نیرنگ خیال مارچ 17، 2016 ہم مثلِ شرر ہیں ، جگنو ہیں، ہم تِیرہ شب کے آنسو ہیں ۔۔۔ ہم نجمِ سحر، ہم رشکِ قمر، ہاں ہر صورت شب تاب ہیں ہم (محمداحمد)
ہم مثلِ شرر ہیں ، جگنو ہیں، ہم تِیرہ شب کے آنسو ہیں ۔۔۔ ہم نجمِ سحر، ہم رشکِ قمر، ہاں ہر صورت شب تاب ہیں ہم (محمداحمد)
نیرنگ خیال مارچ 16، 2016 مرے بازؤں میں تھکی تھکی ابھی محو خواب ہے چاندنی ۔۔۔۔ نہ اٹھے ستاروں کی پالکی ابھی آہٹوں کا گزر نہ ہو
نیرنگ خیال مارچ 9، 2016 تُو کہیں آس پاس تھا، وہ ترا التباس تھا ۔۔۔۔ میں اُسے دیکھتا رہا، پھر مجھے نیند آ گئی (رئیس فروغ)
نیرنگ خیال مارچ 8، 2016 ابر کی اوٹ سے کہیں، نرم سی دستکیں ہوئیں ۔۔۔۔۔ ساتھ ہی کوئی در کھُلا، پھر مجھے نیند آ گئی (رئیس فروغ)
نیرنگ خیال مارچ 7، 2016 اپنے ہی شب و روز میں آباد رہا کر ۔۔۔ ہم لوگ برے لوگ ہیں ہم سے نہ ملا کر (رئیس فروغ)
نیرنگ خیال مارچ 5، 2016 ماہِ نخشب سے یہ چہرے ہیں نظر کا دھوکا ۔۔۔۔ چاند اصلی ہے سرِ بام ، چلو لوٹ چلو (ظہیر احمد ظہیر)
نیرنگ خیال مارچ 4، 2016 بستی میں ہم ٹھہر کے تو بے آسرا ہوئے ۔۔۔۔ خانہ بدوش تھے تو سہارا سفر کا تھا (ظہیر احمد ظہیر)
نیرنگ خیال فروری 19، 2016 تجھ سے ملنے کو بے قرار تھا دل ۔۔۔۔ تجھ سے مل کر بھی بے قرار رہا (رسا چغتائی)
نیرنگ خیال فروری 18، 2016 سرِ بزم جتنے چراغ تھے وہ تمام رمز شناس تھے ۔۔۔۔ تری چشمِ خوش کے لحاظ سے نہیں بولتا تھا مگر کوئی (امجد اسلام امجد)
سرِ بزم جتنے چراغ تھے وہ تمام رمز شناس تھے ۔۔۔۔ تری چشمِ خوش کے لحاظ سے نہیں بولتا تھا مگر کوئی (امجد اسلام امجد)
نیرنگ خیال فروری 7، 2016 دردِ فراق ہی میں کٹی ساری زندگی ۔۔۔۔ گرچہ ترا وصال بڑا کام بھی نہ تھا (منیر نیازی)
نیرنگ خیال فروری 6، 2016 ہم ایسے سادہ دلوں کو وہ دوست ہو کہ خدا ۔۔۔۔ سبھی نے وعدہ فردا پہ ٹال رکھا ہے (فراز)
نیرنگ خیال فروری 4، 2016 اب کے کھل جائیں خزانے نفسِ سوزاں کے ۔۔۔ اب کے محرومی اظہار نہ ہونے پائے (مصطفیٰ زیدی)
راحیل فاروق فروری 3، 2016 بھائی، ہے تو شاید شرم کی بات۔ لیکن میں بغور دیکھنے کے باوجود فیصلہ نہیں کر سکا کہ یہ تصویر کس کی ہے۔ بڑے تامل کے بعد صرف اس قدر یقین ہوا کہ میری نہیں ہے۔ اس سے آگے علم کی جو منازل پڑتی ہیں ان تک آپ رہبری فرمائیے!
بھائی، ہے تو شاید شرم کی بات۔ لیکن میں بغور دیکھنے کے باوجود فیصلہ نہیں کر سکا کہ یہ تصویر کس کی ہے۔ بڑے تامل کے بعد صرف اس قدر یقین ہوا کہ میری نہیں ہے۔ اس سے آگے علم کی جو منازل پڑتی ہیں ان تک آپ رہبری فرمائیے!
نیرنگ خیال فروری 3، 2016 صہبائے تند و تیز کی حدت کو کیا خبر ۔۔۔ شیشے سے پوچھیے جو مزا ٹوٹنے میں تھا (مصطفیٰ زیدی)
نیرنگ خیال جنوری 27، 2016 جو دل کے سمندر میں اُبھرتا ہے یقیں ہے ۔۔۔۔ جو ذہن کے ساحل سے گزرتا ہے گُماں ہے (انور مسعود)