تلمیذ

لائبریرین

ساقی۔

محفلین
ساقی بھائی کے "ہمزاد" کے چکر میں ہمیں ہمارے "ہمزاد" نے کہاں کہاں نہیں گھمایا ، پھرایا اور بھٹکایا۔۔۔

اعوذ باللہ من شر نفسی ومن شر کل دابۃ ومن شر کل شیطان الرجیم۔۔۔
اللہ عزوجل آپ سب بھائیوں کو بھی اپنے حفظ و امان میں رکھے۔۔۔

جیہڑی شے یار کنوں نکھیڑے اونکوں بھاہ لا۔۔۔ ۔۔۔ ۔

تو اس سے ثابت ہوا کہ ہمزاد بندے کو گمراہ کرنےمیں کوئی کسر نہیں چھوڑتا :)
 

نایاب

لائبریرین
کھودا پہاڑ نکلا چوہا اصل ہمزاد کے بارے میں کوئی بھی کچھ نہ بتا سکا کہ اصل میں ہمزاد ہوتا کیا ہے
ہم جیسوں کے پہاڑ کھودنے پہ چوہا ہی نکل آئے تو غنیمت ہے ۔۔۔۔۔۔۔ محترم روحانی بابا جی
ذرا اپنی زنبیل " روحانی " کو کھنگالیں ۔ اور نکال کر سر آئینہ رکھ دیں " ہمزاد " اصل ۔۔۔۔
ہم کہ منتظر و مشتاق بیٹھے ہیں ۔۔۔۔۔۔ بہت دعائیں
 

باباجی

محفلین
میں نے تصوف کی جو کتابیں پڑھیں ہیں ان میں سے کچھ یہ ہیں۔
مکاشفۃ القلوب مصنف امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ
کیمائے سعادت مصنف امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ
منہاج العابدین مصنف امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ
کشف المحجوب مصنف سید علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ
تذکرۃ الاولیا مصنف شیخ فرید الدین عطار رحمۃ اللہ علیہ
ان ساری کتابوں کا ماخذ قرآن و سنت ہی ہے۔ ان سب کتابوں میں تصوف کی ہی تفصیل بیان کی گئی ہے۔ مختصر لفظوں میں آپ سکتے ہیں کہ ایسا بندہ بننا جو اللہ کو پسند آجائے۔
کیا آپ نے ان کتابوں کو پڑھا ہے؟
کم از کم آپ منہاج العابدین مصنف امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ کا ضرور مطالعہ کریں۔ :)
"الفتح الربانی" ۔۔ مصنف : حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ
یہ کتاب بھی ضرور پڑھیں
 

