ہانیہ
محفلین
hasrat سر سوری ۔۔۔۔ میں نے آپکا نرم رویہ دیکھ کر سوچا کہ بات جانے دوں۔۔۔۔ پر سر میں آج بہت upset ہوئی ہوں۔۔۔۔ جس دن سے میں نے یہاں قدم رکھا ہے۔۔۔۔۔ مجھے ٹارگٹ کیا گیا ہے۔۔۔۔۔ اور اب میری برداشت جواب دے گئی ہے۔۔۔۔ مجھ پر personal attacks کیے گئے۔۔۔ لیکن میں ہنسی میں اڑاتی رہی ۔۔۔۔۔ اختلاف کو صرف اختلاف تک رکھا۔۔۔ کسی کی ذات تک کبھی نہیں گئی۔۔۔۔۔۔ مجھ پر یہاں کافی لوگوں نے غصہ نکالا۔۔۔۔ کس کس طرح مجھے ٹارگٹ نہیں کیا گیا۔۔۔۔ صرف اس لئے کیوںکہ میں نے اختلاف کرنے کا باقی سب لوگوں سے جرم کیا۔۔۔۔۔ اس کی سزا مجھے آج تک دی جا رہی ہے۔۔۔۔
میں گُلِ یاسمیں سسٹر کا رویہ ضرور آن دا ریکارڈ سب کے سامنے ضرور لاوں گی۔۔۔۔۔ تاکہ سب کو یاد رہے کہ یہاں کیا ہوا ہے۔۔۔۔
بات کہاں سے شروع ہوئی۔۔۔۔۔ گُلِ یاسمیں سسٹر نے لکھا تھا کہ عمران خان کو برا کوئی نہ کہے خان کہہ کر کہتا رہے۔۔۔ جاسم محمد بھائی کی پوسٹ تھی جس میں انھوں نے لکھا تھا بغض عمران کنٹرول میں نہیں آرہا ہے۔۔۔۔۔۔ ہو سکتا ہے میں گُلِ یاسمیں سسٹر کی بات پوری طرح نہیں سمجھی ہوں ۔۔۔۔۔ میں نے ان دونوں میں سے کسی ک بھی ذات کو نشانہ بنائی بغیر۔۔۔۔ ایک عام ٹرینڈ کی بات کی۔۔۔۔۔ کہ تنقید کیوں نہیں کی جا سکتی ہے۔۔۔۔۔۔ یہ over glorification ہے۔۔۔۔۔۔
گُلِ یاسمیں سسٹر نے کہا پھر سے پڑھیں۔۔۔۔۔ میں نے پھر سے پوسٹ پڑھی ۔۔۔۔۔ پھر سے پورا ٹوپک پڑھا کہ کہ کس تناظر میں انھوں نے بات کی ہے۔۔۔۔۔۔ مجھے سمجھ نہیں آیا تو پھر سے اختلاف کر ڈالا۔۔۔۔ میری پوسٹ دیکھی جا سکتی ہیں۔۔۔۔۔ میں نے کہیں بھی ان سسٹر پر پرسنل اٹیک نہیں کیا۔۔۔۔۔
میری ان دو پوسٹس کے درمیان جاسم محمد بھائی ۔۔۔۔۔ مقامی پاکستانیوں کو کم عقل کہہ چکے تھے کیونکہ ایکسپوژر کم ہے۔۔۔۔ پوری قوم کو کہہ دیا تھا ۔۔۔۔۔ ایسے بچے جیسی ہے جو جگائے جانے پر کاٹ کھانے پر دوڑے۔۔۔۔۔۔ ان کی سب باتوں پر میم سیما علی اور گُلِ یاسمیں سسٹر ۔۔۔ ان کی ہاں میں ہاں ملا کر۔۔۔ اور ان کو ریٹنگز دے کر ۔۔۔۔ ان کی حمایت میں مصروف تھیں۔
سیما علی میم نے مقامی پاکستانیوں کو مزید نشانہ بنایا اور جاسم بھائی کی حمایت میں کہا ۔۔۔۔۔ ساری پلاننگ ہی لانگ ٹرم ہے جو عام پاکستانی کے سر پر سے گذر رہی ہے ۔۔۔۔۔
