اختلاف اور مخالفت

جاسم محمد

محفلین
معلوم یہ کرنا ہے کہ اختلاف اور مخالفت میں کیا فرق ہے؟
اختلاف کسی بھی موضوع پر مختلف آراء کے ٹکراؤ کو کہتے ہیں۔ یہ ایک مثبت شے ہے کیونکہ اختلاف سے بحث جنم لیتی ہے جو موضوع کو کسی حتمی نتیجہ پر پہنچا کر بند کرتی ہے۔
جبکہ مخالفت کے پیچھے اختلاف رائے سے زیادہ نفرت، بغض و تعصب کا عنصر کارفرما ہوتا ہے۔ اور اسی لئے مخالفت ایک منفی شے ہے۔ نیز مخالفانہ طور طریقہ کے ساتھ کوئی بھی بحث کارگر ثابت نہیں ہوتی کیونکہ اس سے بحث کا انجام آپ اپنے منفی رویہ کی بدولت پہلے ہی طے کر چکے ہوتے ہیں۔
 

فہیم

لائبریرین
اختلاف مذکر جبکہ، مخالفت مؤنث ہے:D

ویسے میری رائے میں اختلاف عقل و دماغ رکھتا ہے جبکہ مخالفت ان چیزوں سے عاری ہونے کے ساتھ ساتھ اندھی بھی ہوتی ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
ویسے میری رائے میں اختلاف عقل و دماغ رکھتا ہے جبکہ مخالفت ان چیزوں سے عاری ہونے کے ساتھ ساتھ اندھی بھی ہوتی ہے۔
بہت شکریہ۔
لگے ہاتھوں چیٹ جی پی ٹی سے بھی پوچھ لیا۔ جواب ملاحظہ ہو:

اختلاف اور مخالفت میں بنیادی طور پر نوعیت، مقصد اور طریقۂ کار کا فرق ہوتا ہے۔ دونوں الفاظ عام طور پر رائے، خیالات یا عمل کے فرق کو ظاہر کرتے ہیں، لیکن ان کا استعمال مختلف سیاق و سباق میں ہوتا ہے۔

اختلاف:
1. تعریف:
اختلاف کا مطلب ہے کسی بات، رائے، یا نقطہ نظر میں فرق ہونا، جو زیادہ تر تعمیری ہوتا ہے۔

2. نوعیت:
اختلاف نظریاتی یا فکری ہوتا ہے، اور اس میں کسی موضوع پر متبادل رائے یا زاویۂ نگاہ پیش کیا جاتا ہے۔

3. مقصد:
اس کا مقصد اکثر حقیقت تک پہنچنا، بہتر حل تلاش کرنا، یا ایک جامع نقطہ نظر پیش کرنا ہوتا ہے۔

4. انداز:
اختلاف شائستگی، دلیل، اور منطق کے ساتھ کیا جاتا ہے۔

5. مثال:
اگر دو افراد کسی مسئلے کے حل پر مختلف رائے رکھتے ہوں لیکن ایک دوسرے کی بات کا احترام کریں تو یہ اختلاف ہے۔

---

مخالفت:
1. تعریف:
مخالفت کا مطلب ہے کسی بات یا عمل کے خلاف ہونا، چاہے وہ نظریاتی ہو یا عملی۔

2. نوعیت:
مخالفت عام طور پر سخت یا جارحانہ ہوتی ہے، اور اس میں اکثر تعصب یا ذاتی عناد شامل ہو سکتا ہے۔

3. مقصد:
مخالفت کا مقصد اکثر کسی چیز کو روکنا، رد کرنا، یا اس کے خلاف مزاحمت کرنا ہوتا ہے۔

4. انداز:
اس میں اکثر سخت زبان، ضد، اور جذباتی رویہ شامل ہو سکتا ہے۔

5. مثال:
اگر ایک شخص کسی منصوبے کی ہر حالت میں مخالفت کرتا ہے، چاہے وہ منصوبہ کتنا ہی فائدہ مند کیوں نہ ہو، تو یہ مخالفت ہے۔

