لو
تبسم بہنا یہ ایک
رسمی تعارف ہے جو محفل میں شامل ہوچکا ہے ۔ پھر ہوتے ہوتے سبھی احباب کو معلوم ہوہی گیا کہ وہ پری جس کا ذکر یہاں محفل کو پرستان بنائے دیتا تھا ۔۔ وہ جس کے لیے میرا ایک ایک لفظ صفحہ قرطاس پر منتقل ہوتا ہے ۔۔ وہ جو سراپا میں ہوں وہ میں جو سراپا غزل ہے یعنی ہم مغزل یک قالب یک جان ہیں ۔ سب سے پہلے
فاتح الدین بشیر محمود بھائی بھائی کے علم میں یہ بات تھی جب کہ محفلین کو بھی ابھی علم نہ تھا۔۔ ہوتے ہوئے خوشبو کی طرح یہ بات پھیل گئی اور سبھی جاننے لگے ہیں ہم کون ہیں ۔۔ ایک طویل بحث کے بعد ابتدا میں میں نے غزل سے کہا تھا کہ میرے حوالے سے تعارف ابھی نہیں دیتے اور تم دیکھ لینا کہ بغیر کسی مرعوبیت کے سبھی احباب تمھیں اتنا ہی مقام اتنی ہی عزت دیں گے جس تکریم کی تم حق دار ہو ۔۔ 4 گھنٹے خفا ہونے کے بعد
میری جان نے میری بات مان لی اور اللہ نے میرے مان کی عزت رکھی کہ احباب نے بغیر کسی تعلق کی لاگ کے میری بیگم کو وہی عزت دی جو اس محفل کے جملہ محفلین کا خاصہ ہے ۔۔ محفل میں سب سے پہلے بھابھی کا لفظ
محمد خلیل الرحمٰن نے میری جان کے لیے برتا پھر یکے بعد دیگرے سبھی دوست احباب یہ بات جان چکے ہیں ۔۔ یہ تعارف ابھی جاری ہے گڑیا ۔۔ مگر بجلی جانے کا وقت ہے ۔۔ میری جان کا تعارف میں ہوں اور میرا تعارف میر ی
میری پٹھانی میری جان میری کائنات ہے ۔۔ میرا ہر لفظ ہے کہ کبھی شعر کی ہیت میں سامنے آتا ہے کبھی نثر کی ہیت میں ۔۔۔ لفظ اپنی وقعت کھو دیتے ہیں جب میں کچھ لکھنے بیٹھتا ہوں۔۔۔ انشا اللہ جلد یا بدیر ضرور یہ تعارف شامل کروں گا۔۔ جیتی رہو گڑیا رانی ۔۔