا معاملہ ہی نہیں ہے۔ جب ارتقا کو نہیں ماننا تو بیالوجی کیسے پڑھیں گی؟

اگر یہی تو موت بعد حیات کا نظریہ تو آپ کا گیا پھر ؟ آپ یہ بھی نہیں مانو گے کہ روح نے رہنا جنت میں ، جسم نے مٹی میں مل جانا۔۔۔!!! اگر مانتے ہو تو یہ ماننے میں حرج کیا ہے کہ روح سے کائنات کی ابتدا ہے ، جس سے ابتدا ہوئی وہ غیر مرئی ہے ، جب روح کو علم دو گے تو سب غیر مرئی آپ کے سامنے ہوگا معجزہ کیا کرامات کیا سب پتا چل جائے گا ۔
یہی تو بات ہے کہ ہر مذہب اپنے اپنے حساب سے ایک ایمانی Narrative پر کھڑا ہے۔ یعنی پہلے اس پر ایمان لاؤ وگرنہ میرے سے نکلنے والے دیگر ’’علوم‘‘ کی کچھ سمجھ نہ آئی گی ۔ جبکہ سائنس اس قسم کی ہٹ دھرمی اور جبر سے آزاد ہے۔ آپ کو سائنسی نظریہ ارتقا نہیں ماننا تو نہ سہی، اس سے سائنس کو کوئی اثر نہیں پڑتا۔ ہاں آپ کو اگر حیاتیات میں دلچسپی ہے تو اسکی کچھ سمجھ نہ آئی گی کہ یہ سارے کا سارا نظریہ ارتقاء اور اس سے ملنے والے شواہد پر کھڑا ہے۔ یوں سائنس آپکو ایمانیات کی بجائے حقائق پر یقین کرنا سکھاتی ہے۔ جبکہ مذہبی عقائد کا سارا ماخذ ہی ایمانیات ہیں۔ نہ کہ ناقبل تردید دلائل اور مشاہدات۔

یہ سرخ کیا گیا ہے یہ بتا رہا کہ آپ سمجھتے ہو اس کائنات کی ابتدا خالق کے بجائے سائنس نے کی ؟ سائنس نے کی یا خالق نے َ؟
میں قرآن پاک میں موجود صفات باری تعالیٰ ’’کن فیکون‘‘ کو مانتا ہوں۔ میرا یہ ماننا ہے کہ اللہ تعالیٰ جو چاہتا ہے وہ اسی وقت وقوع پزیر نہیں ہوتا بلکہ ہونا شروع ہو جاتا ہے اور ہو کر رہتا ہے۔ مثلاً اگر خدا نے انسان بنانے کا ارادہ کیا تو اسنے یکدم ہی اسکی تخلیق کر کے اس زمین پر نہیں اتارا۔ بلکہ اسنے بگ بینگ کے ذریعہ اسکی بنیاد رکھی جو کھرب ہا سال کی مسافت کے بعد دنیا میں زندگی کی پیدائش اور پھر ارتقاء کرتے کرتے اشرف المخلوقات انسان میں بدل گئی۔ یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ انسان کا ارتقاء ختم نہیں ہوا۔ اگلے کئی ہزار سالوں میں انسان کی شکل و صورت کیسی ہوگی، اسکا ہم اندازہ بھی نہیں کر سکتے۔
اس نظریہ سے نہ تو خدا کا وجود جھٹلایا جاتا ہے اور نہ ہی ہمارا دین ایمان کے ہم اللہ کی مخلوق ہیں۔ جو کوئی بھی اس متوازن نظریہ سے پرے ہٹے گا وہ ضرور یا تو دہریہ ہو جائے گا یا کٹر مذہبی ہو کر سائنس کا ہی انکاری ہو جائے گا۔ یوں میں نہ تو ملحد اور نہ ہی سائنس کا اندھا پیرو کار۔ میں نے ہمیشہ ان دو شدتوں میں درمیانی راہ نکالی ہے جبکہ مسلمانوں اور ملحدوں کی اکثریت ایسا نہیں کرتی۔
 

نور وجدان

لائبریرین
روح کا تعلق ایمانیات سے ہے۔ بہت سے مذاہب میں ارواح کا کوئی تصور ہی موجود نہیں۔ دین ابراہیمی یہودیت یا موصوی شریعت میں بعد از موت زندگی کا ذکر خیر تک موجود نہیں جیسا کہ دین اسلام اور عیسائیت میں پایا جاتا ہے۔ ایسے میں کسی ایسے شخص کیلئے جو ان روحوں اور آتماؤں کو سرے سے تسلیم ہی نہیں کرتا، آپ کیسے ان کے وجود پر کھڑے ’’علوم‘‘ سکھائیں گی؟
http://www.religionfacts.com/judaism/afterlife