اختلاف اور مخالفت میں یہ فرق سمجھنے سے ہم زیادہ بہتر طور پر بات چیت اور مباحثہ کر سکتے ہیں اور دوسروں کی رائے کا احترام کرتے ہوئے اپنا نقطہ نظر پیش کر سکتے ہیں۔
 
آپ دیکھ ہی رہے ہوں گے کہ عین قرآن و حدیث کی گفتگو میں ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو رہے ہیں۔ کیا ہنسی مذاق کی بات سنجیدہ بات سے الگ نہیں ہونی چاہیے؟ چاہے لاکھ اختلاف ہو۔
 

جاسمن

لائبریرین
آپ دیکھ ہی رہے ہوں گے کہ عین قرآن و حدیث کی گفتگو میں ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو رہے ہیں۔ کیا ہنسی مذاق کی بات سنجیدہ بات سے الگ نہیں ہونی چاہیے؟ چاہے لاکھ اختلاف ہو۔
اضافہ چاہوں گی۔
قرآن و حدیث کے نام سے بھی گفتگو کر رہے ہوں تو بھی داعی کو الفاظ کے چناؤ میں بے حد احتیاط سے کام لینا چاہیے۔ داعی کو صبر و تحمل کی تربیت لینے کی بھی شدید ضرورت ہوتی ہے۔ زبان شائستہ اور ہر قسم کی گالم گلوچ اور سلینگ سے پاک ہونی چاہیے۔ کئی باتوں کا جواب خاموشی بھی ہو سکتا ہے اور کئی باتوں کے جواب میں میٹھی بات مخاطب کو چُپ کرا دیتی ہے۔
نیز شکایت کی بجائے اپنے عمل کو اتنا حسین بنانا چاہیے کہ وہ عمل لوگوں کا دل خودبخود جیت لے۔
اللہ پاک آپ کو شاد و آباد رکھے۔ آمین!
 
اضافہ چاہوں گی۔
قرآن و حدیث کے نام سے بھی گفتگو کر رہے ہوں تو بھی داعی کو الفاظ کے چناؤ میں بے حد احتیاط سے کام لینا چاہیے۔ داعی کو صبر و تحمل کی تربیت لینے کی بھی شدید ضرورت ہوتی ہے۔ زبان شائستہ اور ہر قسم کی گالم گلوچ اور سلینگ سے پاک ہونی چاہیے۔ کئی باتوں کا جواب خاموشی بھی ہو سکتا ہے اور کئی باتوں کے جواب میں میٹھی بات مخاطب کو چُپ کرا دیتی ہے۔
نیز شکایت کی بجائے اپنے عمل کو اتنا حسین بنانا چاہیے کہ وہ عمل لوگوں کا دل خودبخود جیت لے۔
اللہ پاک آپ کو شاد و آباد رکھے۔ آمین!
الفاظ اگر محمد ص بھی ادا کر رہے ہوں اور اخلاق کامل بھی ہو تو یہ نصیب کی بات ہے کہ کون کیا کر رہا ہے۔ یہ ہدایت ہے ہی نہیں انسانوں کے ہاتھوں میں۔ ہم تو یاد دھانی کے لیے ہیں بس۔
 
