Kolaveri Di - why this nafrat, bombing & dehshatgardi

ساجد

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


http://youtu.be/mPmL16RYx6o

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall

مُجھ سے تُو پوچھنے آیا ہے وفا کے معنے
یہ تری سادہ دِلی مار نہ ڈالے مجھ کو
 

شاکر

محفلین
یہ تو لگتا ہے اپنے فواد صاحب ہی بھانڈ کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ خیر ڈیجیٹل آؤٹ ریچ ٹیم میں اہلیت کے لئے غالباً یہ تو بنیادی شرط ہوتی ہوگی۔۔! :grin:
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

جو دوست دہشت گردی کے ليے امريکہ کو قصوروار قرار ديتے ہيں، ان کی ياد دہانی کے ليے واضح کر دوں کہ وہ امريکی فوجی نہيں تھے جنھوں نے حال ہی ميں پاکستانی فوجيوں کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر نا صرف يہ کہ انھيں بزدلی سے قتل کيا بلکہ اپنے مکروہ جرم کی ويڈيو ريليز کر کے انتہائ دھڑلے سے اسے "ايک عظيم کارنامہ" قرار دے کر اس کی تشہير بھی کی۔ ان پرتشدد قاتلوں کی سوچ، فکر، نظريات اور مقاصد جو ان جرائم کا سبب بنتے ہيں اور جنھيں ہم اجاگر کر رہے ہيں، ان کے ليے امريکی حکومت کی کسی بھی سطح پر حمايت اور پشت پناہی موجود نہيں ہے۔ ہم ان غير انسانی جرائم کے خلاف نا صرف يہ کہ آواز بلند کر رہے ہيں بلکہ خطے ميں موجود اپنے دوستوں اور اتحاديوں کے ساتھ مل کر اس پاگل پن کو روکنے کی ہر ممکن کوشش بھی کر رہے ہيں جس کے سبب اب تک ہزاروں پاکستانی لقمہ اجل بن چکے ہيں۔ يہ ويڈيو ہماری اس جاری حکمت عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد ان دہشت گردوں کے مکروہ اعمال کو بے نقاب کرنا ہے اور ان کے حمايت پر بضد حلقہ احباب کی سوچ پر سوال اٹھانا ہے جو اب بھی مذہب کے لبادے میں ان کے جرائم کو کسی مقدس جدوجہد سے تعبير کرنے کی کوشش کرتے ہيں۔


اگر آپ ان دہشت گردوں کے جاری مظالم کو نظرانداز کر کے محض امريکہ پر بے مقصد تنقيد ہی کے متمنی ہیں، جو اب اپنے چہرے بھی پوشيدہ رکھنا ضروری نہيں سمجھتے تو پھر آپ ناقابل ترديد سچ کو پس پشت ڈال کر ايک بے بنياد جذباتی گردان پر ہی تکيہ کيے ہوئے ہيں۔


معاشرے سے اس عفريت کے خاتمے اور عام شہريوں کی جانوں کو محفوظ کرنےاور ان کی مدد کے ليے امريکہ کے سوا دنيا کے کسی اور ملک نے پاکستان کے عوام اور حکومت پاکستان کی اتنی مدد نہيں کی ہے۔ اس مدد ميں پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پاک فوج کے مختلف شعبوں کی صلاحيت ميں اضافے کے ليے وسائل کی دستيابی، لاجسٹک سپورٹ اور مالی امداد بھی شامل ہے۔ امريکی حکومت پاکستان کے عوام کی مدد کے لیے ہميشہ پيش پيش رہی ہے۔ اس ويڈيو ميں ظلم اور بربريت سے مزين مناظر اور قتل وغارت گری جو دہشت گرد تنظيموں کا شيوہ ہے، ان کا موازنہ امريکہ کی جانب سے فراہم کی جانے والی مدد سے کريں اور پھر يہ فيصلہ کريں کہ کون پاکستان کا دوست اور طويل المدت بنيادوں پر اسٹريجک اتحادی ہے؟

