نور وجدان جولائی 19، 2016 وہ وہ ہے جسے میں جانتی ہوں----- وہ وہ ہے جس کی شہنائی درد والی ہے----- وہ وہ ہے جس کے در کی دنیا سوالی ہے
وہ وہ ہے جسے میں جانتی ہوں----- وہ وہ ہے جس کی شہنائی درد والی ہے----- وہ وہ ہے جس کے در کی دنیا سوالی ہے
نور وجدان جولائی 10، 2016 تیرا اضطراب جنون رقصِ قیس نہ بن جائے کہیں ؟ لیلی بنتے بنتے تو مجنوں نہ ہو جائے کہیں ؟
نور وجدان جولائی 3، 2016 لا حسب لا نسب لا داد ، لا ہوس ، لا تکبر ، لا غرور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔عشق کی پہلی منزل لا
نور وجدان جون 27، 2016 فنا کے بعد اوج بقا کی ہے منزل -----------------------------------خودی میں چھپے نور سے آ کے پھر مل
نور وجدان اپریل 28، 2016 خودی میں ہے چھُپی اُحد کی وہ نشانی، نور کے۔۔۔۔۔------وجود میں ڈھلی تو زندگی سبب میں رہ گئی۔ نورؔ
نور وجدان اپریل 5، 2016 مخلوق تو فنکار ہے اس درجہ کہ پل میں سنگ در کعبہ سے بھی اصنام تراشے تو کون ہے اور کیا ہے ترا داغ قبا بھی لوگوں نے تو مریم پہ بھی الزام تراشے
مخلوق تو فنکار ہے اس درجہ کہ پل میں سنگ در کعبہ سے بھی اصنام تراشے تو کون ہے اور کیا ہے ترا داغ قبا بھی لوگوں نے تو مریم پہ بھی الزام تراشے
و و وِجدان عشق مارچ 31، 2016 آج پہلا دن تھا اردو محفل میں ،نور سعدیہ آپ کی ساری ہی تحریر بہت پسند آئ مجھے میں تو آپ کی فین بن گی
نور وجدان مارچ 19، 2016 نہ میں مجنوں === نہ میں رانجھا --- نہ میں الجھا=== تیرے در تے آ بیٹھا آں ==== عشق دا چولا پا بیٹھا آں ==== میں تے جوگن جوگن ہوئی اپنے یار دی
نہ میں مجنوں === نہ میں رانجھا --- نہ میں الجھا=== تیرے در تے آ بیٹھا آں ==== عشق دا چولا پا بیٹھا آں ==== میں تے جوگن جوگن ہوئی اپنے یار دی
نور وجدان فروری 15، 2016 وہ حوصلِہ بُلندی یا ، شانِ قلندری طوفانِ زندگی میں، جی لینا سکندری۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نور
مریم افتخار فروری 15، 2016 اب میں سمجھی تیرے رخسار پہ تِل کا مطلب دولتِ حسن پہ دربان بٹھا رکھا ہے۔۔۔۔ ))))))) ؛))