تازہ کیفیت نامے

جاسم محمد کیا اب محفل میں نہیں آتے؟آخری سرگرمی فروری 19، 2024
سید رافع
سید رافع
جاسم محمد سے اختلاف کی نوعیت علمی ہی رہتی تھی۔ انکو لوگ ٹرول بھی کہتے تھے کیونکہ وہ اپنے بیانیہ کو ثابت کرنے کے لیے بعض اوقات دلیل اور تحقیق دونوں سے کترا جاتے تھے۔ پھر تھے بھی ناروے کے رہائشی جہاں آزادی رائے ہے اور میرٹ ہے۔ سو وہ اکثر پاکستانیوں سے "بغض" 🙂🙂🙂 رکھتے تھے۔ ☺️☺️☺️
علی وقار
علی وقار
ایسی باتاں نہ کریں، وہ تشریف لے آئیں گے۔
سید رافع
سید رافع
وہ برا نہیں مانتے، یہی تو انکی خوبی ہے
نمک بر زخم من شیرین تر از خواب سحر گردد
جگر ها خون شود تا یک پسر مثل پدر گردد

پدر از شوق دل در کودکی د ست پس۔۔۔۔۔۔۔ر گیرد
به امیدی که در پیری پس۔۔۔۔ر دست پدر گیرد
ہر چند سہارا ہے ، تیرے پیار کا دل کو ۔۔۔ رہتا ہے مگر ، ایک عجب خوف سا دل کو ۔۔۔ شہرتؔ بخاری
دانہء خال تو آن روز کہ دیدم گفتم
دام زلف تو کند صید بدین دانہ مرا
۔۔۔۔عماد الدین نسیمی ۔۔۔۔
سیما علی
سیما علی
دانهٔ خالِ تو آن روز که دِیدَم گُفتَم
دامِ زُلفِ تو کُنَد صَید بدین دانه مرا
(سیِّد عِمادالدّین نسِیمی)
میں نے جِس روز تُمہارے تِل کا دانہ دیکھا تو کہا کہ تُمہاری زُلف کا جال اِس دانے کے ذریعے سے مُجھ کو شِکار کر لے گا!۔۔
(مُتَرجِم: حسّان خان اباسِینی)
موج بڑھے یا آندھی آئے، دیا جلائے رکھنا ہے
گھر کی خاطر سو دکھ جھیلے، گھر تو آخر اپنا ہے

یومِ آزادی مبارک :)
وچھوڑے دے میں صدمے روز جھلّاں یا رسول اللہ
کراں میں تیریاں دن رات گلّاں یا رسول اللہ
ہوائے وگدی اے لے جا مدینے اتھرو میرے
تے آکھیں ہور کی میں نذر گھلّاں یا رسول اللہ
(محمد علی ظہوری)
ہجرت کرنا سنت ہے لیکن دین وایمان کی حفاظت کے لیے، ناکہ اپنے اور اپنی نسلوں کے دین وایمان کو داؤ پر لگانے کے لیے۔ ۔۔
جاسمن
جاسمن
اللہ پاک ہی ہمارے لیے بہترین فیصلے کر سکتا ہے۔ انسان تو بے شک خسارے میں ہے۔
جیسے بیگانے سے اب ملتے ہو ویسے ہی سہی
آؤ تو چار گھڑی میرے مقابل بیٹھو

فیض احمد فیض
فرخ منظور
فرخ منظور
گرچہ مل بیٹھیں گے ہم تم تو ملاقات کے بعد
اپنا احساسِ زیاں اور زیادہ ہو گا
محمداحمد
محمداحمد
خوبصورت نظم ہے یہ فیض صاحب کی۔
درخت کرتے نہیں اس لئے امید وفا
وہ جانتے ہیں پرندوں کے پر نکلتے ہیں

کلدیپ کمار
سُونے پنگھٹ کا کوئی درد بھرا گیت تھے ہم
شہر کے شور میں کیا تجھ کو سنائی دیتے

منوررانا
علی وقار
علی وقار
بہت عرصے بعد ایسا عمدہ شعر پڑھنے کو ملا۔ سلامت رہیں معان بھائی۔
علی وقار
علی وقار
ان سسکتے ہوئے رشتوں کے کہاں تھے قائل
ورنہ ہم ۔۔۔۔ اور تجھے داغ جدائی دیتے
کیسے لوگ تھے۔ لاہور میں رہے تو دلی کو یاد کرتے رہے اور لاہور سے اٹھ کر کراچی گئے تو لاہور کو یاد کرتے رہے۔ ہائے۔
بیٹیاں ، جنت کی ٹکٹیں!!!
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے دو لڑکیوں کی پرورش وتربیت کی یہاں تک کہ وہ بالغ ہو گئیں تو وہ روز قیامت اس حال میں آئے گا کہ میں اور وہ ان دو انگلیوں کی طرح (قریب قریب) ہوں گے“۔ (یہ کہہ کر) آپ ﷺ نے اپنی انگلیوں کو آپس میں ملا لیا۔(صحیح مسلم و سنن ترمذی)۔
گویا بیٹیاں جنت کی ٹکٹیں ہیں، جو اچھی تربیت اور حسن سلوک سے کنفرم ہو جاتی ہیں۔۔۔سبحان اللہ۔
Top