برسات ہوئی کائنات خوش ہے
مٹی مہک اٹھی نبات خوش ہے
مرغانِ چمن گیت گا رہے ہیں
ہے رقص میں شاخ اور پات خوش ہے
ماحول ہوا خوشگوار ایسا
کھل اٹھا ہے دن اور رات خوش ہے
ابر کرم ایسے برس رہا ہے
ہم خوش ہیں کہ ہم سے وہ ذات خوش ہے
ممکن نہیں ہے زیست آب کے بن
عمران! سو ہر ذی حیات خوش ہے
( مفعول مفاعیل...
(خوشامد بری بلا ہے)
شجر کی شاخ پر بیٹھا تھا اک کوا
( کسی ٹہنی پہ بیٹھا تھا کوئی کوا)
تھا اس کی چونچ میں روٹی کا اک ٹکڑا
ابھی سوچا تھا اس نے کھائے گا روٹی
کہیں سے لومڑی واں ایک آ نکلی
کرے کوے سے حاصل کس طرح روٹی
خوشامد کی اسے ترکیب پھر سوجھی
خوشامد سے یہاں پر کام ہوتے ہیں
بڑے آرام سے سب...
کوئی بھی ماں کے جیسا ہو
نہیں ممکن کے ایسا ہو
تڑپ اٹھتی ہے رونے پر
ہے سوتی تر بچھونے پر
مکاں کو گھر بناتی ہے
محبت سے سجاتی ہے
محبت ماں کی سچی ہے
ہمیشہ تازہ رہتی ہے
نہیں ماں کے لیے ہوتے
کبھی بچے بڑے ہوتے
نہیں ایسا کہیں کوئی
بدل ماں کا نہیں کوئی
دلاسہ ماں کا مل جائے
دلِ پژمردہ کھل جائے
نہ بندوقیں نہ کوئی بم بنائیں ہم
دوا ڈھونڈیں ، کوئی مرہم بنائیں ہم
ہو گل دستہ، نہ ہو ہتھیار ہاتھوں میں
تبسم ہو لبوں پر ،پیار باتوں میں
زباں بولیں یہاں سارے محبت کی
ہمیشہ ہو ،جہاں گیری اخوت کی
ہماری ذات سے ہو نفع ہر اک کو
اجالے بانٹیں بن کے شمع ہر اک کو
بنیں راحت کا ساماں،دکھ کا درماں ہم
بنا...