نیرنگ خیال نومبر 10، 2016 بہت مشکل ہے کچھ کہنا یقیں سے ۔۔۔۔ چمکتے ہیں کہ تارے کانپتے ہیں (اسلم کولسری)
نیرنگ خیال نومبر 7، 2016 میں نے اوڑھی ہے تیرے نام کی اجرک ایسی ۔۔۔۔ اب تجھے چھوڑ کر پنجاب جا نہیں سکتا (ضیا الحق قاسمی)
نیرنگ خیال اکتوبر 26، 2016 بھری بہار میں اک شاخ پر کھلا ہے گلاب ۔۔۔۔۔ کہ جیسے تو نے ہتھیلی پہ گال رکھا ہے (احمد فراز)
نیرنگ خیال اکتوبر 24، 2016 اُس چشم و لب کے باب میں کیا تبصرہ کروں ۔۔۔۔ اک بے پناہ شعر غزل کی زمیں میں تھا (شبنم رومانی)
نیرنگ خیال اکتوبر 17، 2016 میں کسی کی آنکھ سے سرسبز تھا ۔۔۔۔ میں کسی کی بات سے پیلا ہوا (افتخار شوکت)
نیرنگ خیال اکتوبر 13، 2016 یہ سارے رنگ مُردہ تھے تمہاری شکل بننے تک ۔۔۔ یہ سارے حرف مہمل تھے تمہارے نام سے پہلے (امجد اسلام امجد)
یہ سارے رنگ مُردہ تھے تمہاری شکل بننے تک ۔۔۔ یہ سارے حرف مہمل تھے تمہارے نام سے پہلے (امجد اسلام امجد)
نیرنگ خیال اکتوبر 10، 2016 کتنی دیواروں کے سائے ہاتھ پھیلاتے رہے ۔۔۔۔ عشق نے لیکن ہمیں بے خانماں رہنے دیا (ادیب سہارنپوری)
نیرنگ خیال اکتوبر 5، 2016 ادا شناس ترا بےزباں نہیں ہوتا ۔۔۔۔ کہے وہ کس سے کوئی نکتہ داں نہیں ہوتا (خواجہ عزیز الحسن مجذوبؔ)
نیرنگ خیال اکتوبر 3، 2016 شاید اِس راہ پہ کچھ اور بھی راہی آئیں ۔۔۔۔۔ دُھوپ میں چلتا رہوں سائے بِچھائے جاؤں (عبید اللہ علیم)
نیرنگ خیال ستمبر 30، 2016 ترسا دیا ہے ابرِ گریزاں نے اس قدر ۔۔۔۔۔ برسے جو بوند بھی تو سمندر لگے مجھے (احمد فراز)
نیرنگ خیال ستمبر 26، 2016 ہائے وہ شخص کہ جو نیند کی وادی میں کہیں ۔۔۔۔۔ تیری آواز سے بیدار ہو اور تُو نہ ملے (خواجہ رضی حیدر)
نیرنگ خیال ستمبر 23، 2016 اب دِل سے بے عصا نہیں اُٹھتی ہے آہ بھی ۔۔۔۔ یاں تک تو ضعفِ قلب نے ہم کو بِٹھا دیا (مصحفی)
نیرنگ خیال ستمبر 21، 2016 ناصحا! پوچھ نہ احوالِ خموشی مجھ سے ۔۔۔۔ ہے یہ وہ بات کہ آتی نہیں تقریر کے بیچ (قائم چاند پوری)
نیرنگ خیال اگست 29، 2016 ہم ہوئے، تم ہوئے کہ میر ہوئے ۔۔۔۔۔ اس کی زلفوں کے سب اسیر ہوئے (میر تقی میر)
نیرنگ خیال اگست 25، 2016 اپلوں کی آگ اب تک ہاتھوں سے جھانکتی ہے ۔۔۔۔ آنکھوں میں جاگتا ھے کورے گھڑے کا پانی (اسلم کولسری)
نیرنگ خیال اگست 12، 2016 آویزہ دیکھتے ہیں وہ جُھک کر قریب سے ۔۔۔۔ یا اُن کو کوئی راز بتاتا ہے آئینہ (محمد احمد)
نیرنگ خیال اگست 4، 2016 پھر وہی چھت پر اکیلے ہم وہی ٹھنڈی ہوا ۔۔۔۔۔ کتنے اندیشے بڑھے جب رات طوفانی ہوئی (جمال احسانی)