میری ابزرویشن معاملے کیسرعی حیثیت کے حوالے سے نہیں بلکہ ایک سماجی رویئے سے متعلق تھی اور میرے بچپن کا دور آج سے پانچ عشرے پرانا ہے ستر کی دہائی کی بات کر رہا ہوں۔ :)
یہ خاصا پیچیدہ موضوع چھیڑ دیا محترم، میری صرف ایک ابزرویشن ہے، کونڈوں کو عموما خفیہ رسم کے طور پر ذکر کیا جاتا ہے، لیکن اپنے بچپن میں مجھے یاد ہے کہ محلے میں اہلِ تشیع گھروں میں کھلے عام اس کی دعوت ہوتی تھی اور ہم اہلِ سنت محلہ داروں کو بھی مدعو کیا جاتا تھا اور ہم چلے بھی جاتے تھے۔ کچھ روشنی...
یہ غزل نوے کی دہائی میں لکھی تھی۔ محفل میں شمولیت کے ابتدائی دنوں میں اصلاح سخن میں پیش کی تو کئی اغلاط سامنے آئیں۔ اب ان کی درستی کرکے یہاں پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں۔
محترم الف عین اور دیگر اساتذہ و احباب کی نذر
رفاقتوں کے عذاب سارے ،گئی رتوں کے حساب سارے
تمہارے ہی نام منتسب ہیں مری...
میری فریاد میں اثر ہی نہیں
ہائے میں اَس کا منتظَر ہی نہیں
دل میں کیسے مکین ہو کوئی
اس مکاں میں تو کوئی در ہی نہیں
راستے اور بھی ہیں دنیا میں
اک فقط تیری رہگزر ہی نہیں
سانحہ اک گزر گیا ہے یہاں
جن پہ گزرا انہیں خبر ہی نہیں
اور بھی ہیں مقام سجدے کے
اے بتِ ناز تیرا در ہی نہیں
کس کی باتوں کا اعتبار...
محترم جیسا کہ اوپر محترم استاد جناب الف عین نے ارشاد فرمایا، اصلاح کے لئے ایک الگ زمرہ ٰاصلاحِ سخن ٰکے نام سے دستیاب ہے، وہاں پوسٹ فرمایئے، میں خود ابتدا میں اپنی کاوشیں وہیں پیش کرکے اصلاح لیتا رہا ہوں
کاش
کاش نہ وہ دن آیا ہوتا
کاش نہ اس کو گنوایا ہوتا
اور تو سکھ پائے ہیں میں نے
کاش نہ یہ دکھ پایا ہوتا
6 جنوری 2019 کو شریکِ حیات داغِ مفارقت دے گئیں تھیں۔ 2022 میں عقدِ ثانی کے باوجود دکھ اپنی جگہ برقرار ہے ۔
ورلڈ پاپولیشن ریویو نے ماحولیاتی کارکردگی انڈیکس (Environmental Performance Index) کی بنیاد پر 2024 کے دنیا کے سب سے صاف ستھرے ممالک کی فہرست ترتیب دی ہے۔
قابلِ افسوس