زبردست۔۔۔۔ آپ کی تحریروں کے منتظر،۔۔۔محترم خیال بھائی ہم تو سدا سے قارئین و سامعین میں شامل ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
صنف کوئی بھی ہو " نثر " کی سو بھرپور حصہ لیں گے ۔۔۔ ۔ ان شاءاللہ
اسی بہانے میں بھی اپنا کچھ اپنا " پچپن بھرا بچپن " یاد کر لوں گا ۔ بلکہ زبردستی آپ سب کو پڑھا دوں گا ۔۔۔ ۔
بہت دعائیں
اردو محفل کی سالگرہ آنے کو ہے۔ ویسے تو میں نے کبھی بھی اس میں حصہ نہیں لیا۔ لیکن اس بار ہے۔
تو کیا خیال ہے۔ نثر نگاری کے حوالے سے بھی کچھ ہوجائے۔
آپ احباب کی تجاویز اس ضمن میں درکار ہیں۔
تحاریر زیادہ لمبی نہ ہوں۔ بلکہ اگر احباب کہیں تو ایک حد مقرر کر لی جائے۔
موضوع کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
باقی آپ لوگ بھی اس میں اضافہ فرمائیں۔ اور یہ بھی بتائیں کہ ایسا ممکن ہے یا نہیں۔
میں اسی مراسلے میں تدوین کر کے یہاں آراء جمع کرتا جاؤں گا۔ تاکہ اگلے صفحات پر ڈھونڈنی نہ پڑیں۔
محمداحمد بھائی کی رائے: "صنف کی تحصیص ہونی چاہیے۔"
محمد خلیل الرحمن کی رائے: "ہمارے خیال میں نثر میں مزید تخصیص نہ ہو۔ اوریجنل تحریر ہونی چاہیے جو خاص طور پر محفل کی سالگرہ کے موقعے پر لکھی گئی ہو ( موضوع کا سالگرہ سے متعلق ہونا ضروری نہیں)"
عبدالرحمن کی رائے: "معاشرتی تحریریں کو خصوصاً جگہ ملنی چاہیے"
بہترین خیال ذولقرنین بھائی ،، میں تخصیص نہ ہونے کے حق میں ووٹ ڈالوں گا البتہ سیاسی اور مزہبی تحاریر سے ممانعت صحت مند ہے! گو کہ اس کے امکانات ضعیف ہیں مگر رسماً تقاضے کے واسطے ایک بار خبردار و ہوشیار کی تنبیہ کر دی جائے تو بہتر ہو گا
محفل مشاعرہ کے برعکس،، نثری دھاگا تو ایک ہی ہو جس میں مدعو مصنف اپنا پیغام سالگرہ سے متعلق لکھیں گے مگر وہیں اپنی تحریر کو ٹیگ کر دیں گے ،، یعنی تحاریر اپنے اپنے زمروں میں موجود ہوں گی اور تبصرہ بھی وہیں ہو جائے۔ کیونکہ یوں قارئین کے واسطے دوبارہ دھاگے کی تشکیل دینے کی ضرورت نہ ہو گی اور دوجا وہاں مراسلوں کا طول بھی قابو میں رہے گا !!
جزاک اللہ ،
مجھ سے خود فیس بُک چھوٹ گئی ۔۔ بس ایک برقی صفحہ ہے جس پر اپنے پسندیدہ اشاعر لکھ دیتا ہوں اور بس !!جیسے فیس بک وغیرہ معاشرے پر اثر ڈالتے ہیں ایسے ہی اردو محفل بھی محفلین پر اثر انداز ہوتی ہے جیسے مجھ سے فیس بک تقریباً چھوٹ گئی
اردو محفل کے محفلین پر اثرات کے حوالے سے تحاریر بھی اچھی رہیں گی
وجہ؟شاید میں امسال محفل کی سالگرہ میں شریک نہ ہو سکوں ۔
تخصیص نہ بھی ہو تو اصناف کو محدود کیا جا سکتا ہے۔
مثلاً میری رائے میں سیاسی نوعیت کی تحریریں (کالم وغیرہ) شامل نہ کی جائیں۔
ہمارے خیال میں نثر میں مزید تخصیص نہ ہو۔ اوریجنل تحریر ہونی چاہیے جو خاص طور پر محفل کی سالگرہ کے موقعے پر لکھی گئی ہو ( موضوع کا سالگرہ سے متعلق ہونا ضروری نہیں)۔ کیا خیال ہے؟
معاشرتی تحریروں کو خصوصا جگہ دی جانی چاہیے۔ (میری رائے میں)
بندہ بلا معاوضہ خدمات انجام دینے کے لیے تیار ہے۔
محترم خیال بھائی ہم تو سدا سے قارئین و سامعین میں شامل ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
صنف کوئی بھی ہو " نثر " کی سو بھرپور حصہ لیں گے ۔۔۔ ۔ ان شاءاللہ
اسی بہانے میں بھی اپنا کچھ اپنا " پچپن بھرا بچپن " یاد کر لوں گا ۔ بلکہ زبردستی آپ سب کو پڑھا دوں گا ۔۔۔ ۔
بہت دعائیں
بہترین خیال ذولقرنین بھائی ،، میں تخصیص نہ ہونے کے حق میں ووٹ ڈالوں گا البتہ سیاسی اور مزہبی تحاریر سے ممانعت صحت مند ہے! گو کہ اس کے امکانات ضعیف ہیں مگر رسماً تقاضے کے واسطے ایک بار خبردار و ہوشیار کی تنبیہ کر دی جائے تو بہتر ہو گا
محفل مشاعرہ کے برعکس،، نثری دھاگا تو ایک ہی ہو جس میں مدعو مصنف اپنا پیغام سالگرہ سے متعلق لکھیں گے مگر وہیں اپنی تحریر کو ٹیگ کر دیں گے ،، یعنی تحاریر اپنے اپنے زمروں میں موجود ہوں گی اور تبصرہ بھی وہیں ہو جائے۔ کیونکہ یوں قارئین کے واسطے دوبارہ دھاگے کی تشکیل دینے کی ضرورت نہ ہو گی اور دوجا وہاں مراسلوں کا طول بھی قابو میں رہے گا !!