سائنس نے کہیں یہ نہیں کہا کہ کسی غیر مرئی قوت کی وجہ سے بگ بینگ یعنی کائنات کی ابتداء ہوئی۔ بلکہ صرف اتنا کہاہے کہ موجود مشاہدات کی روشنی میں کائنات کسی ایک مقام سے وجود میں آئی اور اسوقت سے لیکر اب تک مسلسل پھیل رہی ہے۔ مطلب سائنسدان شواہد کی رو سے یہ ثابت کر چکے ہیں کہ یہ کائنات ہمیشہ سے نہیں تھی بلکہ اسکا ایک ٹائم فریم موجود ہے۔ اثبوت کیلئے کائنات کی ہر سمت میں موجود یکساں Cosmic Radiation ہے جسپر آپ اندھا ایمان لائے بغیر خود بھی چیک کر سکتی ہیں۔ یہ تابکاری لہروں کا وجود ہی بگ بینگ کی سب سے بڑی دلیل ہے:
cosmic-evolution.jpg



زیک نظریہ ارتقاء پر بہت زیادہ دسترس رکھتے ہیں۔ اگر آپکو اس معاملہ میں شکوک و شبہات ہیں تو انسے رجوع کیا جا سکتا ہے۔ بنیادی طورپر سائنس کی شاخ بیالوجی یعنی حیاتیات کی ساخت نظریہ ارتقاء پر کھڑی ہے۔ یوں یہ حامی اور مخالفت والا معاملہ ہی نہیں ہے۔ جب ارتقا کو نہیں ماننا تو بیالوجی کیسے پڑھیں گی؟


یہی تو بات ہے کہ ہر مذہب اپنے اپنے حساب سے ایک ایمانی Narrative پر کھڑا ہے۔ یعنی پہلے اس پر ایمان لاؤ وگرنہ میرے سے نکلنے والے دیگر ’’علوم‘‘ کی کچھ سمجھ نہ آئی گی ۔ جبکہ سائنس اس قسم کی ہٹ دھرمی اور جبر سے آزاد ہے۔ آپ کو سائنسی نظریہ ارتقا نہیں ماننا تو نہ سہی، اس سے سائنس کو کوئی اثر نہیں پڑتا۔ ہاں آپ کو اگر حیاتیات میں دلچسپی ہے تو اسکی کچھ سمجھ نہ آئی گی کہ یہ سارے کا سارا نظریہ ارتقاء اور اس سے ملنے والے شواہد پر کھڑا ہے۔ یوں سائنس آپکو ایمانیات کی بجائے حقائق پر یقین کرنا سکھاتی ہے۔ جبکہ مذہبی عقائد کا سارا ماخذ ہی ایمانیات ہیں۔ نہ کہ ناقبل تردید دلائل اور مشاہدات۔


میں قرآن پاک میں موجود صفات باری تعالیٰ ’’کن فیکون‘‘ کو مانتا ہوں۔ میرا یہ ماننا ہے کہ اللہ تعالیٰ جو چاہتا ہے وہ اسی وقت وقوع پزیر نہیں ہوتا بلکہ ہونا شروع ہو جاتا ہے اور ہو کر رہتا ہے۔ مثلاً اگر خدا نے انسان بنانے کا ارادہ کیا تو اسنے یکدم ہی اسکی تخلیق کر کے اس زمین پر نہیں اتارا۔ بلکہ اسنے بگ بینگ کے ذریعہ اسکی بنیاد رکھی جو کھرب ہا سال کی مسافت کے بعد دنیا میں زندگی کی پیدائش اور پھر ارتقاء کرتے کرتے اشرف المخلوقات انسان میں بدل گئی۔ یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ انسان کا ارتقاء ختم نہیں ہوا۔ اگلے کئی ہزار سالوں میں انسان کی شکل و صورت کیسی ہوگی، اسکا ہم اندازہ بھی نہیں کر سکتے۔
اس نظریہ سے نہ تو خدا کا وجود جھٹلایا جاتا ہے اور نہ ہی ہمارا دین ایمان کے ہم اللہ کی مخلوق ہیں۔ جو کوئی بھی اس متوازن نظریہ سے پرے ہٹے گا وہ ضرور یا تو دہریہ ہو جائے گا یا کٹر مذہبی ہو کر سائنس کا ہی انکاری ہو جائے گا۔ یوں میں نہ تو ملحد اور نہ ہی سائنس کا اندھا پیرو کار۔ میں نے ہمیشہ ان دو شدتوں میں درمیانی راہ نکالی ہے جبکہ مسلمانوں اور ملحدوں کی اکثریت ایسا نہیں کرتی۔