باباجی

محفلین
السلام و علیکم
بہت خوب دھاگہ علم و حکمت سے بھری باتیں
کہاں سے شروع ہوا اور کہاں ختم ۔۔ لطف آگیا ۔۔۔ مجھے پہلے کافی الجھن ہوتی تھی کہ دھاگہ اصل موضوع سے اکثر ہٹ جاتا تھا لیکن اس دھاگے میں جتنے بھی موضوع زیر بحث آئے سب کے سب زبردست تھے ۔۔ تمام احباب نے مختلف افکار سے تعلق ہونے کے باوجود بد مزگی پیدا ہونے نہ دی ۔۔ یہی اس دھاگے کا حسن ہے ۔
یہ تمام دھاگہ پڑھ کر یہ معلوم ہوا کہ ہر کوئی اپنے اندرعلوم کا ذخیرہ لئے بیٹھا ہے اور اس مجمع کے انتظار میں ہے جو اس ذخیرہ کی قدر و تعریف کرے اور فائدہ اٹھائے ۔۔ بھئی مجھے تو بہت فائدہ ہوا بہت کچھ سیکھنے کو ملا ۔۔
دنیا میں شروع سے لے کر آج تک انسان کو علم نے ترقی دی، جستجو نے ترقی دی ۔۔ کتنے ہی علوم اتارے گئے جن سے لاکھوں کروڑوں انسانوں نے حسب منشاء فائدہ بھی اٹھایا اور نا تجربہ کاری کی وجہ سے نقصان بھی ہوا ۔۔ لیکن حضرت انسان کا دماغ بھی سب سے طاقتور رہا کہ کئی جگہ ان علوم سے ایسے کھیل گیا کہ علوم بھی حیران رہ گئے ۔۔۔پر
یہ حقیقت اٹل ہے علوم یہیں رہ جاتے ہیں انسان راہی عدم ہوجاتا ہے
اس دھاگے میں کی گئی تمام باتیں بالکل ٹھیک ہیں ۔۔ تمام علوم حق ہیں لیکن ہر کوئی ریاضی دان نہیں ہوسکتا، کیمیا گر نہیں ہوسکتا، آہن گر نہیں ہو سکتا ۔۔۔ ہر انسان اپنی دلچسپی کی شے یا بات تلاش کرتا ہے ۔۔ جیسے کہ میں نے یہ 16 صفحات کا دھاگہ پہلے پڑھا پھر یہاں کچھ لکھنے کی جسارت کر رہا ہوں ۔۔ ہمزاد کا وجود بیشک ہے میری معلومات کے مطابق اپنی طاقت و سوچ کی انتہا کی مجسم شکل ہمزاد کہلاتی ہے اور جب آپ مکمل ارتکاز کے ساتھ اس کو اپنے سامنے لے آتے ہیں تو بلا شبہ آپ بے انتہا طاقت کے مالک ہوتے ہیں ۔۔لیکن اس کے ساتھ ایک بہت بڑی طاقت کے تابع ہوتا ہے وہ ہمزاد اور وہ طاقت ہے قوت فیصلہ ۔۔ یہ فیصلہ کہ اس سے اچھے کام لینا ہیں یا برے یا کہ کوئی نہیں لینا ۔۔ پر اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ہمزاد ایک منفی قوت ہے اور اسے قابو وہی کرنے کی کوشش کرتا ہے جو خود کو دوسروں سے ممتاز دیکھنا چاہتا ہو اور اس کے لیئے کچھ بھی اچھا یا برا کرجانے کی سوچ رکھتا ہو ۔
لیکن جو اللہ کی رضا میں راضی رہ جانے کی کوشش کرتا ہے اُس کے محبوب کی پیروی کو زندگی کا مقصد بنا لیتا ہے اسے کیا کسی ہمزاد یا اسم اعظم کی ضرورت ۔۔
بیشک آجکل بہت سے لوگ مختلف علوم حاصل کرنے کی جستجو میں رہتے ہیں ۔۔ مجھے بھی مخفی علوم کی جانکاری کا شوق ہے پریکٹیکل کا شوق ہے ۔۔
بیشتر لوگ ایسے علوم حاصل کرکے اپنی عاقبت اور لوگوں کی دنیا خراب کر رہے ہیں اخبارات میں اشتہار دیتے ہیں بلکہ آجکل تو خواتین بھی اس میدان میں خم ٹھونک کر اتر آئیں ہیں ، کیا ہے یہ سب ؟؟؟
کیا یہ علوم، ہمزاد کا قابو کرنا، جنات کی حاضری، ارواح سے بات، نجوم و رمل، سیفی و سفلی و نوری
آخرت میں کام آئیں گے ؟؟؟
میں کم عمری میں ہی اس طرح کے کاموں میں پڑ گیا ، فائدہ بھی ہوا اور نقصان بھی ۔۔ علم بھی حاصل ہوگیا لیکن سکون نہ حاصل ہوا تشنگی رہی
پھر ایک شخصیت سے ملاقات ہوئی دھان پان سی ، ہومیو پیتھک ڈاکٹر ، والدین کے خدمت گزار ، غصہ سے انتہائی اجتناب کرنے والے
بولے کے یار فراز چھوڑو یہ سب نماز پڑھو کہ یہ فرض ہے درور پڑھو کہ برکت و رحمت نازل ہوگی ، ماں باپ کی خدمت کرو، اللہ کے بندوں کا خیال رکھو، قرآن کی تلاوت کرو، حلال رزق کی جستجو کرو ، اللہ کی رضا میں راضی رہنے کی کوشش کرو ۔۔۔ علم حاصل ضرور کرو تاکہ اس کا نفع نقصان کا علم ہو اور تم اس کے ذریعے کسی کی مدد کر سکو جو انجانے میں کسی مشکل کا شکار ہوگیا ہو ۔۔
اس دھاگے سے مجھے ایسی بہت سی معلومات حاصل ہوئیں جن کے ذریعے میں کسی کی مدد کر سکوں گا کیونکہ میں جو یہ نک نیم باباجی رکھا ہوا ہے اس کے حوالے سے اور خاندانی حوالے سے اکثر لوگ مجھ کم علمے سے کچھ ایسا سوال کردیتے ہیں کہ جس کے جواب میں "نا" کہنا میرے لیئے بہت مشکل ہوجاتا ہے ۔۔
ہر کسی کو اس کی اپنے علم پر مکمل اور پریکٹیکل دسترس ہی کامل کرتی ہے اور ہم ایک وقت میں ایک کام میں کامل ہو سکتے ہیں معلومات تو سطح کا کام کرتی ہیں اصل شے تو عمل ہے ۔۔
اللہ ہم سب کو ہدایت عطا فرمائے
آمین
 