یہاں لکھنا چاہیے تھا "قرآن و حدیث کے نام سے گفتگو"۔




آپ دنوں کا مسئلہ ایک ہی ہے۔ مراد کو چھوڑ کر مطلب پر توجہ رکھتے ہیں۔
 

ظفری

لائبریرین
آپ دنوں کا مسئلہ ایک ہی ہے۔ مراد کو چھوڑ کر مطلب پر توجہ رکھتے ہیں۔
میں کوئی سخت بات نہیں کرنا چاہتا تھا ۔ مگر تمہاری زیرو وولٹیج والی کھوپڑی مسلسل اپنی خود پسندی کی گرد گھوم رہی ہے ۔ جس طرح تم نے جاسمن صاحبہ کے مراسلے کا حشر کیا ہے کہ ان کی تمام مثبت باتوں میں سے چند الفاظ منتخب کرکے اپنے منفی ذہن کی خرافات سے اُسے اپنا مطلب دینے کی گھٹیا کوشش کی ہے ۔ یعنی ساری مثبت بات کو ایک طرف رکھ کر کچھ الفاظ کو اس کے سیاق وسباق سے نکال کر اپنے دل کی بھڑاس نکالی ہے ۔ یہی وطیرہ تم نے اپنی نام نہاد تبلیغ میں بھی اپنایا ہوا ہے ۔ تمہارا طریقہ ِ واردات بہت پرانا ہے ۔ بس میرے پاس وقت نہیں ہے کہ میں صحیح طور پر تمہاری خبر لے سکوں ۔ مگرمیں سوچتا ہوں کہ آدمی اتنا سنکی کیسے ہوسکتا ہے ۔
 

الف نظامی

لائبریرین
ہنوز ما را اہلیت گفتن نیست
کاشکی اہلیت شنودن بودی

(شمس تبریزی)
ابھی ہم بات کرنے کے قابل نہیں ہیں ، کاش سن سکنے کے قابل ہی ہوتے
(ترجمہ از معین نظامی)​
 
میں کوئی سخت بات نہیں کرنا چاہتا تھا ۔ مگر تمہاری زیرو وولٹیج والی کھوپڑی مسلسل اپنی خود پسندی کی گرد گھوم رہی ہے ۔ جس طرح تم نے جاسمن صاحبہ کے مراسلے کا حشر کیا ہے کہ ان کی تمام مثبت باتوں میں سے چند الفاظ منتخب کرکے اپنے منفی ذہن کی خرافات سے اُسے اپنا مطلب دینے کی گھٹیا کوشش کی ہے ۔ یعنی ساری مثبت بات کو ایک طرف رکھ کر کچھ الفاظ کو اس کے سیاق وسباق سے نکال کر اپنے دل کی بھڑاس نکالی ہے ۔ یہی وطیرہ تم نے اپنی نام نہاد تبلیغ میں بھی اپنایا ہوا ہے ۔ تمہارا طریقہ ِ واردات بہت پرانا ہے ۔ بس میرے پاس وقت نہیں ہے کہ میں صحیح طور پر تمہاری خبر لے سکوں ۔ مگرمیں سوچتا ہوں کہ آدمی اتنا سنکی کیسے ہوسکتا ہے ۔
قبلہ آپ سمجھے نہیں میری بات کو۔







اللہ پاک آپ کو شاد و آباد رکھے۔ آمین
 
اضافہ چاہوں گی۔
قرآن و حدیث کے نام سے بھی گفتگو کر رہے ہوں تو بھی داعی کو الفاظ کے چناؤ میں بے حد احتیاط سے کام لینا چاہیے۔ داعی کو صبر و تحمل کی تربیت لینے کی بھی شدید ضرورت ہوتی ہے۔ زبان شائستہ اور ہر قسم کی گالم گلوچ اور سلینگ سے پاک ہونی چاہیے۔ کئی باتوں کا جواب خاموشی بھی ہو سکتا ہے اور کئی باتوں کے جواب میں میٹھی بات مخاطب کو چُپ کرا دیتی ہے۔
نیز شکایت کی بجائے اپنے عمل کو اتنا حسین بنانا چاہیے کہ وہ عمل لوگوں کا دل خودبخود جیت لے۔
اللہ پاک آپ کو شاد و آباد رکھے۔ آمین!
جاسمن بہنا جزاک اللہ خیراً۔ میں آپکی کی کل بات کو اچھی طرح سمجھ گیا۔
 
Top