محمداحمد

لائبریرین
K-Electric اور اقبال
پروفیسر عنایت علی خان کی نظم

جب واپڈا والوں سے کہا جا کے کسی نے
یہ کس نے کہا ہے ہمیں راتوں کو سزا دو
بولے ہمیں اقبال کا پیغام ملا تھا
اُٹھو مری دنیا کے غریبوں کو جگا دو
اور اُٹھتے ہوئے بَاس نے یہ اور کہا تھا
کاخِ اُمراء کے در و دیوار سجا دو
کاخِ امرا کے کہیں فانوس نہ بُجھ جائیں
بہتر ہے چراغِ حرم و دیر بجھا دو
جس زون سے ورکر کو میسر نہ ہو روزی
اس زون میں کُنڈوں کا چَلن اور بڑھا دو
جو بندۂ مومن نہ ہو سَیٹنگ پہ رضامند
دو لاکھ کا بِل ہاتھ میں تم اِس کے تھما دو

پروفیسر عنایت علی خان
 

محمداحمد

لائبریرین
لاجواب.

احمد بھیا آپ کے علاقے میں لوگ بجلی کے کنڈے لگاتے ہیں؟؟

کے الیکٹرک والوں کو کہنا تو یہی ہے۔وہ کہتے ہیں کہ چونکہ آپ کے علاقے کے لوگ چور ہیں سو اُن کی سزا آپ کو ملے گی۔

یقیناً چوروں کو ہماری شرافت کی جزا ملتی ہوگی۔ :)
 

اے خان

محفلین
کے الیکٹرک والوں کو کہنا تو یہی ہے۔وہ کہتے ہیں کہ چونکہ آپ کے علاقے کے لوگ چور ہیں سو اُن کی سزا آپ کو ملے گی۔

یقیناً چوروں کو ہماری شرافت کی جزا ملتی ہوگی۔ :)
الحمدللہ ہمارے ہاں چوری کی بجلی استعمال کرنا معیوب سمجھا جاتا ہے. لیکن پھر بھی واپڈا والوں کو ہم پر ترس نہیں آتا.
☺☺☺
 
کے الیکٹرک والوں کو کہنا تو یہی ہے۔وہ کہتے ہیں کہ چونکہ آپ کے علاقے کے لوگ چور ہیں سو اُن کی سزا آپ کو ملے گی۔

یقیناً چوروں کو ہماری شرافت کی جزا ملتی ہوگی۔ :)
نارتھ ناظم آباد آر بلاک جو کہ تقریباً پہاڑی پر ہے۔ ایک دفعہ جانا ہوا، تو مسجد کے امام صاحب کنڈا درست کروا رہے تھے۔ بھائی نے ازراہِ مذاق پوچھا کہ مولوی صاحب آپ بھی؟
تو کڑک کر جواب دیا کہ اپنے لیے تھوڑی لگا رہے ہیں، اللہ کے گھر کے لیے لگا رہے ہیں۔
ہماری ایک رشتہ دار خاتون بتا رہی تھیں کہ ایک دفعہ کسی کے گھر جانا ہوا۔ کچھ دیر میں بجلی چلی گئی۔ تو خاتونِ خانہ نے اپنے بچے کو آواز دے کر کہا کہ "بیٹا! کنڈا بدل دو۔"
اور بجلی آ گئی۔ انہوں نے ماجرا پوچھا تو معلوم ہوا کہ دو مختلف گرڈ کی تاریں گزر رہی ہیں۔ جب ایک کی بجلی جاتی ہے تو کنڈا دوسری طرف لگ جاتا ہے۔

