لفظِ ''غالباً'' پسند آیا۔رقصاں کی الف گرانا غالباً درست نہیں۔
رقصاں کی الف گرانا غالباً درست نہیں۔
لیکن سر محمد ریحان قریشی کی متفق کی ریٹنگ، اف اللہ۔۔۔۔۔ کوئی رعایت نہ مل سکی۔۔۔۔ چلو جی محنت شروع کرتے ہیں۔ بدل ڈالیں کیا اس کو؟لفظِ ''غالباً'' پسند آیا۔![]()
خوب!جشنِ عشرت میں یاد غم آئے
اشکِ گلگوں بہ چشمِ نم آئے
یہ شعر سمجھ نہیں آیا۔ہو کے تیرہ شبی سے وابستہ
اب ستارے بھی ہم قدم آئے
تابش صدیقی صاحب سے متفق ہوں۔ رقصاں کی الف نہیں دبائی جا سکتی۔رقصاں قرطاس پر عدم آئے
یہی کہنے والا تھا کہ غالباً کے یقیناً ہونے کا انتظار کریں۔لیکن سر محمد ریحان قریشی کی متفق کی ریٹنگ، اف اللہ۔۔۔۔۔ کوئی رعایت نہ مل سکی۔۔۔۔ چلو جی محنت شروع کرتے ہیں۔ بدل ڈالیں کیا اس کو؟
خوب!
یہ شعر سمجھ نہیں آیا۔
تابش صدیقی صاحب سے متفق ہوں۔ رقصاں کی الف نہیں دبائی جا سکتی۔
یہی کہنے والا تھا کہ غالباً کے یقیناً ہونے کا انتظار کریں۔
؟لوحِ قرطاس
؟
کاغذ کی تختی؟
لوح کے معنٰی ماتھا سمجھا تھا میں۔۔۔۔ غلطی پر تھا۔؟
کاغذ کی تختی؟
کہنا کیا چاہتے ہیں؟آتش افشاں ہو گر ترا خامہ
صفحۂِ زیست پر عدم آئے
شعر کو لچک دار ہونا چاہیےکہنا کیا چاہتے ہیں؟
آپ کے ہر متبادل نے شعر کا مفہوم بدلا ہے۔
ویسے اب استادِ محترم کی رائے دیکھ لیتے ہیں۔
اشکِ گلگوںِ۔ کیا محبوب کے آنسوؤں کا ذکر ہے جو گلابی گالوں پر نظر آئے ہیں؟
دوسرا شعر۔ واہ واہ۔
آخری تینوں اشعار سمجھ نہیں سکا۔ستارے آئے‘ ماضی کا صیغہ ہے یا تمنائی؟ اس صورت میں ’ستارے آئیں‘ ہونا تھا۔
مزید یہ کہ آج کل ونڈوز موبائل زیر استعمال ہے اس لئے فیس بک میسنجر میں جواب Predictive Text کی عدم موجودگی کی وجہ سے ٹائپ کرنے سے معذور تھا۔ اور یوں بھی اصلاح کے لیے میں محفل ہی پسند کرتا ہوں