نور وجدان دسمبر 13، 2024 آں کیست نہاں در غم؟ ایں کیست نہاں در دل؟ / دل رقص کناں در غم، غم رقص کناں در دل
نور وجدان جولائی 31، 2021 "میں تو واپسی کے سفر میں ہوں، پیدائش تو فریب تھی، خیال ہوں، وجود تو محض اک بہانہ ہے "ہونے "کا، عدم میں ہوں اور سوچ یہاں پہ چل رہی ہے. "
"میں تو واپسی کے سفر میں ہوں، پیدائش تو فریب تھی، خیال ہوں، وجود تو محض اک بہانہ ہے "ہونے "کا، عدم میں ہوں اور سوچ یہاں پہ چل رہی ہے. "
نور وجدان ستمبر 16، 2020 یارِ من سن تو سہی ، یارِ من دیکھ تو سہی، حقیقت نے بخشا آہنگ تجھے، تو دھیمے سروں پر کھو جا!