اصلاح کی ضرورت ہے۔
یہ جنوں کی آخری حد اور بس
ڈھلتا سورج موت کی زد اور بس
پیار تیری دسترس میں ہے بھی کیا
میل بھر کا رستہ سرحد اور بس
اور آگے ماں نہیں بڑھتے یہ ہاتھ
تیرے قدموں تک مرا قد اور بس
اور نہیں اب پھینک دو ردی میں سب
ملنے کی درخواست سو رد اور بس
ریت کے عمران پتلے ہیں سبھی
ایک اسکی ذات سرمد اور بس
یہ جنوں کی آخری حد اور بس
ڈھلتا سورج موت کی زد اور بس
پیار تیری دسترس میں ہے بھی کیا
میل بھر کا رستہ سرحد اور بس
اور آگے ماں نہیں بڑھتے یہ ہاتھ
تیرے قدموں تک مرا قد اور بس
اور نہیں اب پھینک دو ردی میں سب
ملنے کی درخواست سو رد اور بس
ریت کے عمران پتلے ہیں سبھی
ایک اسکی ذات سرمد اور بس