ہٹلر کا نام آتے ہی عجیب سی سنسناہٹ محسوس ہونےلگتی ہے تن بدن میں۔
کیا آپ لوگ اب یہودیوں سے نفرت میں اتنے بڑھ گئے ہیں کہ ہٹلر کے حوالے دے رہے ہیں
میرا خیال ہے یہ معلومات تک ر سائی کا بنیادی انسانی حق ہے۔ جس کا مغرب زبردست حامی ہے۔اس میں یہودیوں سے نفرت کی بات نا مناسب ہے۔کیا آپ لوگ اب یہودیوں سے نفرت میں اتنے بڑھ گئے ہیں کہ ہٹلر کے حوالے دے رہے ہیں
اسی منطق کے تحت اگر کسی نے پیغمبر اسلام کی توہین پر مبنی کچھ شئیر کر دیا تو پھر ؟میرا خیال ہے یہ معلومات تک ر سائی کا بنیادی انسانی حق ہے۔ جس کا مغرب زبردست حامی ہے۔اس میں یہودیوں سے نفرت کی بات نا مناسب ہے۔
اسی منطق کے تحت اگر کسی نے پیغمبر اسلام کی توہین پر مبنی کچھ شئیر کر دیا تو پھر ؟
یہ سوال تو آپ جیسی حاضر جواب ہستی کو ان لوگوں سے بہت پہلے پوچھنا چاہئے تھا جو ایسے کام قبل ازیں کر چکے ہیں ۔ اگر وہ سب کچھ اظہار رائے کی آزادی تھی تو اب صرف ایک اقتباس پر اس قدر دور رس نتائج کا تانا بانا کیوں جوڑا جا رہا ہے؟۔ ٹیری جونز دوبارہ سے پھر "اظہار عمل" کی آزادی کا مظاہرہ کرنے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ ذرا اسی سے یہ سوال پوچھ لیں۔اسی منطق کے تحت اگر کسی نے پیغمبر اسلام کی توہین پر مبنی کچھ شئیر کر دیا تو پھر ؟
شیئر کر دیا ؟؟؟ بلا روک ٹوک شائع ہوتا ہے اور آزادی اظہار کے نام پر اس کا دفاع بھی ہر جگہ ہوتا ہے وہاں آپ سے منطق کوئی پوچھنے نہیں آتا۔ کارٹون تقریبا تین دفعہ تو شائع ہو چکےہیں اور غلطی سے نہیں اظہار یکجہتی کے طور پر ہوئے اور مسلمانوں کے اجتماعی احتجاج کو پاؤں کی ٹھوکر پر رکھا گیا تھا۔ لاتعداد کتابوں میں آخری حد تک توہین کی جاتی ہے اور اس پر کوئی اعتراض نہیں ہوتا ، اب مجھ سے ان کتابوں کے نام اور اقتباسات نہ پوچھیے گا۔
پہلا سوال وہی ہے ، ابھی تک اس دھاگے میں یہودیوں کی توہین اور نفرت کا کہاں ذکر مل رہا ہے اور میں نے اوپر مثال دی ہے کہ ہٹلر کا نام اور ذکر تو ہالی وڈ میں تواتر سے ہوتا ہے ، ابھی حال میں ہی ٹام کروز کی فلم آئی تھی اور عمدہ فلم تھی جس میں ہٹلر کے قتل کا منصوبہ بنایا گیا تھا مگر کامیاب ثابت نہیں ہوتا۔
ہٹلر کی حمایت یا سوچ سے اتفاق پر تو اعتراض سمجھ میں آتا ہے مگر صرف اس کے ذکر پر ہی اعتراض میری سمجھ میں بالاتر ہے ۔ اس طرح سے تو یہودیوں پر مظالم کا ذکر بھی نہیں ہو سکتا اگر ہٹلر کا ذکر نہ آئے۔
ہٹلر کی سوچ کس نے بدلی ، وہ کیوں اتنا ظالم اور خونخوار ہوا ۔ اس کے متحرکات اس کی اپنی زبانی اگر سمجھیں جائیں تو اس میں کیا مضائقہ ہے ، اس کی فکر کی غلطی بھی اس کے اپنی دی ہوئی منطق سے زیادہ نمایاں ہو گی۔