ساری پلاننگ ہی لانگ ٹرم ہے جو عام پاکستانی کے سر پر سے گذر رہی ہے ۔۔۔۔۔
صبر نہیں اپنے اپنے مفادات ہیں ۔۔۔۔
اس کے بعد میں نے سخت جواب جاسم محمد بھائی کو دیا ۔۔۔۔۔کہ آپ پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کے ورکر لگتے ہیں۔۔۔۔ جھوٹ پھیلاتے ہیں اور پراپگنڈا کرتے ہیں۔۔۔۔۔ اور اس لئے دیا کیونکہ وہ مقامی پاکستانیوں کو ایک لائن میں کھڑا کر کے۔۔۔۔۔ ذلیل کر چکے تھے۔۔۔۔۔ میں عمران خان کی ووٹر ہوں۔۔۔۔ ان کو یہ بھی نظر نہیں آیا۔۔۔۔۔ ان کا میرا بس مقامی ہونا نظر آیا۔۔۔۔۔
اس کے فوراً بعد گُلِ یاسمیں سسٹر نے میری اس پوسٹ کا جواب دیا جس میں ۔۔۔۔ میں نے کہا تھا کہ بین السطور بھی مجھے کوئی اور مطلب سمجھ نہیں آیا ہے ۔۔۔۔۔ کیونکہ انھوں نے مجھے پھر سے پڑھنے کو کہا تھا۔۔۔ مجھے یہی لگا کہ ان کو عمران خان کو برا کہے جانا پسند نہیں ہے۔۔۔۔۔۔ جواب انھوں کچھ یہ دیا
میں سچ کہہ رہی ہوں۔۔۔ ان کی اس بات سے مجھے لگا شاید بات سمجھنے میں غلطی ہوئی ہے۔۔۔۔۔۔ میں پھر سے پورا ٹوپک پڑھنے لگی۔۔۔۔ کیا عمران نام پر کوئی بات ہوئی ہے۔۔۔۔۔ جس پر انھوں نے یہ بولا۔۔۔۔۔۔
میں نے سیما علی میم کی سید عمران سر کی بات کوٹ کرنے پر جواب دیا۔۔۔۔۔ اور پھر پڑھنے لگ گئی پورا ٹوپک ۔۔۔۔
اس دوران گُلِ یاسمیں سسٹر نے سیما علی میم کے عام پاکستانی کے سر پر سے گزرنے والی بات پر ایک جوک کیا۔۔۔۔۔
اس کے بعد جاسم محمد بھائی نے۔۔۔۔۔ یہ گھٹیا بات کہی۔۔۔۔
مجھے مقامی پاکستانی۔۔۔ اور عام پاکستانی کے سر پر سے لانگ ٹرم پلاننگ گزر جانے کی بات بری لگی تھی۔۔۔۔ میں نے اس کا جواب یہ دیا کہ۔ ہاں میں عام پاکستانی ہوں ۔۔۔۔ اور کم عقل ہوں۔۔۔۔۔
گُلِ یاسمیں سسٹر نے اس مذاق کو بالکل برا نہیں جانا۔۔۔۔ اور نہ ہی جاسم بھائی کی عام پاکستانی کی دوڑ قیمہ والے نان تک ہوتی ہے۔۔۔۔۔ کو برا سمجھا۔۔۔۔۔ مزید جوک کو آگے بڑھایا۔۔۔۔۔
ریٹنگز وغیرہ حمایت میں سب چل رہی ہیں۔۔۔۔۔ ایک دوسرے کی۔۔۔۔ تینوں ایک دوسرے کی حمایت کر رہے ہیں۔۔۔۔ کچھ برا محسوس نہیں ہو رہا ہے ۔۔۔۔۔۔
میں گُلِ یاسمیں سسٹر کا رویہ ضرور آن دا ریکارڈ سب کے سامنے ضرور لاوں گی۔۔۔۔۔ تاکہ سب کو یاد رہے کہ یہاں کیا ہوا ہے۔۔۔۔