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 

ساجد

محفلین
يہ ويڈيو ہماری اس جاری حکمت عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد ان دہشت گردوں کے مکروہ اعمال کو بے نقاب کرنا ہے اور ان کے حمايت پر بضد حلقہ احباب کی سوچ پر سوال اٹھانا ہے جو اب بھی مذہب کے لبادے میں ان کے جرائم کو کسی مقدس جدوجہد سے تعبير کرنے کی کوشش کرتے ہيں۔
ساری پاکستانی قوم بھی ان کے اس بہیمانہ عمل کی مذمت کرتی ہے ۔ آپ حلقہ احباب کی سوچ پرسوال اٹھائیے اور کچھ سوال ڈرونز حملوں پر اپنی حکومت سے بھی اٹھائیے اور انہیں یہ بھی بتائیے کہ پاکستان کی خیر خواہی مطلوب ہے تو اس کی سرحدوں اور عوام کی زندگی کا احترام سب سے پہلا ٹیسٹ ہے جس میں آپ ہمیشہ فیل ہوئے ۔ آپ کو اقوام متحدہ نے پاکستان میں کسی بھی قسم کی کارروائی کا مینڈیٹ نہیں دیا۔ لہذا آپ کی اس قسم کی تمام کارروائیاں پاکستان میں شدت پسندوں کے لئیے عوامی حمایت میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔
ایسی کارروائیوں کے بعد بھی پاکستان سے دوستی کا دعوی کرنا پوری قوم کا تمسخر اڑانے کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔ آپ پاکستان کے عزت و وقار کو طاقت کے بل بوتے پرپامال نہ کریں اور خطے میں پاکستانی مفادات کے خلاف کوئی بھی کام کرنے سے باز رہیں تو شاید کوئی آپ کی بات سننے پہ راضی ہو جائے۔ ابھی تک تو آپ پاکستانی قوم کے تیور دیکھ ہی رہے ہیں کہ وہ امریکہ پر اعتبار کیوں نہیں کرتی۔ اس خطے میں آپ کی موجودگی اب مزید بحرانوں کا ہیش خیمہ ثابت ہو رہی ہے۔ مزید طاقتیں یہاں اپنا اثر ورسوخ بڑھا رہی ہیں جس کی وجہ سے علاقے میں سیاسی و معاشی ابتری بڑھتی جا رہی ہے۔ کیا ہم ایسی دوستی کا اچار ڈالیں جو ہمیں غربت اور مفلسی میں دھکیلے؟۔ جو پاکستانیوں پر عالمی مخالفت کے باوجود ڈرون حملے کرے۔
بخشو بی بلی چوہا لنڈورا ہی بھلا۔
 

شمشاد

لائبریرین
ایسی ہی ویڈیو تو آپ امریکہ اور یورپ میں دکھا دکھا کر ہمیں دہشت گرد ثابت کر رہے ہیں۔ کبھی امریکہ کی دہشت گردیوں کی ویڈیو بھی تو ان کو دکھایا کریں۔
 

Fawad -

محفلین
ایسی کارروائیوں کے بعد بھی پاکستان سے دوستی کا دعوی کرنا پوری قوم کا تمسخر اڑانے کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔ آپ پاکستان کے عزت و وقار کو طاقت کے بل بوتے پرپامال نہ کریں اور خطے میں پاکستانی مفادات کے خلاف کوئی بھی کام کرنے سے باز رہیں تو شاید کوئی آپ کی بات سننے پہ راضی ہو جائے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

اس ميں کوئ شک نہيں کہ امريکہ اور پاکستان کے مابين تعلقات حاليہ دنوں ميں بے شمار مشکلات کے باعث يکساں نہيں رہے۔ ايسے کئ ايشوز ابھر کر سامنے آئے جن کے باعث فاصلے پيدا ہوئے اورايسے اختلافات بھی سامنے آئے جن کے باعث سفارتی تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ ليکن يہ نا تو کوئ غير معمولی بات ہے اور نا ہی يہ سفارتی لحاظ سے ايسے دو ممالک کے مابين کوئ انہونی چيز ہے جو باہم مفادات کے تحت طويل المدت اسٹريجک تعلقات کے ضمن ميں پرعزم ہوں۔


