جسے شاہِ شش جہات دیکھوں
اُسے غریبوں کے ساتھ دیکھوں
عنانِ کون و مکاں جو تھامے
کدال پر بھی وہ ہاتھ دیکھوں
لگے جو مزدور شاہ ایسا
نذر نہ دَھن سربراہ ایسا
فلک نشیں کا زمیں پہ گھر ہے
میرا پیمبر ﷺ عظیم تر ہے
بزمِ ترا شمع و گُل، خستگیِ بُو تراب
سازِ ترا زیر و بم، واقعہٴ کربلا
مرزا اسد اللہ خاں غالب
حضرت علی علیہ السلام کی خستگی تیری محفل کی شمع اور سجاوٹ ہے،
واقعہء کربلا تیرے ساز کے زیر و بم ہیں۔
مرسل حق کرد نامش بوتراب
حق یداللہ خواند در ام الکتاب
اللہ کے پیغمبر ﷺ نے آپ کو بوتراب کا نام (لقب ) دیا ۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں آپ کو ید اللہ (اللہ کا ہاتھ) قرار دیا۔