مصطفی جاگ گیا ہے - تبصرے

الف نظامی

لائبریرین
اس کتاب کے صفحہ نمبر 8 پر یہ شعر ملاحظہ ہو:
بندۂ عشق شدی، ترک نسب کن جامی
کہ درین راہ فلان ابن فلان چیزی نیست
جامی علیہ الرحمۃ نے درست کہا ہے کہ عاشق کے لیے اس راہ میں فلاں ابن فلاں کچھ حیثیت نہیں رکھتا ، لیکن عاشق کے لیے محبوب کی امتیازی حیثیت ہے۔ ذرا عاشق سے یہ کہہ کر دیکھیے کہ تم اور تمہارا محبوب برابر ہیں تو وہ بزبان میر کہے گا:
دور بیٹھا غبار میرؔ اس سے
عشق بن یہ ادب نہیں آتا

وہ محبوب اور اس سے وابستہ سب اشیا سے محبت کرے گا۔ خواہ وہ لیلی کی گلی کا کتا ہو۔
یہاں تو سادات کی تعظیم و تکریم کی بات ہے جن کی نسبت فخر موجودات سے ہے۔
 
جامی علیہ الرحمۃ نے درست کہا ہے کہ عاشق کے لیے اس راہ میں فلاں ابن فلاں کچھ حیثیت نہیں رکھتا ، لیکن عاشق کے لیے محبوب کی امتیازی حیثیت ہے۔ ذرا عاشق سے یہ کہہ کر دیکھیے کہ تم اور تمہارا محبوب برابر ہیں تو وہ بزبان میر کہے گا:
دور بیٹھا غبار میرؔ اس سے
عشق بن یہ ادب نہیں آتا

وہ محبوب اور اس سے وابستہ سب اشیا سے محبت کرے گا۔ خواہ وہ لیلی کی گلی کا کتا ہو۔
یہاں تو سادات کی تعظیم و تکریم کی بات ہے جن کی نسبت فخر موجودات سے ہے۔
حضرت بلھے شاہ کس محبوب کے عاشق ہوئے تھے؟ (ایک سید اور دوسرا ارائیں)- یعنی سید ارائیں سے فیضیاب ہونے کے لیے تڑپ رہے تھے۔ تو کہاں گئی ذات پات سے وابستہ تکریم؟
 

الف نظامی

لائبریرین
حضرت بلھے شاہ کس محبوب کے عاشق ہوئے تھے؟ (ایک سید اور دوسرا ارائیں)- یعنی سید ارائیں سے فیضیاب ہونے کے لیے تڑپ رہے تھے۔ تو کہاں گئی ذات پات سے وابستہ تکریم؟
سید کی تعظیم و تکریم تو غیر سید کا فعل ہے۔ اب یہ کہاں سے ثابت ہوا کہ بلھے شاہ کے مرشد سادات کی تعظیم و تکریم نہیں کرتے تھے؟

تعظیم سادات کے حوالے سے امام مالک کا عمل دیکھیے۔
کتاب: نام و نسب از سید نصیر الدین نصیر،صفحہ 165 پر درج ہے:
امام مالک فرماتے تھے کہ جو شخص سیادت کا جھوٹا دعوی کرے اُسے سخت مارا جائے اُس کی تشہیر کرائی جائے اور کافی عرصہ قید میں ڈالا جائے یہاں تک کہ ہمارے سامنے اس کی توبہ واضح ہو جائے کیوں کہ اس کی جانب سے یہ بات رسول پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بارے میں گستاخی پر مبنی ہے۔ اس کے باوجود وہ ایسے سادات کی تعظیم بھی کیا کرتے تھے جن کے نسب پر اعتراض کیا جاتا تھا، اور فرماتے تھے کہ شاید وہ حقیقت میں سید ہی ہو۔
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
تو آپ کو بھی غور کرنا چاہیے کہ سید تو آل رسول کو کہتے ہیں نا اور آپ چچا کی مثال دے رہے ہیں جن کے بارے میں آیت کو آپ فی الحال نظر انداز کرنے کا کہہ رہے ہیں گویا عاشق کو علم نہیں ہے کہ دشمنِ محبوب کی تعظیم نہیں کرنی۔

لیلی کی گلی کے کتے والی بات مثال کے طور پر عرض کی ہے کہ اس پر تو لوگ اعتراض نہیں کرتے کہ اے مجنوں تو ایسا کیوں کرتا ہے اور آل رسول کی تعظیم پر اعتراض کرتے ہیں۔ جب کہ امام مالک کا عمل بھی معلوم ہو۔
 

