خورشیداحمدخورشید اگست 6، 2021 ہستی ہی اپنی کیا ہے زمانے کے سامنے --- اک خواب ہیں جہاں میں بکھر جائیں ہم تو کیا
خورشیداحمدخورشید اگست 5، 2021 اب کون منتظر ہے ہمارے لیے وہاں --- شام آگئی ہے لوٹ کے گھر جائیں ہم تو کیا
خورشیداحمدخورشید اگست 4، 2021 زندگی اپنی گذر جائے گی آرام کے ساتھ --- اب مرا نام بھی آئے گا ترے نام کے ساتھ
خورشیداحمدخورشید اگست 3، 2021 یہ ٹھیک ہے نہیں مرتا کوئی جدائی میں --- خدا کسی کو کسی سے مگر جدا نہ کرے
خورشیداحمدخورشید اگست 1، 2021 تقدیر تاں اپنی سوکن سی تدبیراں ساتھوں نا ہوئیاں --- کیا لکھیا کسے مقدر سی ہتھاں دیاں چار لکیراں دا
خورشیداحمدخورشید اگست 1، 2021 سُنا ہے اس کو محبت دعائیں دیتی ہے --- جو دل پہ چوٹ تو کھائے مگر گلہ نہ کرے
خورشیداحمدخورشید جولائی 31، 2021 سُنا ہے اس کو محبت دعائیں دیتی ہے --- جو دل پہ چوٹ تو کھائے مگر گلہ نہ کرے
خورشیداحمدخورشید جولائی 28، 2021 سج سنور کے منتظر بیٹھا تھا تیری دید کا -- راستہ تکتے ہی گذرا عید کا تہوار بھی
خورشیداحمدخورشید جولائی 16، 2021 میڈی ما وی کتنی سادی اے (میری ماں بھی کتنی سادہ ہے) --- میکوں چن دا ٹوٹا آہدی اے (مجھے چاند کا ٹکڑا کہتی ہے)
میڈی ما وی کتنی سادی اے (میری ماں بھی کتنی سادہ ہے) --- میکوں چن دا ٹوٹا آہدی اے (مجھے چاند کا ٹکڑا کہتی ہے)
خورشیداحمدخورشید جولائی 15، 2021 میڈی ما وی کتنی سادی اے (میری ماں بھی کتنی سادہ ہے) --- میکوں چن دا ٹکڑا آہدی اے (مجھے چاند کا ٹکڑا کہتی ہے)
میڈی ما وی کتنی سادی اے (میری ماں بھی کتنی سادہ ہے) --- میکوں چن دا ٹکڑا آہدی اے (مجھے چاند کا ٹکڑا کہتی ہے)
خورشیداحمدخورشید جولائی 15، 2021 میڈی ما وی کتنی سادی اے (میری ماں بھی کتنی سادہ ہے) میکوں چن دا ٹکڑا آہدی اے (مجھے چاند کا ٹکڑا کہتی ہے)
میڈی ما وی کتنی سادی اے (میری ماں بھی کتنی سادہ ہے) میکوں چن دا ٹکڑا آہدی اے (مجھے چاند کا ٹکڑا کہتی ہے)
خورشیداحمدخورشید جولائی 14، 2021 وہ معجزات کی حد کو پہنچ گیا ہے قتیل --- حروف جو بھی لکھوں وہ اُسی کا اسم بنے
خورشیداحمدخورشید جولائی 13، 2021 بشر کے رُوپ میں اِک دلربا طلسم بنے شفق میں دُھوپ ملائیں تو اُس کا جسم بنے
خورشیداحمدخورشید جولائی 12، 2021 چلو کہ ہم بجھے بجھے سے گھر کا مرثیہ کہیں --- وہ چاند تو اتر گیا حویلیوں کی اوٹ میں
خورشیداحمدخورشید جولائی 11، 2021 ترے مرے ملاپ پر وہ دشمنوں کی سازشیں --- وہ سانپ رینگتے ہوئے چنبیلیوں کی اوٹ میں
خورشیداحمدخورشید جولائی 10، 2021 رُکے گی شرم سے کہاں یہ خال و خد کی روشنی --- چھپے گا آفتاب کیا ہتھیلیوں کی اوٹ میں