ہم جیسوں کے پہاڑ کھودنے پہ چوہا ہی نکل آئے تو غنیمت ہے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ محترم روحانی بابا جی
ذرا اپنی زنبیل " روحانی " کو کھنگالیں ۔ اور نکال کر سر آئینہ رکھ دیں " ہمزاد " اصل ۔۔۔ ۔
ہم کہ منتظر و مشتاق بیٹھے ہیں ۔۔۔ ۔۔۔ بہت دعائیں
یار زیادہ تفصیل سے ادھر نہیں بتا سکتا ہوں کیونکہ عوام الناس کے سامنے کرنے والی بات نہیں ہے البتہ سارے لطائف کے جاگ جانے کے بعد یا بالفاظ دیگر کنڈال شکتی بیدار ہونے کے بعد انسان ایک سپر مین بن جاتے ہیں ہمارے بچپن تو نہیں لیکن غالبا نویں دسویں کے زمانے میں ایک کارٹون لگتا تھا اس کا نام تھا کیپٹن پلانٹ اس میں جب بچے مشکل کے وقت اپنی اپنی رنگز یعنی انگشتریوں کو مخصوص انداز میں گھماتے تھے تو ان رنگز سے مختلف رنگوں کی لہریں نکلتی تھیں اور پھر یہ لہریں آپس میں مل کر ایک شکل ترتیب دیتی تھیں جو کہ سپر مین کی طرح کا بندہ ہوتا تھا یعنی وہ ہوا میں اڑ سکتا تھا پانی پر چل سکتا تھا کسی بھی عمارت کو یا درخت کو جڑ سے اکھیڑ لیتا تھا وغیرہ وغیرہ
سلطان باہو رحمۃ اللہ علیہ نے نو جثوں کا ذکر اپنی تصنیف لطیف نور الہدیٰ میں بیان کیا ہے اور یہی ایک مکمل ہمزاد ہوتا ہے کتاب پڑھنے کے بعد اگر سمجھ نہ آئے تو اوپر کارٹون والی تمثیل سے سمجھنے کی کوشش کیجئے گا
 

ساقی۔

محفلین
یار زیادہ تفصیل سے ادھر نہیں بتا سکتا ہوں کیونکہ عوام الناس کے سامنے کرنے والی بات نہیں ہے البتہ سارے لطائف کے جاگ جانے کے بعد یا بالفاظ دیگر کنڈال شکتی بیدار ہونے کے بعد انسان ایک سپر مین بن جاتے ہیں ہمارے بچپن تو نہیں لیکن غالبا نویں دسویں کے زمانے میں ایک کارٹون لگتا تھا اس کا نام تھا کیپٹن پلانٹ اس میں جب بچے مشکل کے وقت اپنی اپنی رنگز یعنی انگشتریوں کو مخصوص انداز میں گھماتے تھے تو ان رنگز سے مختلف رنگوں کی لہریں نکلتی تھیں اور پھر یہ لہریں آپس میں مل کر ایک شکل ترتیب دیتی تھیں جو کہ سپر مین کی طرح کا بندہ ہوتا تھا یعنی وہ ہوا میں اڑ سکتا تھا پانی پر چل سکتا تھا کسی بھی عمارت کو یا درخت کو جڑ سے اکھیڑ لیتا تھا وغیرہ وغیرہ
سلطان باہو رحمۃ اللہ علیہ نے نو جثوں کا ذکر اپنی تصنیف لطیف نور الہدیٰ میں بیان کیا ہے اور یہی ایک مکمل ہمزاد ہوتا ہے کتاب پڑھنے کے بعد اگر سمجھ نہ آئے تو اوپر کارٹون والی تمثیل سے سمجھنے کی کوشش کیجئے گا