قران پاک کی ''سورۃ الممتحنہ'' اٹھایے اور پڑھیے کہ حضرت ابراہیم کا مذہب کیا تھا؟ اور حضرت اسماعیل کا مذہب کیا تھا ؟ اور حضور پاکﷺ کس مذہب کو آگے پھیلا رہے ہیں کہ وہ دینِ حنیف '' ہے اور دینِ حنیف کو ہی دعوت دی حضور پاکﷺ.... حضرت ابراہیم علیہ السلام جدِ امجد ہیں حضرت اسحقؑ اور حضرت اسماعیلؑ کے اور تمام پیغمبروں کا سلسلہ حضرت ابراہیم ؑ سے چلا ... اس لحاظ سے آپ نے مذہب کی بہت غلط تعریف کردی ہے ، عیسائیت تک جتنے پیغمبر...........حضرت اسحقؑ کی نسل سے اور حضور پاکﷺ حضرت اسماعیلؑ کی نسل ..... یہ تفریق اللہ تعالیٰ نے نہیں کی ہے . انسان کر دیتے ہیں .....!!!

یہی مسئلہ جو آپ نے موسوی شریعت کا ابھارا..... ! حضورپاکﷺ کی نبوت کی ضرورت کیوں پیش آئی ... بہتر جانتے ہیں آپ .!


جہاں تک آپ '' ہاف لائف یا ٹائم فریم '' کی بات کر رہے ہیں ! میں اس معاملے میں بحث بالکل کرنا نہیں چاہتی کہ انسانی مشاہدہ اور اس کے نظریات بدلتے رہے ہیں... سائنس بدلتی رہی کہ ہم نے ہر شاخ کے بنائے ہوئے ہیں ''فادر'' ان کے نظریات پر ہم رکھیں یقین ... ... سائنس کبھی خود ''ایک'' انسان کی تحریک نہیں رہی جبکہ انسان جس علم کے لیے پیدا ہوا ہے اس کی ہر ذی نفس کو علیحدہ علیحدہ ضرورت اور اس میں علم کا ماخد ایک ہے...! سائنس کیا کہتی ارتقاء کے بارے میں .......!!!!! سائنس خود محتاج ہیں ''مظہر'' کی ...!!!! اور ہر ''مظہر'' اپنی اپنی سائنس تو بنانے سے رہے ...!!!! اس لیے ہمیں اعتبار کرنا پڑتا ہے ہر شاخ کے ''فارد '' پر.... میں اس علم کو مانتی ہوں جس کو میں خود حاصل کروں .....

''کن فیکون'' اور درمیانی راہ کی بہت اچھی لگی آپ کی...اللہ تعالی آپ کو اچھا رکھیں ..آمین
 

آوازِ دوست

محفلین
علم کی کوئی حتمی تعریف ممکن نہیں ہے کیونکہ یہ بذات خود ایک مسلسل تبدیل ہونی والی شے ہے۔ ایک ایسی شے جو ہمہ وقت تغیر میں ہو اسکو آپ کیسے ڈیفائن کریں گے؟
علم کی حتمی تعریف ایسی ناممکن بھی نہیں کیا ہوا جو یہ وکی پیڈیا یا گوگل پر نظر نہیں آرہی :) تبدیلی کا تسلسل اگر بے ربط نہ ہو تو تبدیلی کی خاصیت کھو دیتا ہے۔ کائنات میں کوئی ایک بھی چیز مستقل نہیں ہے اور کوئی سی بھی دو چیزیں یکساں نہیں ہیں تو اِن حالات میں تو آپ پھر کسی چیز کو بھی بیان نہیں کر سکتے۔ سیٹ بِلڈر نوٹیشنز پر غور کریں اگر کوئی سٹیٹمنٹ کسی سیٹ کی پراپرٹیز کو سیٹِسفائی کرے تو ہم اُس سٹیٹمنٹ کو اُس سیٹ کی ڈیفینیشن کے طور پر استعمال کرسکتے ہیں۔ سو آپ لفظ علم کو دو عدد کَرلی بریسِز میں رکھیں اور اِس کی پراپرٹیز پر غور کریں اور پھر ایک جُملہ لِکھ دیں ۔ یو ہیو ڈن :)
 

