مجھے یوں لگ رہا ہے کہ ہماری بہن شزہ مغل نے اپنی کسی اسائنمنٹ کی تیاری کے لئے یہ دھاگہ کھولا ہے۔
دیکھا !!!میں اکنامکس میں 0 ہوں
مجھے یوں لگ رہا ہے کہ ہماری بہن شزہ مغل نے اپنی کسی اسائنمنٹ کی تیاری کے لئے یہ دھاگہ کھولا ہے۔
دیکھا !!!میں اکنامکس میں 0 ہوں
جی دیکھ لیا ہے۔دیکھا !!!
اس سوال کا تعلق آپ کے نصاب سے ہے اور میں نے نصابی اکنامکس بالکل نہیں پڑھی البتہ عملی تجارت کا تجربہ ہے۔ میں آپ کو غلط مشورہ نہیں دینا چاہتا۔جی دیکھ لیا ہے۔
بھیا آپ بھی تو مدد کر دیجیئے نا
بھیا آپ بھی تو مدد کر دیجیئے نا
البتہ میں "ایک ماہر اقتصادیات کے طور پر سوچیئے اور پاکستان کی مجموعی مانگ، قومی آمدنی اور مجموعی طور پر معیشت پر سرکاری اخراجات میں اضافے کے اثرات پر بات چیت کریں۔"اس سوال کا تعلق آپ کے نصاب سے ہے اور میں نے نصابی اکنامکس بالکل نہیں پڑھی البتہ عملی تجارت کا تجربہ ہے۔ میں آپ کو غلط مشورہ نہیں دینا چاہتا۔
آپ کو لگتا ہے مجھے اکنامکس آتی ہے ؟ میں نے اکنامکس کبھی پڑھی ہی نہیں ہے ۔ ہاں اخبار پڑھنا فائدہ رہتا ہے ۔ آپ نے اکنامکس پڑھنی ہے آپ شاہد جاوید برکی کو پڑھ لیں ۔آپی میں تو فین ہوگئی آپ کی۔
آپ مجھے ٹیوشن دینا شروع کر دیں۔
میں اکنامکس میں 0 ہوں۔
شکریہ آپی جی۔آپ کو لگتا ہے مجھے اکنامکس آتی ہے ؟ میں نے اکنامکس کبھی پڑھی ہی نہیں ہے ۔ ہاں اخبار پڑھنا فائدہ رہتا ہے ۔ آپ نے اکنامکس پڑھنی ہے آپ شاہد جاوید برکی کو پڑھ لیں ۔
''یو ان او '' میں کام کر چکے ہیں
ورلڈ بینک میں بھی
پاکستان میں ''ڈان'' میں لکھتے رہے ہیں
ان کے ریسرچ پیپرز ہیں
آپ ان کو پڑھیں اور جو ''0'' لگا ہے اس میں ''10'' کا اضافہ لگ کر آپ کو افاقہ ہوجائے گا۔
بہت معلوماتی پوسٹ ہے آپ کی !شکریہ آپی جی۔
مگر میرا مسئلہ یہ ہے کہ مجھے کوئی دلچسپی نہیں ہے اور پڑھنا بھی ضروری ہے
معذرت عارف بھیا۔بجٹ کی ایک شق ''ٹیکس '' ہے ۔
چھوڑیں بھیا آپ تو مجھ سے بھی زیادہ سمجھتے ہیں اکنامکس کومغلانی بہن ایک کام کرو کہ ہمیں بتاؤ کہ اکانومسٹ کی تعریف کیا ہے، پھر میں شاید میں کچھ سوچ کر آپ کی مدد کر سکوں
بھیا گھر کا بجٹ تو ویسے بھی خواتین کے ہاتھ میں ہوتا ہے۔ اس پر بات کرنا تو بنتا بھی نہیں آپ کا۔ہم سے تو گھر کے بجٹ پر بات نہیں ہوتی تو ملک کے بجٹ پر کیا کہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گھر کا بجٹ پڑھ لیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!بھیا گھر کا بجٹ تو ویسے بھی خواتین کے ہاتھ میں ہوتا ہے۔ اس پر بات کرنا تو بنتا بھی نہیں آپ کا۔
یہ کس مرض کا علاج ہے ڈاکٹر نور صاحبہ؟؟؟گھر کا بجٹ پڑھ لیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!
افاقہ ہوگا۔
چلیں ایک نکتہ تو ہم نے جان لیا کہ حکومتی اخراجات کم سے کم ہونے چاہئیں کیونکہ حکومتی آمدنی کا اصل حقدار اور مالک عوام ہیں۔ جتنے زیادہ حکومتی اخراجات بڑھتے جائیں گے عوام کے لئے پیسہ اتنا کم ہوتا جائے گا۔ اورچھوڑیں بھیا آپ تو مجھ سے بھی زیادہ سمجھتے ہیں اکنامکس کو
توسی وی ۔۔۔۔۔۔۔۔!یہ کس مرض کا علاج ہے ڈاکٹر نور صاحبہ؟؟؟
میرا خیال ہے لو بلڈ پریشر کا ہے