اپنی غلطیوں سے سبق سیکھنا اچھی بات ہے ناآپ کا شکریہ کہ اتنے تحمل سے تفصیلی انٹرویو دے رہے ہیں۔
زبان کے بغیر تو آپ دوسرے ملک میں ہمیشہ اجنبی ہی رہیں گے۔ یوں سمجھیں کہ کسی ملک میں پہلا قدم ہونا ہی زبان چاہیئے۔ آپ کی بات درست ہے کہ اکثر تارکین وطن مقامی زبان اور ثقافت سے آگاہ ہونا ہی نہیں چاہتے حالانکہ جب رہنا اور اٹھنا بیٹھنا انہی لوگوں میں ہے تو اتنا تو ہو کہ عام بول چال تو لازمی ہو سکےفرانس ، جرمنی اور دوسرے یورپی ممالک میں بسنے والے تارکین وطن کے متعلق سنا ہے کہ وہ محض بقدر ضرورت ہی مقامی زبان سیکھتے ہیں۔ مہارت تو دور کی بات ہے بس اتنی سعی کرتے ہیں کہ روزمرہ کے لئے کام چل جائے۔ اکثر تو دہائیاں رہنے کے باوجود زبان اور تہذیب سے واقف نہیں ہوتے یا ہونا نہیں چاہتے۔ میرا ایک دوست سویڈن میں تین برس سے زیر تعلیم ہے۔ انگریزی سے ہی کام چلاتا ہے۔ مقامی زبان شائد یس نو کی حد تک بھی نہیں سیکھی۔
آپ نے محض ساڑھے چھ برس میں اتنا کچھ سیکھ لیا۔ ادب سے لے کر موسیقی اور کلچر تک اتنی شناسائی۔ بہت خوب!
اگر میں کبھی یورپ کے تفریحی دورے پہ نکلا تو فن لینڈ ضرور آؤں گا۔ آپ میرے گائیڈ ہونگے۔
کینیڈا میں مقیم ہوں۔ ٹورانٹو کے نواح میں ایک شہر ہے مسی ساگا۔آپ کس ملک ہوتے ہیں تاکہ جوابی انٹرویو کا اگر کبھی موقع ملا تو سوالات تیار رکھوں؟
دیسی ساگاکینیڈا میں مقیم ہوں۔ ٹورانٹو کے نواح میں ایک شہر ہے مسی ساگا۔
آپ بھی شامل ہو جائیںاچھا انٹر ویو دے اور لے رہے ہیں