جناب !
خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کی کتاب‘‘مراقبہ’’ میں ان لطائف کا ذکر ہے۔ کیا مراقبہ کے علاوہ بھی ان لطائف کو کسی طریقے سے بیدار کیا جا سکتا ہے۔ نیز ان لطائف کی بیداری میں کتنا عرصہ درکار ہوتا ہے ۔
لطیفہ نفس کو ہی شاید تھرڈ آئی یا تیسری آنکھ کہتے ہیں۔ جس انسان کا لطیفہ نفس یا تیسری آنکھ کھل جاتی ہے وہ نظروں سے اوجھل مخلوقات کو با آسانی دیکھ سکتا ہے

(وضاحت کر دوں کہ میں سپر مین نہیں بننا چاہتا)
 
آخری تدوین:

ساقی۔

محفلین
مراقبہ کا طریقہ۔(یہ عظیمی صاحب کا نہیں)
لطیفہء قلب

ہر نماز کے بعد تسبیحاتِ مسنون
ذکر تعداد طریقہ
سُبْحَانَ اللّٰہْ 33 مرتبہ نماز والی مسنون تسبیحات تمام عمر جاری رہیں گی اس لئے ان میں تبدیلی نہیں ہو گی۔
اَلْحَمْدُلِلّٰہْ 33 مرتبہ
اَﷲُ اَکْبَرْ 34 مرتبہ
کلمہ طیبہ 3 مرتبہ
درود ابراھیمی 3 مرتبہ
استغفار 3 مرتبہ
آیت الکرسی 1 مرتبہ

مسنون تسبیحات
ذکر تعداد طریقہ
کلمہ سوم 100 مرتبہ یہ ہمیشہ کیلئے ہے ، روزانہ
درود شریف 100 مرتبہ
استغفار 100 مرتبہ

ایصال ثواب

ایک بار سورہ فاتحہ اور 3 بار سورہ اخلاص پڑھیں۔ اس کا ثواب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اور تمام انبیاء کرام علیھم السلام کو اور صحابہ رضی اللہ تعالی عنھم کو اور چاروں سلسلوں کے مشائخ کرام رحمت اللہ علیھم کو بخشیں۔
آنکھیں بند ، زبان بند ، سینہ قبلہ رُخ، تصور یہ کہ دل اﷲ، اﷲ، کر رہا ہے اور اﷲ تعالیٰ دل کو محبت کے ساتھ دیکھ رہا ہے۔
lateefa-qalb.png



مزید تفصیلات یہاں سے مل سکتی ہیں
 
آخری تدوین:
یہ طریقہ جو عظیمی صاحب کا ہے پتہ نہیں کہ یہ کون سا طریقہ ہے لیکن صوفیانہ طریقہ یہ نہیں ہے صوفیانہ طریقہ کار میں قلب اور روح کے درمیان میں سر ہوتا ہے اور نفس ناف کے پاس اور خفی دونوں آنکھوں کے درمیان اور اخفیٰ سَر (راس) میں جہاں پر بال نہیں ہوتے ہیں یعنی اگر کسی بندے نے اچھے طریقے سے کنگھی کی ہو تو اس کے سر میں جو بغیر بالوں کی ٹاکی سی ہوتی ہے کے مقام پر ہوتا ہے ان مقامات کو جگانے کے اپنے اپنے طریقے ہیں صوفیانہ طریقے الگ ہیں اوریوگا کے ذریعے الگ طریقے سے بیدار کیا جاتا ہے میں اس تفصیل میں نہیں جانا چاہتا ہوں کیونکہ یہ میرا طریقہ نہیں ہے۔
 
Top