یہ سوال تو آپ جیسی حاضر جواب ہستی کو ان لوگوں سے بہت پہلے پوچھنا چاہئے تھا جو ایسے کام قبل ازیں کر چکے ہیں ۔ اگر وہ سب کچھ اظہار رائے کی آزادی تھی تو اب صرف ایک اقتباس پر اس قدر دور رس نتائج کا تانا بانا کیوں جوڑا جا رہا ہے؟۔ ٹیری جونز دوبارہ سے پھر "اظہار عمل" کی آزادی کا مظاہرہ کرنے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ ذرا اسی سے یہ سوال پوچھ لیں۔
جناب ، جس چیز سے آپ ہمیں خائف کرنے جا رہے ہیں وہ سب کچھ انٹر نیٹ استعمال کرنے والا ہر بندہ پہلے ہی سے جانتا ہے اور سب کچھ پڑھ بھی چکا ہے۔ جو اقتباس پیش کیا ہے اس میں ہٹلر اپنے مشاہدات پیش کر رہا ہے لیکن آپ کا واویلا کچھ ایسا ہے کہ گویا کوئی قیامت بپا ہونے جا رہی ہے۔ کیا آپ انبیاء کرام ،ہٹلر اور یہودیوں کو ایک ہی صف میں کھڑا سمجھتے ہیں جو ایسی باتیں لے بیٹھے؟۔اس محفل میں شئیر کرنے کی بات ہو رہی ہے۔
ہاں جی ، جوابی مراسلے دوبارہ لکھیے۔
جناب ، جس چیز سے آپ ہمیں خائف کرنے جا رہے ہیں وہ سب کچھ انٹر نیٹ استعمال کرنے والا ہر بندہ پہلے ہی سے جانتا ہے اور سب کچھ پڑھ بھی چکا ہے۔ جو اقتباس پیش کیا ہے اس میں ہٹلر اپنے مشاہدات پیش کر رہا ہے لیکن آپ کا واویلا کچھ ایسا ہے کہ گویا کوئی قیامت بپا ہونے جا رہی ہے۔ کیا آپ انبیاء کرام ،ہٹلر اور یہودیوں کو ایک ہی صف میں کھڑا سمجھتے ہیں جو ایسی باتیں لے بیٹھے؟۔
یہی خوبی ہوتی ہے اچھے دوست کی کہ اپنے دوست کو شرمندہ نہیں ہونے دیتا۔ عثمان بھائی ، آپ کا بہت شکریہ کہ مجھے سر محفل رسوا ہونے سے بچا لیا۔میں آپ کی چکر بازیوں کو خوب پہچانتا ہوں۔ سوال کے جواب میں سوال پوچھ کر آپ میرے سوال کو گم نہیں کر سکیں گے۔
جواب دینا آپ پر کوئی لازم نہیں ہے۔
کوئی بات نہیں۔ ایسی باتوں سے رسوائی ہونے لگے تو رہ گئے آپ تو۔یہی خوبی ہوتی ہے اچھے دوست کی کہ اپنے دوست کو شرمندہ نہیں ہونے دیتا۔ عثمان بھائی ، آپ کا بہت شکریہ کہ مجھے سر محفل رسوا ہونے سے بچا لیا۔
جی بالکل ہمیں آپ کی پسند نا پسند پر اعتراض کا کوئی حق نہیں۔کوئی بات نہیں۔ ایسی باتوں سے رسوائی ہونے لگے تو رہ گئے آپ تو۔
لگے ہاتھوں میں اپنے ہی سوال کا جواب دیتا چلوں۔
جواب میرا صرف یہ ہے کہ میری بیزاری اس دھاگے سے اتنی ہی ہوگی جتنی کہ اس دھاگے سے ہے۔
صرف میری پسند ناپسند ہی کیوں ؟ اور پھر میری پسند نا پسند سے پوری طرح واقف ہی کہاں ہیں۔جی بالکل ہمیں آپ کی پسند نا پسند پر اعتراض کا کوئی حق نہیں۔
صرف میری پسند ناپسند ہی کیوں ؟ اور پھر میری پسند نا پسند سے پوری طرح واقف ہی کہاں ہیں۔
مزا تو تب آئے جب کسی کو کسی کی بھی کوئی بھی پسند نا پسند پر اعتراض کا کوئی حق نہیں ہونا چاہیے (؟!)
واضح رہے اس کی تائید کرتے آپ ایک بار پھر پھنس جائیں گے۔
اپنا جواب پیشگی ہی بتا دوں کہ تائیدی نہیں ہے۔