اربش علی

محفلین
تو آپ کو بھی غور کرنا چاہیے کہ سید تو آل رسول کو کہتے ہیں نا اور آپ چچا کی مثال دے رہے ہیں جن کے بارے میں آیت کو آپ فی الحال نظر انداز کرنے کا کہہ رہے ہیں گویا عاشق کو علم نہیں ہے کہ دشمن محبوب کی تعظیم نہیں کرنی۔
لیلی کی گلی کے کتے والی بات مثال کے طور پر عرض کی ہے کہ اس پر تو لوگ اعتراض نہیں کرتے اور آل رسول کی تعظیم پر اعتراض کرتے ہیں۔
میں نے سادات کی بات نہیں کی۔ آپ نے کہا کہ محبوب یعنی لیلیٰ کی گلی کے کتے بھی عاشق کے لیے محبوب ہیں۔ اب لیلیٰ کی گلی کے کتے اس کے دوست ہوں گے، یہ بات تو خلافِ قیاس ہے۔ کتے تو عموماً کاٹ کھانے کو دوڑتے ہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
میں نے سادات کی بات نہیں کی۔ آپ نے کہا کہ محبوب یعنی لیلیٰ کی گلی کے کتے بھی عاشق کے لیے محبوب ہیں۔ اب لیلیٰ کی گلی کے کتے اس کے دوست ہوں گے، یہ بات تو خلافِ قیاس ہے۔ کتے تو عموماً کاٹ کھانے کو دوڑتے ہیں۔
دلیل دیجیے کہ کتے مالک اور اس کے متعلقین کو کاٹتے ہیں۔ اور بالفرض یہ بات قرین قیاس نہ بھی ہو تب بھی امام مالک کے عمل کے بارے میں آپ کیا فرمائیں گے؟
 

اربش علی

محفلین
دلیل دیجیے کہ کتے مالک اور اس کے متعلقین کو کاٹتے ہیں۔
لیلیٰ کی گلی میں کتے کا ہونا، لیلیٰ کو مالک نہیں بناتا، اور اگر کتے لیلیٰ سے ناشناس ہوں(جو وہ یقیناً آغاز میں ہوں گے)، یا شناسا بھی ہوں تو لیلیٰ کے گلی میں آنے پر بھونکیں گے تو لازماً ہی، اور ممکن ہے کہ مالک کے گھر سے آگے سے گزرنے پر ان کی آوازیں اونچی ہو جائیں۔ اب بھونکنا تو تعظیم کا نشاں نہیں۔ اور دوسری بات یہ کہ یہی کتے لیلیٰ کے لباس کو ناپاک بھی کر سکتے ہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
لیلیٰ کی گلی میں کتے کا ہونا، لیلیٰ کو مالک نہیں بناتا، اور اگر کتے لیلیٰ سے ناشناس ہوں(جو وہ یقیناً آغاز میں ہوں گے)، یا شناسا بھی ہوں تو لیلیٰ کے گلی میں آنے پر بھونکیں گے تو لازماً ہی، اور ممکن ہے کہ مالک کے گھر سے آگے سے گزرنے پر ان کی آوازیں اونچی ہو جائیں۔ اب بھونکنا تو تعظیم کا نشاں نہیں۔ اور دوسری بات یہ کہ یہی کتے لیلیٰ کے لباس کو ناپاک بھی کر سکتے ہیں۔
یہ تو پرابیبیلیٹی کی بات ہے کہ مالک کون ہے ، تو جو آپ نے کہا اُس کے برعکس بھی ہو سکتا ہے۔ آپ نے ایک شعر بطور دلیل لکھا تو میں نے بھی آپ کے شعری فہم کو مدنظر رکھتے ہوئے میر کا ایک شعر اور ایک شاعرانہ بات کہہ دی۔ ہو سکتا ہے کہ میری بات درجہ استناد پر پوری نہ اترتی ہو۔ لیکن امام مالک کا عمل میرے لیے مستند ہے جو ہیں بھی اہل مدینہ اور عرب۔ اس طرح اُن کے عمل سے اب خورشید احمد خورشید صاحب کا یہ اعتراض بھی ختم ہوجاتا ہے کہ عرب سادات کی تعظیم نہیں کرتے ، محض برصغیر میں ایسا ہے۔
 
