7500 ایکٹر پر قائداعظم سولر پارک ، شمسی توانائی ، سولر انرجی پارک

یہ گنج ہائے گراں مایہ خود تو پاکستان سے باہر دوسرے ملکوں میں فیکٹریاں لگا رہے ہیں اور دوسروں کو کہتے ہیں کہ "کوئی کمپنی پاکستان میں آکر یہ فیکٹری لگادے"


1997 میں کراچی کی ایک چمڑہ فیکٹری کے مالک کے افس میں بیٹھا تھا جہاں میں کرومیم ریکوری اور ری یوز پر کام کررہا تھا۔ وہ مالک کہنے لگا کہ میں اپنی فیکٹریز جلد بنگلہ دیش منتقل کررہا ہوں۔ شاید اب تک کربھی چکا ہو۔ یہی حال ٹیکسٹائل کا ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
یہ گنج ہائے گراں مایہ خود تو پاکستان سے باہر دوسرے ملکوں میں فیکٹریاں لگا رہے ہیں اور دوسروں کو کہتے ہیں کہ "کوئی کمپنی پاکستان میں آکر یہ فیکٹری لگادے"
پاکستانی صنعت کاروں کو کیا ہوا ہے ؟ وہ فیکڑی لگائیں ، کیا انہیں کسی نے منع کیا ہے؟
 

الف نظامی

لائبریرین
وزیراعلی پنجاب شہبازشریف نے قائداعظم سولرپارک منصوبے کی تعمیر کا اففتاح کردیا، 200 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے اس منصوبے سے ایک ہزار میگاواٹ بجلی حاصل ہوسکے گی.
بہاولپور کے علاقے نوسربلوچاں میں وزیراعلی پنجاب شہبازشریف کو قائداعظم سولرپارک کے لئےمختص کی گئی 10 ہزار ایکڑ اراضی اور منصوبے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، اس موقع پر شہباز شریف نے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب کوملک کا بہترین حصہ بنائیں گے، نئے ہوٹل، ایئرپورٹ ، نئی سڑکیں اور نئے شہرآباد ہوں گے۔ اس کے لئے موجودہ حکومت جنوبی پنجاب کی تاریخ کی سب سےبڑی سرمایہ کاری کررہی ہے، انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں 31 مارچ تک 100 میگا واٹ بجلی بنائی جائے گی، جبکہ باقی 900 میگاواٹ کے لئے بجلی کی ترسیل کا نظام بنانا پڑے گا جس کے بعد امید ہے کہ ایک سال میں ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی۔
 

الف نظامی

لائبریرین
1102069708-1.jpg

1102069708-2.gif
 

ماسٹر

محفلین
جرمنی میں بہت سے لوگوں نے اپنے گھروں پر سولر لگائے ہوئے ہیں -
ہمارے ملک میں جو لوگ یہ کام کر سکتے تھے انہوں نے انرجی پیدا کرنے کی بجائے جنریٹروں کی مدد سے دن رات انرجی زائع کرنے اورفضاء کو گندا کرنے کی فیکٹریاًں چلا رکھی ہیں -
 

الف نظامی

لائبریرین
قائداعظم سولر پارک مکمل کر لیا گیا، 100 میگا واٹ بجلی حاصل ہو گی
بہاولپور میں قائداعظم سولر پارک کو مکمل کر کے آپریشنل کر لیا گیا ہے جبکہ قومی نظام کے ساتھ منسلک کرنے کے لئے ٹرانسمیشن لائن کو بچھانے کا کام کیا جا رہا ہے۔ پنجاب میں بجلی کی مجموعی طلب پانچ ہزار اور سپلائی تین ہزار چار سو میگاواٹ ہے جبکہ ایک ہزار چھ سو میگاواٹ کا شارٹ فال لوڈ شیڈنگ سے پورا کیا جا رہا ہے تاہم سولر پارک سے بجلی سپلائی ملنے کے بعد مجموعی شارٹ فال ایک ہزار پانچ سو رہ جائے گا۔ وزیر اعلی پنجاب کا کہنا ہے چین کے تعاون سے توانائی کے مزید منصوبے شروع کیے جائیں گے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
اگر آپ میں سے کسی ایک کو یہ معلوم ہو جائے کہ حکومت پاکستان کا غیر ملکی کمپنی سے کیا جانے والا یہ معاہدہ اس قدر مہنگا کیوں ہے؟ لوگ یہ جاننے کے بعد یقینااس بات پر سوچنے میں مجبور ہو جائیں گے کہ ان پر ایسا ظلم و ستم کب تک ہوتا رہے گا؟۔۔۔۔۔ ہمارے ملک میں فرنس آئل سے بجلی پیدا کرنے والے جو پاور پلانٹس اس وقت کام کر رہے ہیں ان سب کا ٹیرف 16 سینٹ فی کلو واٹ مقرر ہے اور قائد اعظم سولر پارک کے نام سے منظور کئے جانے والے ٹیرف کا نرخ ان کے مقابلے میں22 سینٹ فی کلو واٹ منظور کیا گیا ہے۔قوم کے ساتھ یہ ظلم جو چند ماہ بعد بجلی کے بلوں میں ایک بار پھر بے تحاشہ اضافے کی صورت میں سامنے آنے والا ہے کس کو نوازنے کیلئے کیا گیا ہے؟ سیا ستدانوں کی بات چھوڑ دیں اس ملک کی وہ بیوروکریسی جو اس معاہدے کو تیار کرنے میں مصروف رہی ہے اسے ماں جیسے وطن پاکستان اور اس کے اندر رہنے والے80 فیصد سے زائد مجبور اور بے بس عوام کے خلاف کیا جانے والا معاہدہ کرتے وقت یہ خیال کیوں نہیں آیا؟۔ کیا قائداعظم کے نام سے قائم کیے جانے والے اس بم نما معاہدے کو پاکستان کے غریب عوام پر پھینکتے ہوئے ایک لمحے کیلئے بھی ان کا ہاتھ نہیں کانپا؟ کیا ایک لمحے کیلئے بھی کسی ایک نے بھی یہ سوچنے کی زحمت گوارا نہیں کی کہ اسی طرز کے اور اسی طاقت کے سولر پارکس کا بھارت اور بنگلہ دیش نے جب ایک غیر ملکی کمپنی سے معاہدہ کیا تو اس ملک کی حکومت اور اس بیوروکریسی نے اس کا ٹیرف 10 سینٹ سے بھی کم رکھا؟ اور آپ نے بائیس سینٹ رکھ دیا۔ دنیا بھر میں سولر پارک بنانے والے لوگ حیرانی سے ایک دوسرے سے پوچھ رہے ہیں کہ
'' کیا پاکستان کی حکومت اور اس میں بیٹھے ہوئے اعلیٰ سرکاری افسران اور خزانے کے وزیر سمیت کسی نے بھی نہ سوچا کہ دوسرے تمام ایشیا ئی ممالک کے مقابلے میں قرضوں میں گردن تک ڈوبے ہوئے پاکستان نے بجلی پیدا کرنے کا اس قدر مہنگا ترین یہ ٹیرف کیوں منظور کیا؟

