یقیناً آپ کے لیے مشکل ہے۔
کچیاں اکھیاں۔۔۔
کہتے ہیں کسی جنگل میں کچھ جانور شیر کے شکار کرنے کے بارے میں گفت و شنید کر رہے تھے۔ گیدڑ نے پوچھا کہ کیسے پتہ لگتا ہے کہ شیر اب شکار کرنے والا ہے۔ گدھے نے جواب دیا کہ جب اس کی آنکھیں لال سرخ ہو جاتیں ہیں تو پھر وہ شکار کرتا ہے۔
چند دن بعد گیدڑ نے پورے محلے کو بتایا کہ آج وہ شکار کر کے لائے گا۔۔۔گدھے کو ساتھ لیا اور تھوڑی دور جا کر بولا۔۔ دیکھو میری آنکھیں لال ہوئیں ہیں۔۔ گدھے نے نا میں جواب دیا، پھر تھوڑی دیر بعد وہی سوال، گدھے کا وہی جواب،۔۔جب پانچ، چھ بار گیدڑ سوال کر چکا تو گدھے نے تنگ آ کر کہا کہ ہاں اب ہو گئی ہیں۔ گیدڑ نے اپنے تئیں خود کو شیر سمجھا اور ایک ہاتھی پر حملہ کر دیا۔ ہاتھی نے سونڈ میں لپیٹ کر گھما کر زمین پر پٹخا ۔۔اور گیدڑ صاحب ہائے ہائے کرتے اٹھ کر بھاگ نکلے۔ کسی اور جانور نے پوچھا تم تو شکار کرنے گئے تھے۔۔ کیا ہوا۔۔ بولا کچھ نہیں 'گدھے نے کچیاں اکھیاں مروا دیا ہے۔
اس سے ضرب المثل وجود میں آئی، کچی اکھی یا کچیاں اکھیاں مروانا
اور
براہ کرم اسے ضرب المثل ہی سمجھا جائے۔