ہماری دو نمبریاں اپنی جگہ موجود ہیں۔ لیکن بہر حال یہ کے- الیکٹرک کی نا انصافیوں کو جواز فراہم نہیں کرتیں۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
نارتھ ناظم آباد آر بلاک جو کہ تقریباً پہاڑی پر ہے۔ ایک دفعہ جانا ہوا، تو مسجد کے امام صاحب کنڈا درست کروا رہے تھے۔ بھائی نے ازراہِ مذاق پوچھا کہ مولوی صاحب آپ بھی؟
تو کڑک کر جواب دیا کہ اپنے لیے تھوڑی لگا رہے ہیں، اللہ کے گھر کے لیے لگا رہے ہیں۔
ہماری ایک رشتہ دار خاتون بتا رہی تھیں کہ ایک دفعہ کسی کے گھر جانا ہوا۔ کچھ دیر میں بجلی چلی گئی۔ تو خاتونِ خانہ نے اپنے بچے کو آواز دے کر کہا کہ "بیٹا! کنڈا بدل دو۔"
اور بجلی آ گئی۔ انہوں نے ماجرا پوچھا تو معلوم ہوا کہ دو مختلف گرڈ کی تاریں گزر رہی ہیں۔ جب ایک کی بجلی جاتی ہے تو کنڈا دوسری طرف لگ جاتا ہے۔

ہماری دو نمبریاں اپنی جگہ موجود ہیں۔ لیکن بہر حال یہ کے- الیکٹرک کی نا انصافیوں کو جواز فراہم نہیں کرتیں۔ :)

میں نے اپنی زندگی میں کبھی کنڈا نہیں لگایا کہ نہ تو لگانا آتا ہے اور نہ میں اسے درست سمجھتا ہوں۔ ایک آدھ بار الیکٹریشن نے بھی آفر دی کہ وہ کوئی 'جگاڑ' کر دے گا لیکن بات ہماری سمجھ میں نہیں آئی۔

اس کے باوجود بلوں کے معاملے میں اور لوڈ شیڈنگ کے معاملے میں کے الیکٹرک کی کرم فرمائیاں اُنہیں لوگوں پر زیادہ ہوتی ہیں جو کنڈا لگانے کے بجائے بل بھرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

ہمارے ایک فیس بک دوست کے مطابق کے الیکٹرک کی مثال یوں ہے کہ آپ دوکاندار سے سو دو سو کا سامان لیں اور دوکان دار یہ کہہ کر پورا ہزار کا نوٹ رکھ لے کہ آپ سے پچھلے والے گاہک نے پیسے نہیں دیے تھے۔

بات پھر وہیں آتی ہے اگر سیاسی، عدالتی نظام درست ہو تو کوئی کسی کے حقوق غصب نہ کر سکے۔
 
میں نے اپنی زندگی میں کبھی کنڈا نہیں لگایا کہ نہ تو لگانا آتا ہے اور نہ میں اسے درست سمجھتا ہوں۔ ایک آدھ بار الیکٹریشن نے بھی آفر دی کہ وہ کوئی 'جگاڑ' کر دے گا لیکن بات ہماری سمجھ میں نہیں آئی۔

اس کے باوجود بلوں کے معاملے میں اور لوڈ شیڈنگ کے معاملے میں کے الیکٹرک کی کرم فرمائیاں اُنہیں لوگوں پر زیادہ ہوتی ہیں جو کنڈا لگانے کے بجائے بل بھرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
یہی تو مسئلہ ہے کہ جنہوں نے کنڈا لگایا ہوا ہے، ان کا کنڈا اسی طرح کام کر رہا ہے، اور سارا ملبہ ان پر گرتا ہے جو شرافت سے بجلی کا بل دے رہے ہوتے ہیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
:rollingonthefloor:
لاجواب اور زبردست بھیا ۔

بہت اعلیٰ احمد بھائی۔۔۔ زبردست۔۔۔۔ اور سچ :(

بہترین پیروڈی اور تلخ حقیقت.