کیا ان میں سے کسی کو بھی ایک لمحے کیلئے یہ خیال نہیں آیا کہ دنیا بھر میں لوگ سوال اٹھائیں گے کہ بھارت اور بنگلہ دیش میں دس سینٹ فی کلو واٹ اور اس کے مقابلے میں پاکستان میں اس کے دو گنا سے بھی زیا دہ 22 سینٹ فی کلو واٹ ٹیرف کیوں؟
جب یہ معاہدہ ہونے جا رہا تھا تو اس وقت پاکستان میں ورلڈ بینک کے کنٹری ہیڈ ''Rachid '' نے پاکستان کی ایک اہم ترین شخصیت سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں بتا دیا کہ اس قدر مہنگے ٹیرف کیلئے ہماری مدد کی توقع مت رکھیے گا۔جب سولر پارک کے ٹیرف کا یہ معاہدہ ہونے جا رہا تھا تو کیا کسی نے یہ پوچھنے کی زحمت گوارا کی کہ چین کےGol mud، بھارت کے ولسپنسولر انرجی پروجیکٹ، فرانس کے Toul Rosseresسولر پروجیکٹ، یوکرین کےperona سولر پارک اور نیوزی لینڈ،آسٹریلیا، برازیل، چلی، ڈنمارک، فن لینڈ، بلغاریہ، ایری زونا اور کیلیفورنیا میں سولر پارک سے حاصل کی جانے والی بجلی کا فی کلو واٹ کیا نرخ ہے؟
 

الف نظامی

لائبریرین
صحرا میں بہت دھوپ ہوتی ہے لہذا یہاں شمسی توانائی کا منصوبہ لگانا بہت موزوں ہوتا ہے۔ لیکن دھوپ کی کثرت کے ساتھ ساتھ صحرا میں گرد بھی بہت زیادہ ہوتی ہے اور صحرائی طوفان بہت زیادہ گرد پھیلاتے ہیں جو کسی بھی شمسی توانائی کے منصوبے کی کارکردگی کو متاثر کر سکتی ہے۔
لہذا شمسی توانائی کے کسی بھی ایسے منصوبے کو جو صحرا میں لگایا گیا ہو وہاں سولر پینلز کو گرد سے صاف کرنے کا مسئلہ بھی درپیش ہوتا ہے۔ایک شماریات کے مطابق گرد کےطوفان کی وجہ سے کارکردگی میں 60 فیصد کمی واقع ہوجاتی ہے۔

اس مسئلہ کا حل مستقل بنیادوں پر گرد کی خودکار صفائی کرنا ہے چونکہ لاکھوں سولر پینلزکو مینول (دستی) طریقہ کار صاف کرنابہت مشکل ہے۔
اس مقصد کے لیے ایک خود کار روبوٹ تیار کیا گیا ہے جس کا نام
(NO-water Mechanical Automated Dusting Device)
NOMADD ہے۔
جس کو شاہ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ماہرین نے تیار کیا ہے۔

نتائج
پہلے: سولر پینل پر موجود گرد کے ذرات ؛ 50 فیصد میگنی فیکیشن ، درمیانے درجے کے گرد طوفان کے بعد جس کے نتیجے میں کارکردگی میں 30 فیصد کمی واقع ہوئی۔
828211.jpg

بعدمیں: گرد کی صفائی پینل کی سطح کو خراش پہنچائے بغیر؛ کارکردگی 99 فیصد
7563200.jpg
 
Top