مانگے تھے چند پُھول ، بہاریں عطا ہُوئیں
جو کچھ ملا ، بساط سے بڑھ کر ملا مجھے
اِک صبح سی ٹھہر گئی میرے وجود میں
جس دن سے اُن کا عشق مظفر ملا مجھے
مظفر وارثی
جو کچھ ملا ، بساط سے بڑھ کر ملا مجھے
اِک صبح سی ٹھہر گئی میرے وجود میں
جس دن سے اُن کا عشق مظفر ملا مجھے
مظفر وارثی