ماہی احمد
لائبریرین
بعد میں فادرِ محترم کا کیا ہوا؟
ہاااا آپ لوگ مذاق بنا رہے ہیں۔اکیلے ٹنگے رہ گئے۔
ویری بیڈ۔
بعد میں فادرِ محترم کا کیا ہوا؟
ہاااا آپ لوگ مذاق بنا رہے ہیں۔اکیلے ٹنگے رہ گئے۔
اسٹدیآپ یہ بتائیں علامہ اقبال یونیورسٹی سے کیا کر رہے ہیں آپ؟؟؟
ہاااا آپ لوگ مذاق بنا رہے ہیں۔
ویری بیڈ۔
جنہوں نے اپنے پیرنٹس کو اکیلے چھوڑا ہو گا انہیں پھر خود بھی اکیلے رہنا پڑے گاحقیقت بیان کی ہے۔اولاد جب جوان ہوتی ہے تو اکثر والدین تنہائی کا شکار ہو جاتے ہیں۔
کون سی ڈگری کے لئیے؟
یہ اصول بہت سے لوگوں کو اس وقت سمجھ آتا ہے جب وہ اکیلے ہو جاتے ہیں۔جنہوں نے اپنے پیرنٹس کو اکیلے چھوڑا ہو گا انہیں پھر خود بھی اکیلے رہنا پڑے گا
یہ تو اصول ہے، جیسا کرو گے ویسا بھرو گے۔
بیچلر ان ماس کمیونیکیشنکون سی ڈگری کے لئیے؟
شنیدہ کَے بود مانند دیدہ !چلو پھر تفصیل لکھ کر بتاو۔
فادر ِ محترم منصبِ پدری کی ذمہ دار یوں سے عہدہ برا ہوئے۔ ۔۔بعد میں فادرِ محترم کا کیا ہوا؟
بالکل۔یہ اصول بہت سے لوگوں کو اس وقت سمجھ آتا ہے جب وہ اکیلے ہو جاتے ہیں۔
مطلب؟شنیدہ کَے بود مانند دیدہ !
سنی ہوئی (بشمول بتائی ہوئی) بات دیکھی ہوئی جیسی کہاں ہوتی ہے! (کہاں ۔ نافیہ)
جنہوں نے اپنے پیرنٹس کو اکیلے چھوڑا ہو گا انہیں پھر خود بھی اکیلے رہنا پڑے گا
یہ تو اصول ہے، جیسا کرو گے ویسا بھرو گے۔
یہ اصول بہت سے لوگوں کو اس وقت سمجھ آتا ہے جب وہ اکیلے ہو جاتے ہیں۔
سنی ہوئی (بشمول بتائی ہوئی) بات دیکھی ہوئی جیسی کہاں ہوتی ہے! (کہاں ۔ نافیہ)
بات تو یہ ہے نا کہ اتنے سخت حالات میں انہوں نے سب کو پروٹیکٹ کیاویسے اس کلپ والے ’’فادرِ محترم‘‘ تنہا تو نہیں رہ گئے تھے۔
جب جھکڑ تھم گئے تو ان کے وجود سے ان کی ’’نصف بہتر‘‘ تین بچوں سمیت نکلیں اور ان کے ساتھ الگنی پر ٹنگ گئیں۔
جی بالکل درست ۔ ہماری تو یہ روایت ہے اور اس کا پاس بھی رکھا جاتا ہے۔ مغرب میں شاید ایسا نہیں۔ تاہم اس کلپ کی اچھی بات یہی مشرقی تہذیب کا مَس ہے۔بات تو یہ ہے نا کہ اتنے سخت حالات میں انہوں نے سب کو پروٹیکٹ کیا
ہمارے ہاں ایسا ہی ہوتا ہے کہ فادرز یا جو بھی فیملی کے بڑے ہوتے ہیں وہ خود باہر کی دنیا کی ساری پریشانیاں جھیل کر اپنے گھر والوں کو ان سے بچانے کی کوشش کرتے ہیں
بات تو یہ ہے نا کہ اتنے سخت حالات میں انہوں نے سب کو پروٹیکٹ کیا
ہمارے ہاں ایسا ہی ہوتا ہے کہ فادرز یا جو بھی فیملی کے بڑے ہوتے ہیں وہ خود باہر کی دنیا کی ساری پریشانیاں جھیل کر اپنے گھر والوں کو ان سے بچانے کی کوشش کرتے ہیں