فرحان محمد خان اپریل 20، 2017 آخر کو روح توڑ ہی دے گی حصار جسم کب تک اسیر خوشبو رہے گی گلاب میں آنس معین
فرحان محمد خان اپریل 19، 2017 میدان وفا دربار نہیں یاں نام و نسب کی پوچھ کہاں عاشق تو کسی کا نام نہیں کچھ عشق کسی کی ذات نہیں
فرحان محمد خان اپریل 18، 2017 کرو کج جبیں پہ سرِ کفن ، مرے قاتلوں کو گماں نہ ہو کہ غرورِ عشق کا بانکپن ، پسِ مرگ ہم نے بھلا دیا
فرحان محمد خان اپریل 17، 2017 فرض کرو ہم اہلِ وفا ہوں، فرض کرو دیوانے ہوں فرض کرو یہ دونوں باتیں جھوٹی ہوں افسانے ہوں