اس کے علاوہ يہ نہيں بھولنا چاہيے کہ دونوں ممالک کو خطے ميں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کو ختم کرنے کا کٹھن چيلنج درپيش ہے جو ايک مشترکہ خطرہ اور پاکستان کے پائيدار استحکام کے ليے ايک ناقابل ترديد حقيقت ہے۔ اس مسلسل چيلنج کے تناظر ميں ايسے واقعات اور ايشوز کا ظہور پذير ہونا کوئ اچنبے کی بات نہيں جن پر مختلف آراء اور نقطہ نظر پائے جائيں۔ ليکن اہم بات يہ ہے کہ امريکہ اور پاکستان کے اشتراک عمل کے ضمن ميں اکا دکا واقعات کو بنياد بنا کر مکمل رائے بنانے کی بجائے تعلقات کو مجموعی تناظر ميں ديکھا جائے۔

حال ہی ميں پاکستان کی وزير خارجہ نے يہ بيان ديا ہے کہ امريکہ پاکستان کی مدد کی بدولت القائدہ کو شکست دينے ميں کامياب ہوا ہے۔ يقینی طور پر يہ بيان ايک اشتراک عمل اور مشترکہ کاوش کو ظاہر کرتا ہے نا کہ کوئ زير دباؤ فريق جسے اپنے لوگوں کے بہترين مفادات کے برخلاف زبردستی کسی کام کے ليے مجبور کيا گيا ہو۔

ميں دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کی حدود کے اندر امريکہ کی مبينہ کاروائيوں کے ضمن ميں ہونے والی تنقيد کی منطق سمجھنے سے قاصر ہوں۔ ميری دانست ميں اس تنقيد کا محور يہ نقطہ ہے کہ پاکستان کی حدود کے اندر کوئ بھی کاروائ پاکستان کی خودمختاری پر حملہ ہے۔ ليکن اس منطق کو آپ امريکہ پر مرکوز کيے ہوئے ہيں اور ان دہشت گردوں کو اس دليل سے الگ کر رہے ہيں جو پاکستانی شہريوں کا خون بہا رہے ہيں۔ پاکستانی ميڈيا پر امريکہ کے بارے ميں تو بہت کچھ کہا جا رہا ہے ليکن کيا ان گروہوں کے ہاتھوں پاکستان کے شہروں ميں کيے جانے والے حملوں اور اس کے نتيجے ميں ہلاک ہونے والے پاکستانی شہری اور پاکستانی فوجيوں کی مسلسل ہلاکتوں اور اغوا کی وارداتوں کا بھی کوئ حساب ہے۔ کيا يہ پاکستان کی خودمختاری پر حملہ اور حکومت پاکستان کی رٹ کو براہراست چيلنج نہيں ہے؟

صدر اوبامہ کی جانب سے پاکستان کے ساتھ طويل المدت بنيادوں پر تعلقات استوار کرنے کے ضمن ميں مصمم ارادے اور عزم کے عين مطابق ہم نے کثير تعداد ميں غير فوجی امداد مختص کی ہے اور اس کا جھکاؤ ان ترجيحات کی جانب کيا ہے جن کی نشاندہی پاکستان کے عوام اور منتخب حکومت نے کی ہے۔

پاکستان کی فوج اور حکومت پاکستان کو ان کی مرضی کے خلاف امريکی پاليسيوں کی بدولت جنگ ميں نہيں جھونکا گيا ہے۔ وہ اگر القائدہ کی قوتوں کے خلاف برسرپيکار ہيں تو اس کی وجہ يہ ہے کہ يہ دہشت گرد پاکستان کے شہريوں، اعلی حکومتی عہديداروں، فوجی جوانوں اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو روزانہ کی بنياد پر قتل کر رہے ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 
Top