بات کہاں سے شروع ہوئی۔۔۔۔۔ گُلِ یاسمیں سسٹر نے لکھا تھا کہ عمران خان کو برا کوئی نہ کہے خان کہہ کر کہتا رہے۔۔۔ جاسم محمد بھائی کی پوسٹ تھی جس میں انھوں نے لکھا تھا بغض عمران کنٹرول میں نہیں آرہا ہے۔۔۔۔۔۔ ہو سکتا ہے میں گُلِ یاسمیں سسٹر کی بات پوری طرح نہیں سمجھی ہوں ۔۔۔۔۔ میں نے ان دونوں میں سے کسی ک بھی ذات کو نشانہ بنائی بغیر۔۔۔۔ ایک عام ٹرینڈ کی بات کی۔۔۔۔۔ کہ تنقید کیوں نہیں کی جا سکتی ہے۔۔۔۔۔۔ یہ over glorification ہے۔۔۔۔۔۔
گُلِ یاسمیں سسٹر نے کہا پھر سے پڑھیں۔۔۔۔۔ میں نے پھر سے پوسٹ پڑھی ۔۔۔۔۔ پھر سے پورا ٹوپک پڑھا کہ کہ کس تناظر میں انھوں نے بات کی ہے۔۔۔۔۔۔ مجھے سمجھ نہیں آیا تو پھر سے اختلاف کر ڈالا۔۔۔۔ میری پوسٹ دیکھی جا سکتی ہیں۔۔۔۔۔ میں نے کہیں بھی ان سسٹر پر پرسنل اٹیک نہیں کیا۔۔۔۔۔
میری ان دو پوسٹس کے درمیان جاسم محمد بھائی ۔۔۔۔۔ مقامی پاکستانیوں کو کم عقل کہہ چکے تھے کیونکہ ایکسپوژر کم ہے۔۔۔۔ پوری قوم کو کہہ دیا تھا ۔۔۔۔۔ ایسے بچے جیسی ہے جو جگائے جانے پر کاٹ کھانے پر دوڑے۔۔۔۔۔۔ ان کی سب باتوں پر میم سیما علی اور گُلِ یاسمیں سسٹر ۔۔۔ ان کی ہاں میں ہاں ملا کر۔۔۔ اور ان کو ریٹنگز دے کر ۔۔۔۔ ان کی حمایت میں مصروف تھیں۔
سیما علی میم نے مقامی پاکستانیوں کو مزید نشانہ بنایا اور جاسم بھائی کی حمایت میں کہا ۔۔۔۔۔ ساری پلاننگ ہی لانگ ٹرم ہے جو عام پاکستانی کے سر پر سے گذر رہی ہے ۔۔۔۔۔
ساری پلاننگ ہی لانگ ٹرم ہے جو عام پاکستانی کے سر پر سے گذر رہی ہے ۔۔۔۔۔
صبر نہیں اپنے اپنے مفادات ہیں ۔۔۔۔
اس کے بعد میں نے سخت جواب جاسم محمد بھائی کو دیا ۔۔۔۔۔کہ آپ پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کے ورکر لگتے ہیں۔۔۔۔ جھوٹ پھیلاتے ہیں اور پراپگنڈا کرتے ہیں۔۔۔۔۔ اور اس لئے دیا کیونکہ وہ مقامی پاکستانیوں کو ایک لائن میں کھڑا کر کے۔۔۔۔۔ ذلیل کر چکے تھے۔۔۔۔۔ میں عمران خان کی ووٹر ہوں۔۔۔۔ ان کو یہ بھی نظر نہیں آیا۔۔۔۔۔ ان کا میرا بس مقامی ہونا نظر آیا۔۔۔۔۔
اس کے فوراً بعد گُلِ یاسمیں سسٹر نے میری اس پوسٹ کا جواب دیا جس میں ۔۔۔۔ میں نے کہا تھا کہ بین السطور بھی مجھے کوئی اور مطلب سمجھ نہیں آیا ہے ۔۔۔۔۔ کیونکہ انھوں نے مجھے پھر سے پڑھنے کو کہا تھا۔۔۔ مجھے یہی لگا کہ ان کو عمران خان کو برا کہے جانا پسند نہیں ہے۔۔۔۔۔۔ جواب انھوں کچھ یہ دیا