آخری تدوین:

علی وقار

محفلین
سید کی تعظیم و تکریم تو غیر سید کا فعل ہے۔ اب یہ کہاں سے ثابت ہوا کہ بلھے شاہ کے مرشد سادات کی تعظیم و تکریم نہیں کرتے تھے؟

تعظیم سادات کے حوالے سے امام مالک کا عمل دیکھیے۔
کتاب: نام و نسب از سید نصیر الدین نصیر،صفحہ 165 پر درج ہے:
امام مالک فرماتے تھے کہ جو شخص سیادت کا جھوٹا دعوی کرے اُسے سخت مارا جائے اُس کی تشہیر کرائی جائے اور کافی عرصہ قید میں ڈالا جائے یہاں تک کہ ہمارے سامنے اس کی توبہ واضح ہو جائے کیوں کہ اس کی جانب سے یہ بات رسول پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بارے میں گستاخی پر مبنی ہے۔ اس کے باوجود وہ ایسے سادات کی تعظیم بھی کیا کرتے تھے جن کے نسب پر اعتراض کیا جاتا تھا، اور فرماتے تھے کہ شاید وہ حقیقت میں سید ہی ہو۔
تعظیم و تکریم، محبت تو الگ معاملات ہیں۔

دینی معاملات میں سید ہو یا غیر سید، اگر ان کی جانب سے پیش کردہ تعلیمات دین کے صریح اصولوں کے منافی ہوں تو، تعظیم یا محبت کو مقابلتاً اولین مقام دینا غلط ہو گا۔

انہیں خلط ملط کرنا مناسب نہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
تعظیم و تکریم، محبت تو الگ معاملات ہیں۔
یہاں میرا موضوع تعظیم و تکریم سادات ہی تھا۔ اور اسی سے متعلقہ سوالات کے جوابات یہاں لکھنے کی سعی کی ہے۔
دینی معاملات میں سید ہو یا غیر سید، اگر ان کی جانب سے پیش کردہ تعلیمات دین کے صریح اصولوں کے منافی ہوں تو، تعظیم یا محبت کو مقابلتاً اولین مقام دینا غلط ہو گا۔
دینی حوالے سے اگر آپ کو کسی کی کوئی بات غلط لگتی ہے تو اس کے ردعمل میں اصولی طور پر درست بات یعنی سادات کی تعظیم و تکریم سے ہی انکار کر دینا بھی درست نہیں۔
ردعمل کی نفسیات میں انسان اعتدال اور توازن سے ہٹ جاتاہے۔
افراط درست نہیں اور تفریط بھی درست نہیں۔
 
آخری تدوین:

سید رافع

محفلین

سادات کی تعظیم و تکریم سے ہی انکار کرنا بھی درست نہیں۔

چلیں، یہ بات واضح ہو گئی۔

الف نظامی چھوڑیے صاحب ان شغل کرتے حضرات کو۔ ڈبے میں جو بند ہو اسکی بو ہی باہر پھیلتی ہے۔ جو چیزیں روز روشن کی طرح عیاں ہوں انکو چھوڑ کر پتھر کے نیچے چھپے کچرے کی طرف توجہ کرنے والے کو خاک دینی معاملات درپیش ہوں گے! پڑے رہنے دیجیے انکو انکی مستی میں۔
 

علی وقار

محفلین
الف نظامی چھوڑیے صاحب ان شغل کرتے حضرات کو۔ ڈبے میں جو بند ہو اسکی بو ہی باہر پھیلتی ہے۔ جو چیزیں روز روشن کی طرح عیاں ہوں انکو چھوڑ کر پتھر کے نیچے چھپے کچرے کی طرف توجہ کرنے والے کو خاک دینی معاملات درپیش ہوں گے! پڑے رہنے دیجیے انکو انکی مستی میں۔
:ROFLMAO:
 

الف نظامی

لائبریرین
محترم سید رافع صاحب عرض ہے کہ سید السادات علیہ الصلوۃ و السلام نے اُن کو بھی درگزر فرمایا جنہوں نے طائف کے سفر میں ۔۔۔
اور ایک بات میرے ذہن میں اٹکی ہے کہ اگر میں گنہاہگار ہوں تو مجھ سے نفرت نہ کی جائے بلکہ گناہ سے نفرت ہو۔ کاش کوئی میری ہدایت کے لیے دعا فرما دے اور میرا بیڑا پار ہو جائے۔
 
Top