جزاک اللہ ،
جیسے فیس بک وغیرہ معاشرے پر اثر ڈالتے ہیں ایسے ہی اردو محفل بھی محفلین پر اثر انداز ہوتی ہے جیسے مجھ سے فیس بک تقریباً چھوٹ گئی
اردو محفل کے محفلین پر اثرات کے حوالے سے تحاریر بھی اچھی رہیں گی
سب کی رائے پہلے مراسلے میں شامل کر دی ہے۔ صنف کی قید ہو یا نہ ہو اس سے قطع نظر تحریر کی طوالت کو بھی زیرِ بحث رکھیے۔یہ ایک اچھا خیال ہے ۔
موضوع کی قید نہ لگایئے گا ۔ بغیر موضوع کے رنگ برنگی تحاریر پڑھنے کو ملیں گی تو سواد زیادہ آئے گا۔اسی بہانے ہو سکتا ہے ہنسنے ہنسانے کا موقع مل جائے کچھ محفلین کی نگارشات سے۔کیونکہ :
چار دن کی زندگی ہے کوفت سے کیا فائدہ
کھا ڈبل روٹی ، کلرکی کر ،خوشی سے پھول جا
1) ۔۔ میرے خیال میں صنف کی جانب سب کا خلاصہ وہی بنتا ہے کہ تخصیص نہ ہو بس ایک ذرا ممانعت سیاسی و مذہبی دائروں پر دھری جائے!سب کی رائے پہلے مراسلے میں شامل کر دی ہے۔ صنف کی قید ہو یا نہ ہو اس سے قطع نظر تحریر کی طوالت کو بھی زیرِ بحث رکھیے۔
آپ سے اتفاق ہے ،، مگر بھائی سمجھے کیسے ؟ سمجھائے کون ؟مذہبی دائرے میں فرقہ واریت نہ ہو تو میری رائے میں اسے بھی شامل کر لیں۔ جیسا کہ چند دنوں رمضان المبارک شروع ہونے کو ہے تو روزے کی اہمیت و افادیت کے متعلق بھی لکھا جا سکتا ہے۔
محفل مشاعرہ کے برعکس،، نثری دھاگا تو ایک ہی ہو جس میں مدعو مصنف اپنا پیغام سالگرہ سے متعلق لکھیں گے مگر وہیں اپنی تحریر کو ٹیگ کر دیں گے ،، یعنی تحاریر اپنے اپنے زمروں میں موجود ہوں گی اور تبصرہ بھی وہیں ہو جائے۔
مصروفیت
تجاویز؟ذبردست آئیڈیا نین بھیا۔۔۔
تجاویزبھی زبردست ہی ہونگی۔ ہمیں آپ پر اعتبار ہے فکر نا کریں ، کیوں ماہی احمد ؟تجاویز؟
تائیدی "نا" نہ ہوتا تو ہم بےفکر ہی رہتے۔۔۔۔تجاویزبھی زبردست ہی ہونگی۔ ہمیں آپ پر اعتبار ہے فکر نا کریں ، کیوں ماہی احمد ؟
بہت زیادہ طوالت ہو تو قاری اکتا جاتا ہے۔ اس بات کو بہرحال مدّنظر رکھنا پڑے گا۔ ماسوائے اس کے مصنف قاری کو اپنی تحریر کے سحر میں جکڑ لے۔1) ۔۔ میرے خیال میں صنف کی جانب سب کا خلاصہ وہی بنتا ہے کہ تخصیص نہ ہو بس ایک ذرا ممانعت سیاسی و مذہبی دائروں پر دھری جائے!
2) ۔۔ طوالت کا نثر میں کبھی کبھار سنبھالنا مشکل ہو جاتا ہے ( ایک حد تک ) خاص کر کہانی کی صورت تو اسی واسطے اسے علیحدہ رسید کر کے ٹیگ کرنا بہتر رہے گا۔