بہت شکریہ آپ تمام احباب کا۔

انتخاب کی پسندیدگی پر ممنون ہوں۔ :)
 

ابن توقیر

محفلین
بہترین انتخاب ہے احمد بھیا۔
بات سے بات نکل آئی،ابھی پچھلے مہینے بل کے ہمرا نوٹس آگیا کہ آپ کے میٹر میں سوراخ ہیں،لہذا بمع جرمانہ اور میٹرفیس کے میٹر بدلا جائے گا۔میں نوٹس لے کر دفتر چلا گیا،عملے نے تو پروا ہی نہیں کیا پر ایس ڈی صاحب کی منطق نے لاجواب کردیا۔میں نے کہا سرجی پندرہ بیس سال یا اس سے بھی قبل کا میٹر لگا ہے،حالت خراب ہے پر اس میں میرا کیا قصور؟ میرا تو بل ریکارڈ دیکھ لیں،مجھے تو لگتا ہے کہ میں استعمال سے زیادہ کا بل دے رہا ہوں۔صاحب کہنے لگا ہمیں سب پتا ہے،ہم جانتے ہیں کون کون چوری میں ملوث ہے،ان پر تو پرچہ ہوتا ہے۔ہمارے علم میں ہے کہ آپ شریف اور بے قصور ہیں اس لیے آپ پر جرمانہ کیا ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
صاحب کہنے لگا ہمیں سب پتا ہے،ہم جانتے ہیں کون کون چوری میں ملوث ہے،ان پر تو پرچہ ہوتا ہے۔ہمارے علم میں ہے کہ آپ شریف اور بے قصور ہیں اس لیے آپ پر جرمانہ کیا ہے۔

حیرت انگیز! :)

اس موضوع پر ایک کتاب ہونی چاہیے۔ "بجلی والوں کی تباہ کاریاں" یا ایسا ہی کچھ۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
بات سے بات نکل آئی،ابھی پچھلے مہینے بل کے ہمرا نوٹس آگیا کہ آپ کے میٹر میں سوراخ ہیں،لہذا بمع جرمانہ اور میٹرفیس کے میٹر بدلا جائے گا۔میں نوٹس لے کر دفتر چلا گیا،عملے نے تو پروا ہی نہیں کیا پر ایس ڈی صاحب کی منطق نے لاجواب کردیا۔میں نے کہا سرجی پندرہ بیس سال یا اس سے بھی قبل کا میٹر لگا ہے،حالت خراب ہے پر اس میں میرا کیا قصور؟ میرا تو بل ریکارڈ دیکھ لیں،مجھے تو لگتا ہے کہ میں استعمال سے زیادہ کا بل دے رہا ہوں۔

ہم لوگ میٹر کے پیسے دیتے ہیں۔ پھر اس کا رینٹ بھی دیتے ہیں۔ میٹر پھر بھی ادارے کی ملکیت ہوتا ہے۔ اور خراب ہو جائے تو قصور بھی ہمارا ہی ہوتا ہے۔

ہے جرمِ ضعیفی کی سزا ۔۔۔۔
 

فلک شیر

محفلین
کچھ عرصہ قبل اس فقیر کو پنجاب میں ایک گاؤں جانے کا اتفاق ہوا، جہاں پورے گاؤں میں بجلی کے میٹر سرے سے تھے ہی نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پوچھنے پہ پتہ چلا، پورے گاؤں کا ٹھیکہ ہے "اُن "سے ۔
کے الیکٹرک کی بھی عظمت کو سلام ، بلکہ ہر اس عظیم آدمی اور عورت کو سلام ، جو بہتی گنگا میں ہاتھ دھو رہا ہے، بلکہ ہر چیز دھو رہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ محمداحمد بھائی اور عنایت علی خاں جیسے لوگ اس معاشرے کی شاندارروایات کے باغی، جاندار حال سے آنکھیں چرا کر محض بری بری باتیں اور منہ بنانے والے مڈل کلاسیے اور عظیم تر مستقبل سے نوجوان طبقے کو مایوس کرنے والے گمراہ عناصر ہیں ، جو ایمانداری، فرض شناسی اور اسی نوع کی فضول ، ناقابل عمل اور آدرشی باتیں کر کر کے ترقی کا راستہ روکنے کی ناممکن کوششیں کرتے رہیں گے۔ قوم ایسے عناصر کی تمام کوششوں کو اپنے اتحاد اور یگانگت سے ناکام بنا دے گی۔
 
Top