نور وجدان

لائبریرین
علم کی حتمی تعریف ایسی ناممکن بھی نہیں کیا ہوا جو یہ وکی پیڈیا یا گوگل پر نظر نہیں آرہی :) تبدیلی کا تسلسل اگر بے ربط نہ ہو تو تبدیلی کی خاصیت کھو دیتا ہے۔ کائنات میں کوئی ایک بھی چیز مستقل نہیں ہے اور کوئی سی بھی دو چیزیں یکساں نہیں ہیں تو اِن حالات میں تو آپ پھر کسی چیز کو بھی بیان نہیں کر سکتے۔ سیٹ بِلڈر نوٹیشنز پر غور کریں اگر کوئی سٹیٹمنٹ کسی سیٹ کی پراپرٹیز کو سیٹِسفائی کرے تو ہم اُس سٹیٹمنٹ کو اُس سیٹ کی ڈیفینیشن کے طور پر استعمال کرسکتے ہیں۔ سو آپ لفظ علم کو دو عدد کَرلی بریسِز میں رکھیں اور اِس کی پراپرٹیز پر غور کریں اور پھر ایک جُملہ لِکھ دیں ۔ یو ہیو ڈن :)

''سیٹ اپ ''جاننے کے بعد اپنا'' سیٹ اپ'' بنا ہے ان کا ۔۔۔اسکی تعریفیں پھر بھی حوالوں سے لی جا رہی ہیں
 

محمد امین

لائبریرین
میں اتنا ہی جواب دے سکتا ہوں جتنا مجھے علم ہے۔ ہوائی جواب دینے کی مجھے عادت نہیں الحمدللہ
میں نے سب ناموں پر تحقیق نہیں کی ، اور جس بات پر مجھے خود اطمئنان نہ ہو وہ میں نہیں کہتا۔ "ن" کے کافی اثرات میں نے دیکھے ہیں کہ اس میں کشش ہوتی ہے "ن" والے لوگ عوام کو اچھے لگتے ہیں اس میں مرد اور عورت کی تخصیص نہیں ہے۔ :)

مثلا نواز شریف؟
 

زیک

مسافر
زیک نظریہ ارتقاء پر بہت زیادہ دسترس رکھتے ہیں۔ اگر آپکو اس معاملہ میں شکوک و شبہات ہیں تو انسے رجوع کیا جا سکتا ہے۔
کیوں کانٹوں میں گھسیٹتے ہو یہ لفاظی کا فورم ہے انہیں سائنس سے کیا لینا دینا۔ میں تو ابھی تک اردو میں کہیں بھی ہومو نالیدی پر خبر بھی تلاش کرنے میں ناکام رہا ہوں۔
 

arifkarim

معطل
قران پاک کی ''سورۃ الممتحنہ'' اٹھایے اور پڑھیے کہ حضرت ابراہیم کا مذہب کیا تھا؟ اور حضرت اسماعیل کا مذہب کیا تھا ؟ اور حضور پاکﷺ کس مذہب کو آگے پھیلا رہے ہیں کہ وہ دینِ حنیف '' ہے اور دینِ حنیف کو ہی دعوت دی حضور پاکﷺ.... حضرت ابراہیم علیہ السلام جدِ امجد ہیں حضرت اسحقؑ اور حضرت اسماعیلؑ کے اور تمام پیغمبروں کا سلسلہ حضرت ابراہیم ؑ سے چلا ... اس لحاظ سے آپ نے مذہب کی بہت غلط تعریف کردی ہے ، عیسائیت تک جتنے پیغمبر...........حضرت اسحقؑ کی نسل سے اور حضور پاکﷺ حضرت اسماعیلؑ کی نسل ..... یہ تفریق اللہ تعالیٰ نے نہیں کی ہے . انسان کر دیتے ہیں .....!!!
یہودیت،عیسائیت اور اسلام ادیان ابراہیمی ہیں۔ اس سے انکار کسنے کیا ہے؟ پہلے بات کو سمجھیں پھر تبصرہ کریں۔
اسلام میں تو خود ادیان ابراہیمی پر چلنے والوں کو اہل کتاب کہا گیا ہے۔ آپ کا یہ ماننا ہے کہ یہ تینوں دین حنیف ہیں۔ اگر یہ سچ ہے تو انکی تعلیمات میں اتنا فرق کیوں؟