in between the lines صرف اتنی سی بات ہے کہ ہم نے عمران نام پہ کچھ برا کہنے کا اعتراض کیا تھا نہ کہ خان پر۔ اس کی تو باقاعدہ سرگوشی میں اجازت دی تھی۔ اور اسی لئے دوبارہ سے پڑھنے کا بھی بولا
میں سچ کہہ رہی ہوں۔۔۔ ان کی اس بات سے مجھے لگا شاید بات سمجھنے میں غلطی ہوئی ہے۔۔۔۔۔۔ میں پھر سے پورا ٹوپک پڑھنے لگی۔۔۔۔ کیا عمران نام پر کوئی بات ہوئی ہے۔۔۔۔۔ جس پر انھوں نے یہ بولا۔۔۔۔۔۔
میں نے سیما علی میم کی سید عمران سر کی بات کوٹ کرنے پر جواب دیا۔۔۔۔۔ اور پھر پڑھنے لگ گئی پورا ٹوپک ۔۔۔۔
اس دوران گُلِ یاسمیں سسٹر نے سیما علی میم کے عام پاکستانی کے سر پر سے گزرنے والی بات پر ایک جوک کیا۔۔۔۔۔
اب بتائیے کیا یہ فرینڈز کو سپورٹ کرنے والی بات نہیں ہے۔۔۔۔۔ سیما علی میم کی بات پر ان کو ٹوکنا چاہئے تھا۔۔۔۔۔ انھوں نے آگے سے مذاق اڑایا۔۔۔عام اور خاص پاکستانیوں کے سر ایک جیسے نہیں ہوتے کیاََ؟
اس کے بعد جاسم محمد بھائی نے۔۔۔۔۔ یہ گھٹیا بات کہی۔۔۔۔
عام پاکستانی کی دوڑ الیکشن والے دن قیمے والے نان تک ہوتی ہے بس
مجھے مقامی پاکستانی۔۔۔ اور عام پاکستانی کے سر پر سے لانگ ٹرم پلاننگ گزر جانے کی بات بری لگی تھی۔۔۔۔ میں نے اس کا جواب یہ دیا کہ۔ ہاں میں عام پاکستانی ہوں ۔۔۔۔ اور کم عقل ہوں۔۔۔۔۔
اس کے بعد سیما علی میم نے قیمہ والے نان کے مذاق کو مزید آگے بڑھایا۔۔۔۔کس چور لٹیرے کو کب سپورٹ کیا ہے میں نے۔۔۔۔۔ کونساے مفادات ہیں میرے۔۔۔۔اور ایسی کونسی لانگ ٹرم پلاننگ ہے جو مجھ جیسے کم عقل مقامی پاکستانیوں کے سر پر سے گزر گٸی ہے۔۔۔۔ آپ عقلمند فارنرز سمجھا دیجٸیے۔۔۔۔میں نے صرف یہ کہا ہے کہ ہر غلط بات پر بھی ہمیں عمران خان defend نہیں کرنا چاہٸے۔۔۔۔ جو اچھی بات ہے واسے اچھا کہیں۔۔۔۔ جو بری ہے ۔۔۔ اسے برا کہیں ۔۔۔۔ اتنی moral courge تو ہم سب میں ہی ہے۔۔۔۔۔
یا بریانی کی پلیٹ
گُلِ یاسمیں سسٹر نے اس مذاق کو بالکل برا نہیں جانا۔۔۔۔ اور نہ ہی جاسم بھائی کی عام پاکستانی کی دوڑ قیمہ والے نان تک ہوتی ہے۔۔۔۔۔ کو برا سمجھا۔۔۔۔۔ مزید جوک کو آگے بڑھایا۔۔۔۔۔
پہلے تو مٹھائی نہیں ہوتی تھی؟
بس پوچھا ہے۔۔۔ ہم نے تو ابھی تک ووٹ دیا بھی نہیں ہے
ریٹنگز وغیرہ حمایت میں سب چل رہی ہیں۔۔۔۔۔ ایک دوسرے کی۔۔۔۔ تینوں ایک دوسرے کی حمایت کر رہے ہیں۔۔۔۔ کچھ برا محسوس نہیں ہو رہا ہے ۔۔۔۔۔۔