یہی مسئلہ جو آپ نے موسوی شریعت کا ابھارا..... ! حضورپاکﷺ کی نبوت کی ضرورت کیوں پیش آئی ... بہتر جانتے ہیں آپ .!
کیونکہ بقول اسلام کے اس سے قبل نازل ہونے والی شریعت میں لوگوں نے تبدیلیاں کی تھیں۔ جبکہ بحیرہ مردار کے طومار اور اس سے بھی پرانے یہودی بائبل کے صحیفے اس بات کی نفی کرتے ہیں کہ موصوی کُتب مقدسہ میں کوئی رد و بدل ہوئی:
https://www.probe.org/the-dead-sea-scrolls/

میں اس علم کو مانتی ہوں جس کو میں خود حاصل کروں .....
تو پھر فوراً سے بجلی، انٹرنیٹ، کمپیوٹر،موبائل فونز اور دیگر سائنسی ایجادات کا استعمال ترک کر دیں۔ کہ آپ تو ان سائنسی علوم کو مانتی ہی نہیں جنکی بنیاد پر یہ ایجادات کام کرتی ہیں؟ :)

''کن فیکون'' اور درمیانی راہ کی بہت اچھی لگی آپ کی...اللہ تعالی آپ کو اچھا رکھیں ..آمین
شکریہ :)

علم کی حتمی تعریف ایسی ناممکن بھی نہیں کیا ہوا جو یہ وکی پیڈیا یا گوگل پر نظر نہیں آرہی :)
آپ عجیب قسم کی ہٹ دھرمی کا شکار ہیں۔ اگر آپکو میرے سے علم کی تعریف نہیں مل رہی تو میری اور دیگر محفلینز کی رہنمائی کیلئے جو علم کی تعریف آپ نے سیکھ رکھی ہے وہ ہمیں بتا دیں۔ ان مضحکہ خیز قسم کی پہیلیوں میں کیوں الجھاتے ہیں؟ :)
 

آوازِ دوست

محفلین
آپ عجیب قسم کی ہٹ دھرمی کا شکار ہیں۔ اگر آپکو میرے سے علم کی تعریف نہیں مل رہی تو میری اور دیگر محفلینز کی رہنمائی کیلئے جو علم کی تعریف آپ نے سیکھ رکھی ہے وہ ہمیں بتا دیں۔ ان مضحکہ خیز قسم کی پہیلیوں میں کیوں الجھاتے ہیں؟ :)
آپ کیسےکہتے ہیں کہ میں نے آپ سے کوئی مضحکہ خیز قسم کی بات کی ہے :)
میں چاہتا ہوں کہ آپ تھوڑی سی اور کوشش کریں اور دیکھیں میں آپ کو ہنٹس بھی دے رہا ہوں :)
آپ ہار ماننے والے تو نہ تھے :)
 

arifkarim

معطل
آپ کیسےکہتے ہیں کہ میں نے آپ سے کوئی مضحکہ خیز قسم کی بات کی ہے :)
میں چاہتا ہوں کہ آپ تھوڑی سی اور کوشش کریں اور دیکھیں میں آپ کو ہنٹس بھی دے رہا ہوں :)
آپ ہار ماننے والے تو نہ تھے :)
اگر آپکی ہنٹس میں کوئی دم ہوتا تو میں پہلے ہی آپکی علمی پہیلی بوجھ لیتا۔ علم کی جو تعریف میں نے بیان کی ہے، یقیناً آپ اس سے متفق نہیں ہیں۔ تو جواب میں جو تعریف آپ کو پسند ہو وہ بیان کر دیں۔ اگر معقول ہوئی تو اسےہم بھی تسلیم کر لیں گے۔ یوں ہم دونوں کے علم میں اضافہ ہی ہوگا۔
 

آوازِ دوست

محفلین
چلیے میں آپ کی تعریف کو تسلیم کرنے کو تیار ہوں کہ علم اور سائنس ایک ہی چیز ہیں لیکن اپنی مرضی کے کوئی سے دو لوگ اور ڈھونڈ دیں جو آپ کی بات کو دُرست تسلیم کرتے ہوں۔ تو ہے نا وِن وِن گیم :)
 
Top